چین کا امریکہ سے فوری طور پر اپنی غلطیوں کو درست کرنے کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
چین کا امریکہ سے فوری طور پر اپنی غلطیوں کو درست کرنے کا مطالبہ WhatsAppFacebookTwitter 0 17 February, 2025 سب نیوز
بیجنگ : چینی وزارت خارجہ کے ترجمان گو جیا کھون نے منعقدہ یومیہ پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے امریکہ تائیوان تعلقات کی حقیقت کی فہرست میں ترمیم، تائیوان کے معاملے پر موقف ، ایک چین کے اصول اور چین اور امریکہ کے تین مشترکہ اعلامیوں کی سنگین خلاف ورزی کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی قانون اور بین الاقوامی تعلقات کے بنیادی اصولوں کی بھی سنگین خلاف ورزی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ یہ تائیوان کے علیحدگی پسندوں کو منفی اشارہ ہے جو امریکہ کی جانب سے “چین کو کنٹرول کرنے کے لیے تائیوان کا استعمال” کرنے کی غلط پالیسی پر ڈٹے رہنے کی عکاسی کرتا ہے۔وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ہم امریکہ پر زور دیتے ہیں کہ وہ فوری طور پر اپنی غلطیوں کو درست کرے،
ایک چین کے اصول اور تین چین امریکہ مشترکہ اعلامیوں پر سختی سے عمل کرے، تائیوان کے معاملے کو انتہائی احتیاط سے دیکھے اور چین کو کنٹرول کرنے کے لیے تائیوان کو استعمال کرنا بند کرے۔
گو جیا کھون کا کہنا تھا چین کا مطالبہ ہے کہ امریکہ تائیوان کے مابین عملی تعلقات کو بڑھانے سے باز آئے، تائیوان کو بین الاقوامی سطح پر اپنی الگ شناخت بنانے میں مدد کر نا بند کرے اور “تائیوان کی علیحدگی” کی حمایت کرنا بند کرے، تاکہ چین امریکہ تعلقات اور آبنائے تائیوان کے امن و استحکام کو مزید نقصان سے بچایا جا سکے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: پر اپنی
پڑھیں:
عالمی برادری کشمیریوں کے حقوق کے تحفظ اور تنازعہ کشمیر کے حل کے لیے فوری مداخلت کرے، حریت کانفرنس
ترجمان حریت کانفرنس کا کہنا ہےکہ بھارتی حکومت کی طرف سے خصوصی حیثیت کی منسوخی اور لیفٹننٹ گورنر کو براہ راست اختیارات دینے سے کشمیریوں کی زندگی اور معیشت تباہ کر دی گئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ کی طرف سے علاقے میں نافذ کئے گئے نئے فوجداری قوانین اور دیگر کالے قوانین پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں علاقے میں آزادی صحافت اور سیاسی سرگرمیوں پر پابندیوں کی شدید مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ کے ماتحت کام کرنے والے بی جے پی کے لیفٹننٹ گورنر منوج سنہا نے بندوق کی نوک پر اور کالے قوانین کے ذریعے علاقے کے مظلوم عوام کے تمام حقوق چھین لیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگست 2019ء میں جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو یکطرفہ طور پر منسوخ کیا گیا تھا جس کے بعد نئی دہلی نے علاقے میں نئے قوانین متعارف کرائے جن میں ڈومیسائل اور میڈیا رولز شامل ہیں۔ ان قوانین کے ذریعے کشمیریوں کو دی گئی ضمانتیں ختم کر دی گئیں جبکہ اراضی قوانین میں کی گئی تبدیلیوں سے اسے مزید آگے بڑھایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت کی طرف سے خصوصی حیثیت کی منسوخی اور لیفٹننٹ گورنر کو براہ راست اختیارات دینے سے کشمیریوں کی زندگی اور معیشت تباہ کر دی گئی ہے۔ حریت ترجمان نے غیر قانونی طور پر نظربند حریت رہنمائوں اور کارکنوں کی حالت زار پر بھی شدید تشویش کا اظہار کیا جو بھارت اور مقبوضہ جموں و کشمیر کی بدنام زمانہ جیلوں میں بند ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے مسلم اکثریتی تشخص کو گزشتہ 6سال میں شدید خطرات کا سامنا ہے کیونکہ مودی حکومت نے علاقے میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کی اپنی کوششیں تیز کر دی ہیں۔ بیان میں عالمی برادری پر زور دیا گیا کہ وہ جموں و کشمیر کے لوگوں کے سیاسی، سماجی، معاشی اور ثقافتی حقوق کا تحفظ کرنے اور تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے کے لیے فوری مداخلت کرے۔