تہران (نیوزڈیسک ) ایران نے امریکا اور اسرائیل کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے اعلان کیا کہ اپنا ایٹمی پروگرام کا ہر صورت مکمل کرینگے۔ ایرانی وزارت خارجہ کےبیان میں کہا گیا ہے کہ ہم ان نے اپنے ایٹمی پروگرام کا دفاع کیا ہے اور اس دفاع کو جاری رکھنے میں کسی قسم کی ہچکچاہٹ کا مظاہرہ نہیں کریں گے۔

ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ کہ تین دہائیوں سےایران کا پرامن ایٹمی پروگرام جاری ہے ، این پی ٹی ممبر ہونے کی بنیاد پر ایران کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ کسی بھی حال میں اپنے ایٹمی پروگرام پر کوئی کمزوری نہیں دکھائے گا۔

واضح رہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے اتوار کو امریکی وزیر خارجہ سے ملاقات کے بعد کہا تھا کہ امریکا اور اسرائیل ایران کے ایٹمی مقاصد کو روکنے کے لیے پرعزم ہیں۔ امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہردہشتگرد گروپ ، ہر تشدد، ہر عدم استحکام کی سرگرمی کے پیچھے اور خطے میں کروڑوں لوگوں کے امن کو لاحق خطرے کے پیچھے ایرانی ریاست ہے۔
امریکہ سے مزید 119 بھارتی شہریوں کو زنجیروں میں جکڑ کر وطن واپس بھیج دیا

.

ذریعہ: Daily Ausaf

پڑھیں:

ایران کے جوہری پروگرام کیلئے دو آپشن ہیں، لینڈزی گراھم

اپنی ایک پریس کانفرنس میں لینڈزی گراھم کا کہنا تھا کہ ایران یا اپنے جوہری عزائم ترک کر دے یا پھر اسرائیل کو اپنی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانے دے۔ میں دوسری آپشن کو ترجیح دوں گا۔ اسلام ٹائمز۔ امریکہ کے انتہاء پسند ریپبلکن سینیٹر "لینڈزی گراهم" نے مقبوضہ فلسطین کا دورہ کیا جہاں انہوں نے گزشتہ شب صیہونی وزیراعظم "نتین یاہو" کے ساتھ ملاقات کی۔ یہ ملاقات تل ابیب میں واقع صیہونی فوج کے ہیڈ کوارٹر میں انجام پائی۔ اس ملاقات کے بعد ڈیوڈ کمپینسکی ہوٹل میں لینڈزی گراھم نے پریس کانفرنس کی جہاں انہوں نے ماضی کی طرح اپنے ایران مخالف بیانات کو دُہرایا۔ اس ضمن میں انہوں نے کہا کہ جوہری ہتھیاروں سے لیس ایران، اسرائیل اور دنیا کے لئے ایک ڈراؤنا خواب ہے۔ کیونکہ عرب بھی ایٹم بم حاصل کرنا چاہتے ہیں جس سے خطے میں جوہری ہتھیاروں کی دوڑ شروع ہو جائے گی۔ لینڈزی گراھم نے بتایا کہ نتین یاہو سے ملاقات میں اُن کی گفتگو کا زیادہ تر حصہ ایران کے بارے میں گزرا۔

مذکورہ جنگ طلب امریکی سینیٹر نے کہا کہ ایران کی جانب سے جوہری ہتھیاروں کے حصول کے خیال نے اُن کی نیندیں چرا لی ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ایران 3 چیزوں پر سختی کے ساتھ توجہ مرکوز کئے ہوئے ہے۔ سنی عربوں سے اسلام کا صفایا، اسرائیل کی تباہی اور مشرق وسطیٰ سے مغرب کو باہر نکالنا۔ لینڈزی گراهم نے اپنے مضحکہ خیز دعوے میں مزید کہا کہ میں ایک سینیٹر کے طور پر اس خطے میں ہر وہ فیصلہ کروں گا جس سے اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ تہران کے جوہری عزائم کبھی پورے نہ ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ایران کے پاس اپنے جوہری پروگرام کے لئے دو آپشن ہیں یا اپنے جوہری عزائم ترک کر دیں یا پھر اسرائیل کو اپنی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانے دیں۔ میں دوسری آپشن کو ترجیح دوں گا۔

متعلقہ مضامین

  • نیتن یاہو کا غزہ پرامریکی منصوبے کی مکمل حمایت کا اعلان
  • نیتن یاہو کا غزہ پر امریکی منصوبے کی مکمل حمایت کا اعلان
  • ایران کے جوہری پروگرام کیلئے دو آپشن ہیں، لینڈزی گراھم
  • ہرصورت ایٹمی پروگرام کا دفاع کرینگے‘ایران کی امریکا اور اسرائیل کو سخت وارننگ
  • ایران نے ایٹمی پروگرام پر اسرائیل اور امریکا کو خبردار کردیا
  • روس اور امریکہ کا فیصلہ قبول نہیں کرینگے، یوکرین
  • جوہری پروگرام کے دفاع میں کوئی کمزوری نہیں دکھائیں گے، ایرانی وزارت خارجہ
  • ایران کی امریکا اور اسرائیل کو سخت وارننگ: ایٹمی پروگرام پر کوئی سمجھوتہ نہیں
  • امریکی وزیر خارجہ اسرائیل کا دورہ مکمل کرکے سعودی عرب پہنچ گئے