خطے میں امن قائم کرنے کے لیے حماس کا خاتمہ ضروری ہے.امریکی وزیرخارجہ
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
یروشلم/واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔17 فروری ۔2025 )امریکی وزیرخارجہ مارکو روبیو نے کہا ہے کہ حماس کا خاتمہ ضروری ہے‘ حماس عسکری یا اقتدار میں رہنے والی قوت کے طور پر نہیں رہ سکتی‘حماس کے ایک طاقت کے طور پر موجود رہنے سے امن کا قیام ممکن نہیں ہے. تل ابیب میںاسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہوسے ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مارکو روبیو نے کہا کہ حماس کا خاتمہ ہونا چاہیے انہوں نے کہا کہ جب تک حماس ایک قوت کے طور پر موجود رہے گی یہ انتظامیہ سنبھالے گی یا ایسی قوت بنے گی جو انتظام سنبھال سکتی ہے یا پھر تشدد کے استعمال کی دھمکیاں دینے والی فورس بنے گی انہوں نے کہاکہ اس طرح امن کا قیام ممکن نہیں ہے.
(جاری ہے)
امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق امریکی وزیر خارجہ اپنا منصب سنبھالنے کے بعد مشرق وسطیٰ کے دورے کے پہلے مرحلے میں وہ اسرائیل پہنچے اور وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو سے ملاقات کی مارکو روبیو اور نیتن یاہو کے درمیان ہونے والی ملاقات میں غزہ میں جنگ بندی معاہدے پر تبادلہ خیال کیا ہے. اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یروشلم میں وزیراعظم کے آفس میں نیتن یاہو نے امریکی وزیرخارجہ سے ملاقات کی مارکو روبیو سے ملاقات کے بعد صحافیوںسے گفتگو میں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا کہ غزہ سے متعلق اسرائیل اور امریکہ کا مشترکہ نقطہ نظر ہے انہوں نے کہاکہ وہ خطے کے لیے ڈونلڈ ٹرمپ کے جرات مندانہ وژن کے معترف ہیں. اسرائیلی وزیر اعظم نے بتایا کہ انہوں نے امریکی وزیرخارجہ روبیو سے ملاقات میں غزہ کے مستقبل کے حوالے سے ٹرمپ کے جرات مندانہ وژن پر تبادلہ خیال کیا ہے انہوں نے کہاکہ اس وژن کو حقیقت بنانے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے. قبل ازیںامریکی نشریاتی ادارے ”سی بی ایس“کو دیے گئے ایک انٹرویو میں مارکو روبیو نے کہا کہ باقاعدہ طور پر بات چیت کا عمل شروع نہیں ہوا اگر یہ عمل آگے بڑھتا ہے تو یوکرین اور یورپی ممالک کو اس میں شامل کیا جا سکتا ہے مارکو روبیو نے کہا کہ صدر ٹرمپ سے ٹیلی فون پر گفتگو میں روس کے صدر پوٹن نے قیامِ امن میں دلچسپی ظاہر کی ہے . روسی عہدے داروں سے ملاقات میں نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر مائیک والٹز اور وائٹ ہاﺅس کے مشرقِ وسطیٰ کے لیے ایلچی اسٹیو وٹکوف بھی شامل ہوں گے ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ امریکہ کے ان اعلیٰ عہدے داروں کی سعودی عرب میں روس کے کن حکام سے ملاقاتیں ہوں گی . امریکی وزیرخارجہ مارکو روبیو نے دورہ مشرق وسطی سے پہلے اپنے روسی ہم منصب سرگئی لاوروف سے ٹیلی فون پر گفتگو کی تھی دونوں راہنماﺅں نے اتفاق کیا تھا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور روسی صدر ولادیمیر پوٹن کی ممکنہ ملاقات کی تیاری کے لیے دونوں رابطے میں رہیں گے.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے مارکو روبیو نے کہا امریکی وزیرخارجہ انہوں نے کہا نیتن یاہو سے ملاقات نے کہا کہ کے لیے
پڑھیں:
نیتن یاہو کا غزہ پر امریکی منصوبے کی مکمل حمایت کا اعلان
مقبوضہ بیت المقدس: اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ منصوبے کی مکمل حمایت کا اعلان کر دیا۔ اس منصوبے میں غزہ کو اسرائیلی کنٹرول میں دینے اور فلسطینیوں کی بے دخلی کی بات کی گئی ہے، جس پر عالمی سطح پر شدید تنقید ہو رہی ہے۔
امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے مشرق وسطیٰ کے پہلے دورے کا آغاز اسرائیل سے کیا، جہاں انہوں نے نیتن یاہو سے ملاقات کی۔ روبیو نے کہا کہ "حماس کا مکمل خاتمہ ضروری ہے" جبکہ نیتن یاہو نے "مشترکہ حکمت عملی" پر زور دیا۔
سعودی عرب نے اعلان کیا ہے کہ وہ اس ہفتے ایک علاقائی اجلاس منعقد کرے گا، جس میں غزہ کے امریکی منصوبے کا متبادل حل زیر غور آئے گا۔ اجلاس میں مصر، اردن، متحدہ عرب امارات، بحرین، عمان، قطر اور کویت کے حکام شرکت کریں گے۔
سعودی عرب نے واضح کیا ہے کہ وہ صرف اس صورت میں اسرائیل کو تسلیم کرے گا، اگر ایک آزاد فلسطینی ریاست قائم کی جائے، جو اسرائیل کے موجودہ منصوبے کے خلاف ہے۔
امریکی وزیر خارجہ روبیو نے کہا کہ "فی الحال صرف ٹرمپ کا منصوبہ موجود ہے" لیکن امریکہ عرب ممالک کی تجاویز پر غور کے لیے تیار ہے۔
اسرائیل نے ایران کو خطے میں "عدم استحکام کی سب سے بڑی وجہ" قرار دیا ہے۔ نیتن یاہو نے کہا کہ "امریکہ کی مدد سے ایران کے خلاف کارروائی کو مکمل کریں گے۔"