خیبرپختونخوا میں امن و امان کی صورتحال خراب ہے: فیصل کریم کنڈی
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
گورنر خیبر پختون خوا فیصل کریم کنڈی—فائل فوٹو
گورنر خیبر پختون خوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ صوبے کے مختلف علاقوں میں امن و امان کی صورتِ حال خراب ہے۔
پشاور میں کانفرنس سے خطاب میں فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ صوبے میں امان و امان سے متعلق نشست کا فیصلہ کیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ماضی میں صوبہ مشکل دور سے گزرا ہے، کے پی کے لوگوں نے بہت قربانیاں دی ہیں۔
گورنر اور وزیرعلیٰ خیبرپختون خوا کے درمیان مختصر خشگوار ملاقات ہوئی۔
پیپلز پارٹی کے رہنما نے کہا کہ ہمیں امن کے پیغام کو آگے لے کر چلنا ہے تاکہ ملک ترقی کرے۔
انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ ہمارے پاس ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں، اسے استعمال کیسے کرتے ہیں وہ ہم پر منحصر ہے، ہم نے آل پارٹیز کانفرنس کا انعقاد کیا تھا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: فیصل کریم کنڈی
پڑھیں:
بھارت میں حالات اتنے خراب ہیں کہ نوجوان بیرون ملک روزگار ڈھونڈنے پر مجبور ہیں، کانگریس
کانگریس کے جنرل سکریٹری نے کہا کہ مودی حکومت روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے بجائے مسلسل ملک کی توجہ ہٹانے میں مشغول ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کانگریس نے ایک بار پھر بے روزگاری کے مسئلہ پر مرکزی حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔ کانگریس نے دعویٰ کیا ہے کہ ملک میں حالات اتنے خراب ہیں کہ نوجوان روزگار کی تلاش میں بیرون ملک جانے کو مجبور ہیں اور مودی حکومت اس حقیقت سے مسلسل ملک کی توجہ ہٹانے کی کوشش کر رہی ہے۔ کانگریس کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک میڈیا رپورٹ شیئر کی ہے۔ اس میں "انڈیاز گریجویٹ اسکل انڈیکس 2025ء" کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ ملک میں صرف 42.6 فیصد گریجویٹ ہی روزگار کے لئے اہل ہیں یعنی 57.4 فیصد گریجویٹ کو روزگار نہیں مل پایا ہے اور اس کی وجہ ہے ان کے اندر کوئی ہنر نہ ہونا۔ جے رام رمیش نے لکھا ہے کہ آج نوجوان بے روزگاری سے مایوس اور ناامید ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حالات اتنے خراب ہیں کہ لاکھوں نوجوان بیرون ملک جا کر روزگار ڈھونڈنے کو مجبور ہیں، لیکن مودی حکومت روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے بجائے مسلسل ملک کی توجہ ہٹانے میں مشغول ہے۔
جے رام رمیش نے کہا کہ رپورٹ کے خوفناک اعداد و شمار سے معلوم ہوتا ہے کہ ہندوستان میں 57.4 فیصد گریجویٹ بے روزگار ہیں کیونکہ ڈگری اور ہنر میں فرق مانتے ہوئے پرائیویٹ کمپنیاں اور صنعتیں انہیں روزگار کے لئے اہل نہیں مان رہیں۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کی مکمل توجہ اپنے کچھ چنندہ دوستوں کو فائدہ پہنچانے پر ہے، جس وجہ سے ہندوستان میں نصف سے زیادہ نوجوان نوکری حاصل کرنے میں ناکام رہتے ہیں۔ کانگریس لیڈر جے رام رمیش نے کہا کہ نوجوان ملک کا مستقبل ہے لیکن اگر وہی بے روزگار رہیں گے تو ترقی کیسے ممکن ہے۔ جے رام رمیش نے حکومت سے سوال پوچھا کہ حکومت جواب دے کہ نظام تعلیم کو صنعتوں کی ضرورتوں کے مطابق کیوں نہیں بدلا گیا، مہارت کی ترقی اور پیشہ ورانہ تعلیم کو مین اسٹریم میں کب لایا جائے گا اور ڈگری ہولڈرز نوجوانوں کو روزگار فراہم کرانے کے لئے حکومت کی کیا حکمت عملی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل بھی کانگریس معیشت کو سنبھالنے کے طریقے اور بڑھتی بے روزگاری، مہنگائی کے حوالے سے حکومت پر حملہ کرتی رہی ہے۔ کانگریس لیڈر جے رام رمیش نے کہا تھا کہ مودی حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے مسلسل بڑھتی بے روزگاری اور مہنگائی نے نچلے اور متوسط طبقے کی فیملیوں کے لئے زندگی کو بہت مشکل کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کو اب ایسے بجٹ کی ضرورت ہے جو بڑھتی ہوئی مہنگائی سے راحت دے، گزشتہ 10 سالوں میں مہنگائی نے عام لوگوں کی جیبیں خالی کر دی ہیں۔