Daily Sub News:
2025-04-18@02:59:44 GMT

برطانیہ اور کینیڈا کا یوکرین کی مدد جاری رکھنے کا عزم

اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT

برطانیہ اور کینیڈا کا یوکرین کی مدد جاری رکھنے کا عزم

برطانیہ اور کینیڈا کا یوکرین کی مدد جاری رکھنے کا عزم WhatsAppFacebookTwitter 0 17 February, 2025 سب نیوز

لندن:برطانوی وزیر اعظم اسٹارمر نے کہا ہے کہ اگر ضرورت پڑی تو برطانیہ یوکرین میں فوج بھیجنے کے لیے تیار ہے۔
اسٹارمر نے گزشتہ رات کو برطانوی “ڈیلی ٹیلی گراف” کی ویب سائٹ پر شائع ہونے والے ایک مضمون میں کہا کہ “برطانیہ یوکرین کی سلامتی کی ضمانت کے حوالے سے قائدانہ کردار ادا کرنے کے لئے تیار ہے۔ اس میں یوکرینی فوج کی مزید مدد بھی شامل ہے۔

برطانیہ نے یوکرین کو کم از کم 2030 تک سالانہ 3 بلین پاؤنڈ دینے کا وعدہ کیا ہے۔ اس کا مطلب یہ بھی ہے کہ برطانیہ ضرورت پڑنے پر اپنے فوجی بھیج کر یوکرین کی سلامتی کے تحفظ میں اپنا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔ ”


درین اثنا مقامی وقت کے مطابق 16تاریخ کو ، کینیڈا گلوبل افیئرز کے جاری اعلامیے میں کینیڈا کے وزیر خارجہ جولی نے اعلان کیا کہ وہ یوکرین کمیونٹی ریکوری فنڈ کے تحت “انوویٹو مائن ایکشن فار کمیونٹی ریکوری” منصوبے کو 15 ملین کینیڈین ڈالر فراہم کرے گا تاکہ یوکرین کی ڈی مائننگ صلاحیت کو بہتر بنانے ، دھماکہ خیز مواد کے خطرے کو کم کرنے اور معاشی بحالی کو فروغ دینے میں مدد ملے۔ انہوں نے سائبر سیکیورٹی معاونت کے پروگراموں کے لئے اضافی 2.

2 ملین ڈالر کی فنڈنگ کی فراہمی کا بھی اعلان کیا تاکہ ضروری سائبر سیکیورٹی سپورٹ سروسز، سازوسامان اور تربیت فراہم کی جاسکے جس کی یوکرین کو اشد ضرورت ہے۔

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: یوکرین کی

پڑھیں:

یوکرینی جنگ کے خاتمے سے متعلق امریکی یورپی مکالمت فرانس میں

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 17 اپریل 2025ء) یوکرین میں جنگ بندی پر اپنے یورپی شراکت داروں کے ساتھ تبادلہ خیال کے لیے ایک امریکی وفد آج جمعرات 17 اپریل کو فرانسیسی دارالحکومت پیرس پہنچا۔ اس بات چیت میں برطانوی وزیر خارجہ سمیت یورپی یونین کے بیشتر اعلیٰ سفارت کاروں کی شرکت بھی متوقع ہے۔

فرانسیسی صدر ایمانوئل ماکروں جمعرات کے روز ہی پیرس میں امریکی وزیر خارجہ روبیو اور خصوصی مندوب وٹکوف سے ملاقات کرنے والے ہیں۔

یوکرینی صدر وولودیمیر زیلنسکی کے چیف آف اسٹاف کا کہنا ہے کہ کییف حکومت کا ایک وفد بھی یورپی یونین اور امریکی وفود سے ملاقات کے لیے پیرس میں موجود ہے۔

صدر زیلنسکی کے چیف آف سٹاف آندری یرماک نے سوشل میڈیا پر لکھا، ''میں ابھی پیرس پہنچا ہوں۔

(جاری ہے)

ہم وزیر خارجہ آندری سائبیگا اور وزیر دفاع رستم عمروف کے ساتھ یہاں آئے ہیں۔

‘‘ البتہ انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ فرانس میں ان کی کن رہنماؤں سے ملاقات ہونے والی ہے۔

کییف میں یوکرینی وزارت خارجہ کے ایک بیان کے مطابق فریقین ممکنہ مکمل جنگ بندی، بین الاقوامی امن دستوں کی شمولیت اور یوکرین کے سکیورٹی فریم ورک کی مضبوطی جیسے اہم امور پر تبادلہ خیال کریں گے۔

روس سے معاہدے سے پہلے ٹرمپ یوکرین کا دورہ کریں، زیلنسکی

یوکرین میں جنگ بندی کی کوششیں

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تین سالہ یوکرینی جنگ کو جلد ختم کرانے کے وعدے کیے ہیں اور اس سلسلے میں بعض کوششیں بھی ہوئی ہیں، تاہم ان کے باوجود ابھی تک کوئی خاص نتیجہ نہیں نکل پایا۔

