WE News:
2025-04-15@06:26:36 GMT

جہاں کی رونق ہم سے ہے

اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT

جہاں کی رونق ہم سے ہے

لڑکے کچھ یوں کہتے ہیں

لڑکی کیوں نہ جانے، کیوں لڑکو سی نہیں ہوتی

سوچتی ہیں زیادہ، کم وہ سمجھتی ہے

دل کچھ کہتا ہے، کچھ اور ہی کرتی ہے

لڑکیوں کی کیا سوچ ہے، وہ بھی ذرا پڑھیے

وقت کا کچھ بھی ہوش نہیں

جینے کا تم کو ڈھنگ سکھلاتی ہے

تمہیں جانور سے انسان بناتی ہیں

اس کے بنا اک پل رہ نہیں سکو گے تم

اس کو پتہ ہے یہ کہہ نہ سکو گے تم

اس لیے لڑکیاں لڑکوں سی نہیں ہوتی

یہ خیالات ہمارے بالکل نہیں ہیں، یہ 2010  کی کامیاب ترین بالی وڈ فلم  ’ہم تم‘ کا ایک گیت ہے، ہمارا موضوع بھی یہی ہے۔ لڑکے کیا سوچتے ہیں، لڑکیوں کے ذہن میں کیا ہے، ہمیں اس خوبصورت گیت میں لڑکے اور لڑکیوں کی ایک دوسرے سے متعلق اور بھی کئی نادر خصوصیات ملتی ہیں، یہ الگ بات ہے کہ اس گیت کے شاعر مرد ہی ہیں۔

مرد ہوں یا پھر خواتین، اللہ کی خوبصورت مخلوق ہے، انہیں ایک دوسرے سے مختلف بنایا گیا ہے تو ان کی خصوصیت بھی عموماً ایک جیسی نہیں ہوتیں۔

اسلام سے پہلے لڑکیوں کو پیدا ہوتے ہی زندہ دفن کر دیا جاتا تھا، اسلام نے عورتوں کو وہ تمام انسانی حقوق دیئے جو مردوں کو حاصل ہیں، تاہم مردوں کو عورتوں پر ایک درجہ فضیلت کا حاصل ہے۔

مرد ہوں یا خواتین، ہر معاشرے میں مختلف انداز میں زندگی گزارتے ہیں، کہیں دونوں کو برابری کی بنیاد پر آزادی حاصل ہے، تو کئی معاشروں میں ان پر کئی پابندیاں بھی لگائی جاتی ہیں۔

کئی معاشروں میں اتنی آزادی ملتی ہے کہ بیان کرنا مشکل ہے، تو کہیں اکیسویں صدی میں بھی انہیں کچھ معاشروں میں ایسی پابندیوں کا سامنا کرنا پڑا ہے کہ یقین کرنا مشکل ہوتا ہے۔

عموماً مرد کو مضبوط جبکہ خواتین کو کمزور سمجھا جاتا ہے۔ لڑکے ساری رات گھر سے باہر رہیں، کم ہی تشویش کا اظہار کیا جاتا ہے، مگر لڑکی سے متعلق معاملہ بالکل الٹ ہے۔ لڑکیاں عام طور پر پڑھائی میں بھی اچھی ہوتی ہیں، لڑکوں کا تو ذکر ہی نہ کریں، ٹی وی یا اخبار، ہمیں اکثر یہ جملے سننے یا دیکھنے کو ملتے ہیں، امتحان کے نتائج کا اعلان، لڑکیاں بازی لے گئیں۔

لڑکیاں زیادہ پڑھتی اور محنت کرتی ہیں،  تو جتنا گڑ ڈالو گے، اتنا میٹھا ہو گا کے مصداق لڑکیوں کا یہ حق بنتا بھی ہے۔

اب ذکر کرتے ہیں لڑکے اور لڑکیوں میں کچھ دلچسپ فرق کا،

کہتے ہیں خواتین زیادہ بولتی ہیں، آپ نے یہ لطیفہ تو یقیناً سن رکھا ہو گا، اسے ہم ایک جملے میں کچھ یوں بیان کرتے ہیں،   پڑھیے اور لطف اٹھائیے،

نیاگرا فال پر گائیڈ چند خواتین سے کہتا ہے کہ براہ مہربانی کچھ دیر کے لیے خاموش ہو جائیں تاکہ آبشار کی آواز سُنی جا سکے۔

