Daily Ausaf:
2025-02-20@20:42:44 GMT

سائنسدانوں نے کائنات کا سب سے بڑا اسٹرکچر دریافت کر لیا

اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT

ماہرین فلکیات نے ایک ایسا اسٹرکچر دریافت کیا ہے جو ان کے خیال میں ہماری کائنات کا اب تک دریافت ہونے والا سب سے بڑا اسٹرکچر ہے۔اس اسٹرکچر کو Quipu کا نام دیا گیا ہے۔یہ اسٹرکچر ایک ارب 30 کروڑ نوری برسوں جتنے فاصلے تک پھیلا ہوا ہے یعنی ملکی وے نامی کہکشاں سے 13 ہزار گنا زیادہ بڑا ہے۔واضح رہے کہ ملکی وے کہکشاں میں ہمارا نظام شمسی بھی واقع ہے۔

اس اسٹرکچر کی دریافت کے حوالے سے تحقیق کے نتائج ایک پری پرنٹ ویب سائٹ ArXiv میں شائع ہوئے۔تحقیق کے دوران ماہرین نے نہ صرف Quipu بلکہ دیگر 4 بڑے اسٹرکچرز بھی دریافت کیے۔مگر ان میں Quipu سب سے بڑا اسٹرکچر ہے کیونکہ اسے اسکائی میپس میں آسانی سے دیکھا جاسکتا ہے۔

محققین کے خیال میں یہ اسٹرکچر اربوں سال قبل اس وقت بنا ہوگا جب کائنات اپنے ابتدائی برسوں سے گزر رہی تھی۔اس طرح کے اسٹرکچرز اکثر کہکشاؤں کے مجموعے، گروپس اور دیگر سے منسلک ہوتے ہیں، ہماری ملکی وے کہکشاں بھی Laniakea نامی اسٹرکچر کا حصہ ہے۔

محققین کے مطابق اس طرح کے اسٹرکچرز کہکشاؤں کی مخصوص گردش میں اہم کردار ادا کرتے ہیں، مگر اس حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔تحقیق میں بتایا گیا کہ اس طرح کے اسٹرکچرز ہمیشہ برقرار رہنے والے نہیں بلکہ مستقبل میں یہ چھوٹے ٹکڑوں میں تقسیم ہوسکتے ہیں۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

پڑھیں:

مصر میں3 ہزار5سو سال قدیم فرعون تحتمس دوم کا مقبرہ دریافت

قاہرہ: مصری اور برطانوی ماہرینِ آثارِ قدیمہ کی ایک مشترکہ مہم نے قدیم مصر کے فرعون تحتمس دوم کا مقبرہ دریافت کر لیا، جو تقریباً3 ہزار 5سو سال پرانا ہے، مصر کی وزارتِ سیاحت و نوادرات نے اس اہم دریافت کا اعلان کیا۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کےمطابق یہ مصر کے 18ویں شاہی خاندان کا آخری نامعلوم مقبرہ تھا اور 1922 میں توتنخمون کی دریافت کے بعد پہلا شاہی مقبرہ ہے جو کسی فرعون کا ہے۔

برطانوی ماہر آثارِ قدیمہ ڈاکٹر پیئرز لیتھرلینڈ کے مطابق یہ مقبرہ 2022 میں دریافت ہوا تھا اور اس میں موجود ٹوٹی ہوئی عمارتی اشیا، عالیشان سجاوٹ، اور عقیق کے مرتبانوں کے ٹکڑوں سے اس کا تعلق تحتمس دوم سے ثابت ہواتاہم حیران کن طور پر یہ مقبرہ مکمل طور پر خالی تھا۔

 ماہرین کے مطابق یہ چوری کا شکار نہیں ہوا بلکہ جان بوجھ کر خالی کیا گیا، غالباً بادشاہ کی تدفین کے چند سال بعد سیلاب کی زد میں آنے کے سبب۔

تحتمس دوم کی اصل ممی (حقیقی لاش) انیسویں صدی میں اسی علاقے میں دریافت ہوچکی تھی جو اس نئی دریافت سے کچھ فاصلے پر تھی۔

تحتمس دوم اور ملکہ حتشپسوت کون تھے؟

تحتمس دوم کے بارے میں زیادہ معلومات موجود نہیں، البتہ وہ اپنی بیوی ملکہ حتشپسوت کی وجہ سے جانے جاتے ہیں، جو مصر کی تاریخ کی عظیم ترین اور چند خواتین فرعونوں میں سے ایک تھیں۔

یہ دریافت اس بات کی بھی تصدیق کرتی ہے کہ تحتمس دوم کی تدفین خود ملکہ حتشپسوت نے کروائی، جو بعد میں وادی الملوک (Valley of the Kings) میں دفن ہوئیں۔

ڈاکٹر لیتھرلینڈ نے بتایا کہ ان کی ٹیم ابھی مزید کھدائی میں مصروف ہے اور تحتمس دوم کے دوسرے مقبرے کا ایک ممکنہ مقام بھی ان کے علم میں ہے،  وہ پرامید ہیں کہ اگر یہ مقبرہ محفوظ حالت میں ملا، تو اس میں بیش قیمت خزانے اور نوادرات موجود ہو سکتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • مصر میں3 ہزار5سو سال قدیم فرعون تحتمس دوم کا مقبرہ دریافت
  • نوجوانی میں خودکشی کا بچپن میں نیند کی کمی سے تعلق سامنے آگیا
  • پیپلز پارٹی نے 17سال میں شہر کا انفرا اسٹرکچر ہی نہیں تعلیم کو بھی تباہ کیا‘منعم ظفر خان
  • پیپلز پارٹی نے کراچی کا انفرا اسٹرکچر ہی نہیں تعلیم بھی تباہ کردی: منعم ظفر خان
  • ’اے آئی ڈی کوڈر‘ نے بنا کسی ٹریننگ کے انسانوں کا دماغ پڑھ کر سائنسدانوں کو حیران کردیا
  • چین کے جنوبی شہری ویٹ لینڈ میں کیڑے کی نئی اقسام دریافت
  • دنیا کے قطبی کنارے برف سے محروم ہونے لگے، سائنسدانوں کی وارننگ
  • پاکستان کا پہلا چاند روور مشن 2028 میں روانہ ہوگا، سپارکو نے نام رکھنے کیلیے مقابلہ شروع
  • سمندری کچھوئوں میں خفیہ جی پی ایس، سائنسدانوں نے راز سے پردہ اٹھا دیا
  • عصرِ حاضر کے محقق…علامہ طاہرالقادری