قیدی نمبر 804 کس چیز کا حق دار ہے؟ وزیراعظم کی شیروانی کون پہنے گا؟
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
پشاور:
قیدی نمبر 804 کس چیز کا حق دار ہے اور وزیراعظم کی شیروانی کون پہنے گا؟ اس حوالے سے مشیر اطلاعات کے پی کے نے اپنے بیان میں لب کشائی کی ہے۔
صوبائی مشیر بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ پنجاب کے گورنر نے بلاول زرداری کے وزیراعظم بننے کی خبر کی تصدیق کر دی ہے۔ صدر زرداری کچھ عرصے سے بلاوجہ بھٹو کو وزیراعظم بنانے کے مشن پر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ صدر زرداری بلاوجہ بھٹو کو شیروانی پہنانے کے خواہش مند ہیں۔ شہباز شریف اپنا بوریا بستر گول کرنے کی تیاری کریں۔ دونوں پارٹیوں نے فارم 47 پر باریاں لینے کا پلان بنایا ہے، لیکن کامیاب نہیں ہوں گے۔فارم 47 کے تحت قائم جعلی حکومت کا خاتمہ عنقریب ہے۔
بیرسٹر سیف نے کہا کہ دونوں پارٹیاں عوام کے مینڈیٹ سے کھیل رہی ہیں۔ مینڈیٹ کا اصل حقدار قیدی نمبر 804 عمران خان ہے۔ عوام اپنا مینڈیٹ واپس چھیننا جانتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جلد یہ جعلی حکمران سلاخوں کے پیچھے اور عمران خان وزیراعظم ہوں گے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: نے کہا
پڑھیں:
پی ٹی آئی کا 26 ویں آئینی ترمیم کے خلاف کیس جلد سننے کا مطالبہ
اسلام آباد: تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر، سلمان راجہ، شبلی فراز او رعمر ایوب پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے ہیںاسلام آباد (نمائندہ جسارت) پاکستان تحریک انصاف نے جوڈیشری سے 26ویں آئینی ترمیم کیخلاف کیس جلد سننے کا مطالبہ کردیا۔پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ جعلی مینڈیٹ سے بنی حکومت نے 26ویں ترمیم پاس کرائی، پی ٹی آئی کا اصولی مؤقف ہے 26ویں ترمیم کیس کی سماعت جلد سے جلد ہو، تمام جج صاحبان بیٹھیں اور 26ویں ترمیم کا فیصلہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے مینڈیٹ کا تحفظ الیکشن کمیشن کی آئینی ذمے داری تھی، ہمارا آج بھی یہی مؤقف ہے مینڈیٹ واپس لینے کا حق رکھتے ہیں، جمہوریت کے لیے عوام کا مینڈیٹ اور ووٹ بنیاد ہے۔ بیرسٹرگوہر کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے مذاکرات کے لیے کمیٹی بنائی، ہم آگے بڑھنا چاہ رہے تھے، حکومت نے مذاکرات سے راہ فرار اختیار کی، ابھی بھی وقت ہے دانشمندانہ فیصلے کریں،وہ فیصلے کریں جس میں سب کی فلاح ہو۔ انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان نے سابق وزیراعظم کی حیثیت سے آرمی چیف کو خط لکھا، عمران خان کے خط میں عوام کے جذبات کی عکاسی ہے، بانی پی ٹی آئی نے کہا فوج اور عوام میں خلیج پیدا نہیں ہونی چاہیے، عمران خان کے خط کو پاس آن کیا جارہا ہے، بانی پی ٹی آئی کے خط پر کوئی خاطر خواہ عمل نہیں ہوا۔ اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی عمر ایوب نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان، بشریٰ بی بی، شاہ محمودقریشی اور دیگر ساتھی مختلف جیلوں میں پابند سلاسل ہیں، جیل میں سہولیات ان کا حق ہے، جیل مینوئل کے مطابق انہیں سہولیات نہیں مل رہیں، ہمارے تمام رہنما سیاسی قیدی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں آئین وقانون کی بالادستی نہیں ہے، جوڈیشری کو اپنے پیروں پر کھڑا ہونا چاہیے، عدلیہ کو کہنا چاہیے کہ بس بہت ہوا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری نہیں آرہی، پاکستان میں کاروبار، زراعت کا شعبہ بند پڑا ہے، آپ کی گاڑی کا انجن بند پڑا ہے اور آپ کہہ رہے ہیں معیشت چل رہی ہے، حکومت کا جو شخص کہتا ہے مہنگائی کم ہوگئی ہے، آجائیں بازار چلتے ہیں، قوت خرید لوگوں کے ہاتھ سے نکل گئی ہے۔ پی ٹی آئی رہنما شبلی فراز بولے کہ ہمسایہ ملک نے صاف شفاف الیکشن کرائے وہاں سیاسی استحکام ہے، ہمارے ہاں حکمران عوام کے مینڈیٹ سے نہیں آئے بلکہ بٹھائے گئے ہیں، 8فروری کے بعد ملک میں عدم استحکام نے جنم لیا، ہر طرف خوف اور غیر یقینی کی صورتحال ہے۔ ان کامزید کہنا تھا کہ 8 فروری کو عوام کے مینڈیٹ پر ڈاکا ڈالا گیا، ایسے لوگ بٹھائے گئے جو بری طرح ہارے ہوئے تھے، ملک میں اس وقت آئین کی خلاف ورزی ہورہی ہے، جب تک ملک میں صاف شفاف الیکشن نہیں ہوں گیسیاسی استحکام نہیں آسکتا، عوام جانتے ہیں اکانومی کی کیا صورتحال ہے۔