ہو سکتا ہے اب آپ کو ہماری اگلی بات زیادہ عجیب نہ لگے، دلچسپ تحقیق کہتی ہے کہ ایک مرد خاتون کے مقابلے میں دن میں 10 ہزار کم الفاظ بولتا ہے۔ مردوں کے مقابلے میں خواتین کو اپنے حُسن کی زیادہ فکر ہوتی ہے۔ بقول شاعر

آئینہ پلکیں جھپکنا ہی بھول گیا

جھلک دیکھی جب اس نے میری

 یا پھر

بول آئینے میں کیسی دکھتی ہوں

تو سوچ، میں گنتی گنتی ہوں

اب یہ سب کچھ مرد تو کہنے سے رہے، یقیناً ہم خواتین کی ہی بات کر رہے ہیں۔

ایک تحقیق یہ بھی کہتی ہے کہ ایک خاتون زندگی میں 2 سال صرف آئینے میں خود کو دیکھتی ہے اس کے برعکس مرد زندگی بھر میں صرف 6 ماہ آئینے کو وقت دیتا ہے۔

تحقیق یہ بھی بتاتی ہے کہ ایک مرد ایک خاتون سے صرف 3 ملاقاتوں کے بعد اس کی محبت میں گرفتار ہو جاتا ہے، جب کہ 14 ملاقاتوں کے بعد بھی اس بات کی کوئی گارنٹی نہیں ہے کہ ایک  عورت اپنا دل ہارتی ہے یا نہیں۔

 تقریباً 40 فیصد مرد پہلی بار کسی  خاتون سے ملاقات پر اعتماد محسوس نہیں کرتے۔ ماہرین  کا ماننا ہے کہ ایک عورت 2 پیغامات کے بعد اگر جواباً فون نہیں کرتی تو  سمجھ لیں اسے اس مرد میں کوئی دلچسپی نہیں ہے اور وہ مرد اپنا راستہ بدل ہی لے تو بہتر ہے۔

ایک عورت عموماً دن میں اوسطاً 62 بار جبکہ مرد صرف 8 بار مسکراتا ہے۔ ایک خاتون  1 منٹ میں کم سے کم 24 جب کہ ایک مرد 32 مرتبہ آنکھیں جھپکتا ہے۔ مردوں کو زیادہ تر السر جب کہ خواتین کو زیادہ تر درد شقیقہ کی شکایت رہتی ہے۔

کہتے ہیں کہ خواتین کے کان تیز ہوتے ہیں اور سائنس بھی یہ ہی کہتی ہے، تحقیق کے مطابق خواتین کی سننے کی حِس بہتر ہوتی ہے۔

مرد زیادہ خطرہ مول لیتے ہیں، جب کہ خواتین عموماً اس کے الٹ کرتی ہیں، خواتین کی یادداشت بھی مردوں سے زیادہ اچھی ہوتی ہے، سالگرہ یا پھر دیگر اہم مواقع، خواتین کو مردوں کے مقابلے میں زیادہ یاد رہتی ہیں اور وہ اس کا اظہار بھی کھل کر کرتی ہیں۔

ہاتھوں اور آنکھوں سے کرنے والے کام ہوں تو اس میں مرد آگے ہوتے ہیں جب کہ ملٹی ٹاسکنگ یا پھر لاجکل ٹاسک خواتین زیادہ بہتر کر سکتی ہیں۔

ایک عورت کسی راز کو زیادہ سے زیادہ اوسطاً 47گھنٹے تک رکھ سکتی ہے۔ ایک عورت سال میں اوسطاً 30 سے 62 بار رو تی ہے، جبکہ مرد  کی آنکھوں سے 6 سے 17 بار آنسو نکلتے ہیں۔

مرد دن میں 6 مرتبہ جب کہ عورت 12 بار جھوٹ بولتی ہے۔ سائنسی تحقیق کے مطابق غیر وفادار مردوں کا آئی کیو لیول کم ہوتا ہے۔

مردوں کے مقابلے میں خواتین کا سر چھوٹا اور کشادہ چہرہ ہوتا ہے، ان میں عموماً شہادت کی انگلی کی لمبائی تیسری انگلی سے زیادہ ہوتی ہے، جب کہ مردوں میں ایسی بات نہیں، لڑکوں کے آخری دانت لڑکیوں کے مقابلے میں زیادہ لمبے ہوتے ہیں۔

خواتین میں جسم کو آکسیجن فراہم کرنے والے سرخ خلیے 20 فیصد کم ہوتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ خواتین جلدی تھک جاتی ہیں۔

