وفاقی وزیر انجینئر امیر مقام کی زیر صدارت واپڈا سی بی ایم پروجیکٹس کے حوالے سے اہم اجلاس
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)وفاقی وزیر انجینئر امیر مقام کی زیر صدارت واپڈا سی بی ایم پروجیکٹس کے حوالے سے ایک اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں واپڈا کے اعتماد سازی کے اقدامات کے منصوبوں بشمول چولہ پیکج، پانی کی سپلائی اور صفائی کے مسائل، زمین کے تصفیہ کے معاملات اور دیگر اہم امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
وفاقی وزیر انجینئر امیر مقام نے اس موقع پر اعلان کیا کہ وہ ذاتی طور پر گلگت بلتستان کا دورہ کریں گے تاکہ عوام کے حقیقی مسائل کو خود دیکھ کر ان کے حل کے لیے عملی اقدامات کیے جا سکیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ گلگت بلتستان کی ترقی وفاقی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔
انہوں نے بھاشا ڈیم کے متاثرین کو ہر ممکن ریلیف فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی اور کہا کہ وزیرِاعظم شہباز شریف گلگت بلتستان کی تعمیر و ترقی میں گہری دلچسپی رکھتے ہیں۔ واپڈا حکام نے اجلاس میں اعلان کیا کہ پانی کی فراہمی کے منصوبے کے ٹینڈر دو ہفتوں میں جاری کر دیے جائیں گے۔
اجلاس میں کئی اہم فیصلے کیے گئے اور گلگت بلتستان میں مختلف ترقیاتی منصوبوں کی بروقت تکمیل کے لیے ایک جامع حکمت عملی مرتب کی گئی۔ اجلاس میں گلگت بلتستان کے وزیر اعلیٰ حاجی گلبر خان (بذریعہ زوم)، چیئرمین واپڈا جنرل (ر) سجاد غنی، چیف سیکرٹری گلگت بلتستان ابرار احمد مرزا، وفاقی سیکرٹری امور کشمیر و گلگت بلتستان ظفر حسن، ایڈیشنل سیکرٹری کامران رحمان خان اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: گلگت بلتستان اجلاس میں
پڑھیں:
سپریم کورٹ نے گلگت بلتستان میں ججز تقرریوں پر حکم امتناع ختم کر دیا
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)اٹارنی جنرل پاکستان اور ایڈووکیٹ جنرل گلگت بلتستان میں ججز تقریوں کے طریقہ کار کے حوالے سے اتفاق ہوگیا۔سپریم کورٹ نے گلگت بلتستان میں ججز تقرریوں پر حکم امتناع ختم کر دیا۔
نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق عدالت عظمیٰ میں گلگت بلتستان میں ججز تقرریوں سے متعلق درخواستوں پر سماعت ہوئی۔ اٹارنی جنرل پاکستان منصور عثمان اعوان عدالت میں پیش ہوئے۔
اٹارنی جنرل نے کہا کہ حکومت آرڈر 2018 کے مطابق ججز تقرریاں کرے گی، معاملے پر ایڈووکیٹ جنرل جی بی سے بات کر لی تھی۔
کوئی سرکاری اہلکار زیرحراست ملزم کی ویڈیو سوشل میڈیا پر اپلوڈ نہیں کر سکتا، لاہور ہائیکورٹ
وکیل غلام مصطفیٰ کندوال نے اعتراض کیا کہ سپریم کورٹ حکم کے مطابق آرڈر 2019 کے مطابق تقرریاں ہونا ہیں۔
جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے کہ ہمیں ابھی ججز تقریوں کا مقدمہ نمٹانا چاہیے، آرڈر 2019 مجوزہ تھا اس پر عمل درآمد کا کیسے کہیں۔
جسٹسم جمال مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ اٹارنی جنرل صاحب ناانصافی نہیں ہونی چاہیے، اگر ناانصافی ہوئی تو پھر ایشوز بنیں گے۔
گلگت بلتستان حکومت کی جانب سے ججز طریقہ کار سے متعلق درخواست واپس لے لی گئی۔
سپریم کورٹ نے گلگت بلتستان میں ججز تقرریوں سے متعلق دیگر درخواستوں کو تین ہفتوں کے لیے ملتوی کر دیا۔
دولہے کی شادی کی تقریب میں ایسی حرکت کہ بارات سے سیدھا جیل پہنچ گیا ، چھ ماہ قید کی سزا
مزید :