ٹرمپ کے خصوصی مندوب اسٹیو وٹکوف نے گزشتہ جمعے کو سینٹ پیٹرزبرگ میں کریملن کے سربراہ کے ساتھ بات چیت کے بعد کہا تھا کہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن ''مستقل امن‘‘ کے امکان کو تسلیم کرتے ہیں۔ امریکہ میں ٹرمپ کے عہدہ صدارت سنبھالنے کے بعد سے وٹکوف کی صدر پوٹن سے یہ تیسری ملاقات تھی۔ وٹکوف نے اسی ہفتے پیر کے روز فوکس نیوز ٹی وی کے ساتھ ایک انٹرویو کے دوران کہا تھا کہ وہ ایک امن معاہدہ ''ابھرتا‘‘ ہوا دیکھ رہے ہیں۔

البتہ صدر پوٹن نے گزشتہ ماہ مکمل اور غیر مشروط جنگ بندی کی امریکی تجویز کو مسترد کر دیا تھا جبکہ کییف نے اس خیال کی حمایت کی تھی۔

یورپی سفارت کاروں کا کہنا ہے کہ وہ امریکہ پر اس بات کے لیے زور دیں گے کہ وہ روس پر غیر مشروط جنگ بندی پر رضا مندی کے لیے مزید دباؤ ڈالے۔

سومی میں روسی میزائل حملہ ’جنگی جرم‘ ہے جرمنی کے متوقع چانسلر

روس اور یوکرین کے درمیان جنگ بندی کی کوشش کرتے ہوئے صدر ٹرمپ کی انتظامیہ نے ماسکو کے ساتھ تعلقات کو تیزی سے بہتر بنانے کے لیے اقدام کیے ہیں۔

تاہم واشنگٹن کی ماسکو کے ساتھ بات چیت اس طرز کی رہی ہے کہ کییف پوری طرح سے الگ ہو گیا۔

گزشتہ فروری میں وائٹ ہاؤس میں اس گرما گرم بحث کے بعد سے ٹرمپ اور زیلنسکی کے درمیان تناؤ میں کوئی خاص کمی نہیں آئی، جس میں امریکی صدر نے روس کے ساتھ امن مذاکرات پہلے شروع نہ کرنے پر یوکرین کے صدر کی سرزنش کی تھی۔

روس کے یوکرین پر حملے جاری

یوکرین کے ایک علاقائی گورنر نے بتایا کہ بدھ کی شام کو جنوب مشرقی یوکرین کے شہر دنیپرو میں روسی ڈرون حملے میں ایک بچے سمیت تین افراد ہلاک اور متعدد دیگر زخمی ہو گئے۔

گورنر کے مطابق ان حملوں سے کئی مقامات پر آگ بھڑک اٹھی۔ میئر بورس فلاتوف نے کہا کہ ایک حملہ میونسپل دفاتر سے 100 میٹر کے اندر ہوا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس سے کم از کم 15 مکانات کو نقصان پہنچا۔

یوکرینی شہر سومے پر روسی میزائل حملہ، تیس سے زائد ہلاکتیں

شمال مشرقی یوکرینی علاقے خارکیف کے گورنر نے بھی روسی حملے کی اطلاع دی ہے اور کہا کہ ایک روسی میزائل حملے میں ایزیم قصبے میں دو افراد زخمی ہو گئے۔

اے ایف پی، روئٹرز

ادارت: مقبول ملک

متعلقہ مضامین

  • پاکستانی معیشت کو 20 کھرب ڈالر تک پہنچانے کیلئے شراکت داری پر تیار: برطانوی ہائی کمشنر
  • برطانیہ پاکستانی معیشت کو 2ٹریلین ڈالر تک لے جانے میں شراکت داری کیلئے تیار
  • برطانیہ پاکستانی معیشت کو 2 ٹریلین ڈالر تک لے جانے میں شراکت داری کےلئے تیار
  • برطانیہ پاکستانی معیشت کو 2 ٹریلین ڈالر تک لے جانے میں شراکت داری کیلیے تیار
  • یوکرینی جنگ کے خاتمے سے متعلق امریکی یورپی مکالمت فرانس میں
  • پاکستان میں سفری تجربات کو تبدیل کرنے والے ڈیجیٹل رابطے میں اضافہ وقت کی ضرورت ہے .ویلتھ پاک
  • کینیڈا کے یونیورسٹی ٹیچرز امریکا کا غیرضروری سفر نہ کریں، ایڈوائزری جاری
  • امریکی شہریت رکھنے والے یرغمالی سے متعلق حماس کا اہم بیان سامنے آگیا
  • برطانیہ کو فوری طور پر 2 لاکھ غیر ملکی کارکنوں کی ضرورت
  • مالدیپ نے اسرائیلی پاسپورٹ کے حامل افراد کے ملک میں داخلے پر پابندی عائد کر دی