ایک مرد کا دل اوسطاً فی منٹ 70 سے 72 بار دھڑکتا ہے، جب کہ خواتین کی دھڑکن کی رفتار فی منٹ 78 سے 82 ہوتی ہے، خواتین میں بلڈ پریشر کی بیماری مردوں کے مقابلے میں بہت کم ہے۔

پھیپھڑوں کی صلاحیت مردوں کے مقابلے میں خواتین میں تقریباً 30 فیصد کم ہے۔ عموماً خواتین، مردوں کے مقابلے میں زیادہ عمر پاتی ہیں۔

مرد ہوں یا خواتین، انہی سے جہاں میں رونق ہے، رنگینی ہے اور زندگی میں چمک دمک ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: مردوں کے مقابلے میں خواتین کو خواتین کی کہ خواتین ہے کہ ایک ہوتے ہیں ایک عورت ایک مرد ہوتی ہے ہوتے ہی

پڑھیں:

پاکستان میں عورتوں سے بدسلوکی میں اضافہ ہو رہا ہے، رپورٹ

پولیس کا دعوی ہے کہ اس نے 103 خواتین پر حملوں میں ملوث 110 مشتبہ افراد کے ساتھ ساتھ 15 خواتین کے قتل سمیت 40 مقدمات میں ملوث ملزمان کو گرفتار کیا اور 988 خواتین اغوا کاروں سے بازیاب کرایا، لیکن پنجاب میں ریپ کے 4,641 واقعات میں سے 20 کو سزا سنائی گئی۔  اسلام ٹائمز۔ ملک میں خواتین کے خلاف جرائم کے اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہمارا معاشرہ اپنی ہی ذلت کے بوجھ تلے دبنے کے قریب ہے، اس کے باوجود ایسے عناصر کے خلاف عوامی غم و غصہ نظر نہیں آتا۔ سسٹین ایبل سوشل ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن کی 2024 کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جہاں عالمی سطح پر 20 فیصد خواتین کو بدسلوکی کا سامنا ہے، وہاں پاکستان کی 90 فیصد خواتین تشدد کا شکار ہیں۔

واضح رہے کہ اعتدال پسندی اور ترقی کے نام پر قانون سازی کے باوجود خواتین کی سنگین صورتحال کو ریاست نے نظر انداز کیا ہے۔ رواں سال کی پہلی سہ ماہی کے لیے لاہور پولیس کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق شہر میں 100 سے زائد خواتین کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ پولیس کا دعوی ہے کہ اس نے 103 خواتین پر حملوں میں ملوث 110 مشتبہ افراد کے ساتھ ساتھ 15 خواتین کے قتل سمیت 40 مقدمات میں ملوث ملزمان کو گرفتار کیا اور 988 خواتین اغوا کاروں سے بازیاب کرایا، لیکن پنجاب میں ریپ کے 4,641 واقعات میں سے 20 کو سزا سنائی گئی۔ 

متعلقہ مضامین

  •  آج پارہ چنار چھوٹا فلسطین بن چکا ہے، جہاں پر مکینوں کو ادویات و خوراک تک میسر نہیں، علامہ عامر عباس ہمدانی 
  • “زیادہ تمباکو ٹیکس صحت نہیں، غیر قانونی مارکیٹ کو فروغ دیتا ہے” ، امین ورک
  • ٹیرف جنگوں اور تجارتی جنگوں میں کوئی فاتح نہیں ہے، چینی وزارت خارجہ
  • والدین علیحدگی کے باوجود دوست تھے، وفات سے قبل والد ہی والدہ کو اسپتال لیکرگئے: بیٹی نور جہاں
  • غیرت کی چھتری اور مردوں کے نفسیاتی مسائل
  •  کپڑے دھونے تالاب پر آنے والی تین خواتین ڈوب کر جاں بحق
  • پاکستان میں عورتوں سے بدسلوکی میں اضافہ ہو رہا ہے، رپورٹ
  • سانگھڑ: تالاب میں ڈوب کر ایک ہی خاندان کی 3 خواتین جاں بحق
  •  وزیراعلی پنجاب خاتون ہیں، انھیں احتجاج کرنے والی خواتین کا کیوں خیال نہیں؟ حافظ نعیم الرحمن 
  • اسرائیل غزہ میں صرف خواتین اور بچوں کو نشانہ بنا رہا ہے، اقوام متحدہ کی تصدیق