زندگی میں دوستوں کا ہونا آپ کی صحت کیلئے بھی ضروری
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
دوستوں کا ہونا نہ صرف آپ کی سماجی زندگی کے لیے اچھا ہے بلکہ یہ آپ کی جسمانی اور ذہنی صحت کے لیے بھی ضروری ہے۔
آئیے سائنس کے مطابق دوستی کے فوائد پر ذرا نظر ڈالتے ہیں:
ذہنی صحت کے فوائد:
تناؤ کو کم کرتا ہے: دوستوں کے ساتھ وقت گزارنے سے کورٹیسول کی سطح کو کم کرنے میں مدد ملتی ہے جو کہ تناؤ کا ہارمون ہے۔ اس سے آپ زیادہ پر سکون محسوس کرتے ہیں۔
مزاج کو بہتر کرتا ہے: سماجی روابط آکسیٹوسن اور ڈوپامائن کے اخراج کو متحرک کرتے ہیں، یہ دونوں خوشی اور صحت مند جذبات میں کردار ادا کرتے ہیں۔ دوست منفی جذبات سے نمٹنے میں آپ کی مدد کر سکتے ہیں۔
ڈپریشن کا خطرہ کم کرتا ہے: مضبوط سماجی روابط والے افراد کو دائمی تنہائی کا سامنا کرنے کا امکان کم ہوتا ہے جو ڈپریشن کے لیے ایک معروف عنصر ہے۔
جسمانی صحت کے فوائد
قوت مدافعت کو مضبوط کرتا ہے: مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ دوستی رکھنے والے افراد کا مدافعتی نظام مضبوط ہوتا ہے اور وہ بیماری سے زیادہ تیزی سے صحت یاب ہو جاتے ہیں۔
دل کی صحت: دوستی کا تعلق بلڈ پریشر کو کم کرنے اور دل کی بیماری کے خطرے کو کم کرنے سے بھی ہے۔
دوسری طرف، سماجی تنہائی کو قلبی مسائل کے زیادہ خطرے سے منسلک کیا گیا ہے۔
لمبی زندگی: تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ مضبوط سماجی تعلقات عمر کو بڑھا سکتے ہیں، یہاں تک کہ طرز زندگی کے کچھ عوامل جیسے سگریٹ نوشی چھوڑنا یا باقاعدگی سے ورزش کرنے سے بھی زیادہ۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کرتا ہے
پڑھیں:
فیک نیوز سے نمٹنے کیلئے جامع لائحہ عمل مرتب کرنا ضروری ہے: عطا تارڑ
ریاض ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) وفاقی وزیراطلاعات عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ فیک نیوز سے نمٹنے کیلئے عالمی سطح پر جامع لائحہ عمل مرتب کرنا ضروری ہے۔
نجی ٹی وی دنیا نیوز کے مطابق ریاض میں سعودی میڈیا فورم 2025 کے زیراہتمام مباحثے میں اظہار خیال کرتے ہوئے عطا اللہ تارڑ کا کہنا تھا کہ غلط معلومات اور جھوٹی خبروں کے پھیلاو¿ کو روکنے کیلئے ٹھوس اقدامات ناگزیر ہیں، فیک نیوز اور مس انفارمیشن سب سے بڑا خطرہ اور چیلنج ہیں، ہمیں اس کا حل تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر ایک ایسا ادارہ ہونا چاہئے جہاں مصنوعی ذہانت کے ذریعے حقائق کی جانچ کا نظام موجود ہو، سوشل میڈیا پر مصنوعی ذہانت کا استعمال منصفانہ ہونا چاہئے اسے کسی ایک جانب نہیں جھکایا جا سکتا۔ان کا کہنا تھا کہ حقائق کی تصدیق کیلئے جامع، مستند اور معتبر نظام ناگزیر ہے جس پر لوگ بھروسہ کر سکیں، عالمی میڈیا اداروں کے مقامی میڈیا کے ساتھ تعاون اور اشتراک کیلئے تیار ہیں، اس طرح کی شراکت داری سے شفافیت کی حوصلہ افزائی ہوگی۔وفاقی وزیر نے کہا کہ ہمیں ایسے میڈیا کی ضرورت ہے جو سماجی مسائل پر روشنی ڈالے اور لوگوں کو اپنی بات کہنے کا موقع فراہم کرے، عالمی شراکت داری کے ذریعے مقامی میڈیا اداروں میں مثالی تبدیلی لائی جا سکتی ہے۔
عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ غزہ جیسے عالمی مسائل کے بارے میں صحیح اور حقیقی معلومات کی فراہمی ضروری ہے تاکہ دنیا وہاں ہونیوالے مظالم سے آگاہ ہو سکے، پاکستان کے پاس بہترین نیوز چینلز، تفریحی چینلز، فلمسازی اور دستاویزی فلمیں بنانے کی بھرپور صلاحیت موجود ہے، اب وقت آ گیا ہے کہ نئے معاہدے کئے جائیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ سعودی عرب میں ویژن 2030ء کے تحت رونما ہونے والی تاریخی تبدیلیوں کا مشاہدہ کر کے خوشی ہوئی، ویژن 2030 ایک خواب نہیں بلکہ عملی شکل اختیار کر چکا ہے، سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی قیادت میں ایک عظیم انقلاب آ چکا ہے۔
خیبر پختونخوا کے طلبہ کو لیپ ٹاپ دینے کا اعلان ہو گیا
مزید :