خرم شہزاد جوڈیشل کمپلیکس توڑ پھوڑ کیس سے بری
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
ویب ڈیسک: ممبر قومی اسمبلی خرم شہزاد جوڈیشل کمپلیکس توڑ پھوڑ کیس میں بری ہو گئے، انسداد دہشتگردی عدالت نے خرم شہزاد کے خلاف توڑ پھوڑ کے الزامات پر فیصلہ سنایا۔
انسداد دہشتگردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے بریت کی درخواست پر فیصلہ دیتے ہوئے خرم شہزاد کو کیس سے بری کر دیا۔
یاد رہے کہ خرم شہزاد کے خلاف جوڈیشل کمپلیکس میں توڑ پھوڑ کرنے کا الزام عائد کیا گیا تھا، تاہم عدالت نے تمام الزامات کو مسترد کرتے ہوئے انہیں بری کرنے کا فیصلہ کیا۔
عمران خان اور بشریٰ بی بی کی صحت سے متعلق خدشات؛ وکیل کا ٹوئٹ
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: توڑ پھوڑ
پڑھیں:
بنگلا دیشی عدالت نے سابق برطانوی وزیر ٹیولپ صدیق کے وارنٹ جاری کردیے
بنگلا دیشی عدالت نے سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کی بھانجی اور سابق برطانوی وزیر برائے اقتصادی امور ٹیولپ صدیق کے خلاف وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے ہیں۔
برطانوی میڈیا کے مطابق، ٹیولپ صدیق پر کرپشن کے الزامات ہیں، جن میں ڈھاکا کے ڈپلومیٹک ایریا میں پلاٹ حاصل کرنا اور جوہری معاہدے میں 4 ارب پاؤنڈ کے مبینہ گھپلے شامل ہیں۔ ان الزامات کا تعلق ان کی خالہ حسینہ واجد کی حکومت کے دور سے ہے۔
ٹیولپ صدیق جو اس وقت بھی برطانوی پارلیمنٹ کی رکن ہیں، نے جنوری 2025 میں کرپشن الزامات سامنے آنے پر اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔
تاہم، انہوں نے اپنے اوپر لگائے گئے تمام الزامات کو بے بنیاد اور سیاسی انتقام قرار دیا ہے۔ ان کے وکلا کا کہنا ہے کہ ٹیولپ صدیق نے نہ تو بنگلہ دیش میں کبھی کوئی زمین حاصل کی ہے اور نہ ہی کسی کو فائدہ پہنچایا۔ ان کا مؤقف ہے کہ یہ کیس سیاسی مقاصد کے تحت بنایا گیا ہے۔