کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے مصطفیٰ کے قتل کیس میں مقتول کی قبر کشائی کی درخواست منظور کرتے ہوئے جوڈیشل مجسٹریٹ کو حکم دیا کہ وہ قبر کشائی کے عمل کو مکمل کریں۔

سندھ ہائیکورٹ میں مصطفیٰ قتل کیس کی سماعت پراسیکیوٹر جنرل سندھ کی درخواست پر ہوئی۔ عدالت نے ملزم ارمغان کو کل صبح ساڑھے نو بجے پیش کرنے کا حکم دیا اور کیس کی سماعت ملتوی کر دی۔ اسی دوران عدالت نے انسداد دہشت گردی کی عدالت سے کیس کا ریکارڈ بھی طلب کر لیا۔

پراسیکیوٹر جنرل سندھ نے درخواست کی کہ انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج کا پولیس پارٹی کے خلاف مقدمے کا حکم کالعدم قرار دیا جائے اور ملزم ارمغان کے جسمانی ریمانڈ کی اجازت دی جائے۔

سٹی کورٹ میں پولیس کی جانب سے مقتول کی قبر کشائی کے لیے جوڈیشل مجسٹریٹ کو درخواست دی گئی، جسے عدالت نے منظور کرلیا۔ قبر کشائی کے بعد مصطفیٰ کی لاش کا پوسٹ مارٹم اور ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے نمونے حاصل کرنے کا حکم دیا گیا۔

پولیس حکام کے مطابق، مرکزی ملزم ارمغان کے بنگلے سے جدید اسلحہ برآمد کیا گیا ہے، اور سی ٹی ڈی حکام کو اس بات کی تحقیقات سونپی گئی ہیں کہ ملزم نے یہ اسلحہ کہاں سے خریدا۔

اس کے علاوہ، اے وی سی سی پولیس نے ملزم کے بنگلے سے ملنے والے لیپ ٹاپ کے ڈیٹا کی جانچ کے لیے ایف آئی اے سے مدد کی درخواست کی ہے تاکہ کیس کی تحقیقات میں مزید معاونت حاصل کی جا سکے۔

.

ذریعہ: Nai Baat

کلیدی لفظ: عدالت نے

پڑھیں:

ساحر حسن منشیات برآمدگی کیس: مقدمے کا عبوری چالان عدالت میں پیش

فوٹو: فائل

ملزم ساحر حسن کے خلاف منشیات برآمدگی کیس میں جوڈیشل مجسٹریٹ کراچی جنوبی کی عدالت میں تفتیشی افسر نے مقدمے کا عبوری چالان پیش کردیا۔

اسپیشل پبلک پراسکیوٹر نے کیس کا چالان متعلقہ عدالت کو ارسال کردیا، چالان کے متن میں تحریر کیا گیا کہ ملزم نے منشیات کی فروخت شدہ رقم والد کے منیجر کے اکاؤنٹ میں منگوانے کا اعتراف کرلیا۔ 

عبوری چالان کے مطابق ملزم کے والد کے منیجر کو اپنی صفائی پیش کرنے کا موقع دیا، منیجر کو بینک اسٹیٹمنٹ اور بےگناہی کے شواہد پیش کرنے کی ہدایت کی گئی۔ منیجر نے تاحال اپنی بےگناہی کے شواہد اور  بینک اسٹیٹمنٹ جمع نہیں کروائے۔

یہ بھی پڑھیے منشیات کیس، ملزم ساحر حسن کیخلاف حتمی چالان پیش کرنے کی ہدایت معروف اداکار کے بیٹے ساحر حسن کا ویڈیو بیان سامنے آیا گیا

اس میں تحریر کیا گیا کہ پولیس نے اکاؤنٹس ہولڈرز سمیت 15 افراد کو بھی عدم شواہد پر کالم ٹو میں رکھا ہوا ہے، ان ملزمان کے خلاف تاحال ٹھوس شواہد نہیں مل سکے۔

عبوری چلان کے متن میں تحریر ہے کہ ملزم ساحر کے موبائل فون کی فرنزک رپورٹ موصول نہیں ہوسکی، مقدمے میں نامزد ملزمان کی گرفتاری کی کوشش کی گئی لیکن کامیابی نہیں ملی۔

اس میں مزید تحریر کیا گیا کہ ملزم ساحر ویڈ بازل اور یحییٰ سے خریدتا تھا، سپلائرز ویڈ بذریعہ کوریئر کمپنی ملزم کو بھجواتے تھے۔

متعلقہ مضامین

  • کرپشن الزامات ،نیب نے بحریہ ٹاون کراچی کے 16بینک اکاونٹس منجمد کردیے
  • ارمغان کیخلاف منی لانڈرنگ کیس میں مزید انکشافات سامنے آگئے
  • ٹل پاراچنار روڈ کیلئے کے پی حکومت کی ملک بھر سے 158 پولیس اہلکار بھرتی کرنے کی اجازت
  • سندھ: عدالت کا گمشدگی کا مقدمہ درج نہ کرنے پر اظہارِ برہمی
  • عدالت انتظار کرتی رہ گئی، جیل حکام نے حکم کے باوجود عمران خان کو ویڈیو لنک پر پیش نہ کیا
  • برطانیہ میں مسلمانوں کی قبروں کی بے حرمتی، 85 کتبے توڑ دیے گئے
  • لاپتا شہری کی بازیابی کی درخواست؛ مقدمہ درخواستگزار کی مرضی سے درج کرنے کا حکم
  • ساحر حسن منشیات برآمدگی کیس: مقدمے کا عبوری چالان عدالت میں پیش
  • پی ٹی آئی کے 86 ورکرز کی درخواست ضمانت خارج
  • سندھ: گٹکا ماوا فروخت کرنیوالوں کیخلاف ایف آئی آر درج کرانے کا حکم