چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان کا کہنا ہے کہ حکومت نے پاکستان تحریک انصاف سے مذاکرات کا اہم موقع گنوادیا۔ 

اسلام آباد میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر نے کہا کہ شیر افضل مروت کو ڈسپلن کی خلاف ورزی پر پارٹی سے نکالا گیا۔

 ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان پاک فوج کی قربانیوں کو تسلیم  کرتے ہیں، لیکن فوج اور عوام میں خلیج نہیں ہونی چاہیے۔

بیرسٹر گوہر نے شعیب شاہین اور  فواد چوہدری کے درمیان تنازع پر شدید افسوس کا اظہار کیا۔

یاد رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی نے شعیب شاہین پر فواد چودھری کے حملے کو سنگدلانہ اقدام اور حیوانی جبلت کا اظہار قرار دے دیا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: تحریک انصاف بیرسٹر گوہر

پڑھیں:

26  ویں ترمیم جمہوریت کی راہ میں بہت بڑی رکاوٹ ہے:بیرسٹر گوہر

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ 26 ویں ترمیم جمہوریت کی راہ میں بہت بڑی رکاوٹ ہے. ترمیم سے عدالت کے اندرعدالت بنادی گئی. حکمرانوں کو اب تک 26 ترمیم کے کچھ نکات کا علم نہیں.انہوں نے وکلا سے گلہ کیا کہ آپ تو ہر تحریک میں آگے ہوتے تھے.26 ترمیم کے خلاف نہیں نکلے؟چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر خان نے وکلاء کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کے کامیاب سیمینار پروکلاء کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں. آئینی ترمیم کے لیے دوتہائی اکثریت ہونا لازمی ہے. اکثریت نہ ہونے کے باوجود 26 ویں ترمیم پاس کی گئی۔ان کا کہنا تھا کہ عدلیہ میں اصلاحات کی ضرورت ہے.پی ٹی آئی ایوان کی بالادستی پر یقین رکھتی ہے، ن لیگ کی حکومت ہونے کے باجود ہم ایوان میں رہے. عدلیہ کی آزادی، جمہوریت کی تحاریک ہائیکورٹ بار سے شروع ہوئیں، ہر تحریک کا آغاز لاہور ہائیکورٹ بار سے ہوا. 26 ویں ترمیم کیخلاف بھی تحریک یہاں سے کامیاب ہوگی۔انہوں نے کہا کہ ہمارا کوئی پرسنل ایجنڈا نہیں ہے، بانی پی ٹی آئی ملک کی آزادی کیلئے جیل میں ہیں. تمام آئینی پروسیجرز، رولز کی خلاف ورزی ہوئی ہے. سپریم کورٹ کا حکم ہے مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو دی جائیں، پی ٹی آئی ایوان کی بالادستی پر یقین رکھتی ہے۔بیرسٹر گوہر نے کہا کہ قانون کے مطابق ترمیم پاس کروانے کیلئے223 ممبر ہونے چاہیے.آئین میں ترمیم پاس کرنے کیلئے اسپیشل پراسیس ہے، 26 ویں ترمیم پاس کروانے میں تمام قانون کو برعکس رکھا گیا۔ ان کے پاس کسی ایوان میں بھی اکثریت نہیں تھی، مولانا فضل الرحمان کے سارے ووٹ ملاکر بھی ان کی سیٹیں نامکمل تھی۔ان کا کہنا تھا کہ اگر پی ٹی آئی کے کچھ ممبر اور اختر مینگل پارٹی ووٹ نہ دیتی تو ترمیم پاس نہ ہوتی، پارٹی کی ڈائریکشن کے بغیر ووٹ کیسے تصور کیا جاسکتا ہے۔بیرسٹر گوہر نے کہا کہ یہ ترمیم اکثریت کے خلاف ہوئی ہم اسکو نہیں مانتے ہیں. ایم این ایز کو اٹھایا گیا. اسپیشل کمیٹی کی میٹنگ ہوئی ہے، پہلے یہ چاہتے تھے کہ نئی کورٹ بنائی جائے۔چیئرمین تحریک انصاف بیرسٹر گوہر نے پنجاب اسمبلی کا دورہ کیا، پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ملک احمد خان بھچر اور پارٹی اراکین سے ملاقات کی ہے۔ ملاقات کے دوران چیف آرگنائزر عالیہ حمزہ بھی موجود تھیں۔بیرسٹر گوہر اور پارٹی اراکین کی ملاقات میں بانی پی ٹی آئی کی رہائی اور کیسز پر گفتگو کی گئی، جبکہ پارٹی عہدیداران کو ایک ساتھ لے کر چلنے پر گفتگو ہوئی۔چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے اپوزیشن لیڈر ملک احمد خان بھچر کی پنجاب اسمبلی میں کارکردگی کو سراہا۔چیئرمین تحریک انصاف بیرسٹر گوہر نے اس موقع پر کہا کہ تمام ورکرز کیلئے میرے گھر کے دروازے کھلے ہیں. پارٹی کے امور منظم اندازمیں چلائیں گے۔ملاقات میں ڈپٹی اپوزیشن لیڈر معین ریاض قریشی، ماہر قانون دان انتظار پنجوتھا، پارلیمانی لیڈر علی امتیاز وڑائچ، شیخ امتیاز، فرخ جاوید مون، اویس ورک، طیب راشد سندھو، عمار بشیر، اعجاز شفیع، حسن بھٹر، خیال کاسترو اور دیگر موجود تھے۔

متعلقہ مضامین

  • تحریک انصاف کا عیدالفطر کے بعد تحریک چلانے کا فیصلہ
  • 26  ویں ترمیم جمہوریت کی راہ میں بہت بڑی رکاوٹ ہے:بیرسٹر گوہر
  • شعیب شاہین، فواد چوہدری کی لڑائی پر ایف آئی آر کٹنی چاہیے،سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی
  • حکومت اور اپوزیشن کے درمیان بیک ڈور رابطے ختم
  • پاکستان میں معاشی انقلاب، فواد چوہدری بمقابلہ شعیب شاہین، اصل معاملہ کیا ہے؟
  • ’فواد چوہدری کو ان حرکتوں سے باز رہنا چاہیے‘، فیصل چوہدری نے اپنے بھائی کے بارے میں کیا کہا؟
  • پی ٹی آئی کی شعیب شاہین پر فواد چوہدری کے حملے کی مذمت
  • تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی نے شعیب شاہین پر فواد چودھری کے حملے کو سنگدلانہ اقدام قرار دیدیا
  • پی ٹی آئی کی فواد چودھری کی جانب سے شعیب شاہین پر تشدد کی مذمت