کراچی: داماد کی فائرنگ سے زخمی ساس چل بسی
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
—فائل فوٹو
کراچی کے علاقے اعظم بستی میں داماد کی فائرنگ سے زخمی ہونے والی ساس دم توڑ گئی۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ خاتون کو 10 فروری کو داماد نے فائرنگ کر کے زخمی کیا تھا۔
حکام نے کہا کہ بچے عدالتی حکم پر ماں کے پاس تھے، روکنے پر ملزم نے فائرنگ کی۔
یہ بھی پڑھیے داماد نے فائرنگ کر کے سسر کو قتل ،ساس کو زخمی کردیاپولیس کا کہنا ہے کہ ملزم 2 گھنٹے بعد تھانے میں ساس کی شکایت کرنے پہنچ گیا تھا۔
پولیس نے ملزم کو تھانے میں ہی حراست میں کر کے قتل کا مقدمہ درج کر لیا۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
مصطفیٰ عامر قتل کیس: مرکزی ملزم ارمغان سے تفتیش کے دوران تہلکہ خیزانکشاف سامنے آگئے
اغوا کے بعد دوست کے ہاتھوں قتل کیے جانے والے نوجوان مصطفیٰ عامر کے قتل کیس میں گرفتار مرکزی ملزم ارمغان سے تفتیش کے دوران تہلکہ خیزانکشاف سامنے آگئے۔
رپورٹ کے مطابق مصطفیٰ عامر قتل کیس کی تحقیقات جاری ہیں، گرفتارملزم ارمغان عادی جرائم پیشہ ہے۔
گرفتارملزم کے خلاف 2019 سے لیکر2024 تک درخشاں، ساحل، گزری، بوٹ بیسن اور اے این ایف تھانے میں انسداد دہشت گردی، اقدام قتل، منشیات فروشی، ڈرانے دھمکانے اوردیگر دفعات کے تحت نصف درجن سے زائد مقدمات درج ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ملزم ارمغان نے گرفتاری سے قبل گھر میں موجود تمام لیپ ٹاپس کا ڈیٹا ڈلیٹ کرکے خالی کردیا تھا، خیابان مومن سے دریجی پہنچنے تک تمام راستے گاڑی ارمغان نے چلائی۔
تفتیشی حکام کے مطابق گرفتار ملزم ارمغان عادی جرائم پیشہ ہے اورماضی میں بھی پولیس اور اے این ایف کے ہاتھوں گرفتارہوچکا ہے۔
گرفتار ملزم ارمغان گزری میں واقع اپنی رہائش گاہ پرغیر قانونی سافٹ وئیر ہاؤس اورکال سینٹر چلاتا رہا ہے۔
سافٹ ویئر ہاؤس اورکال سینٹر کے ذریعے ملزم ارمغان نے گزشتہ چند سال کے دوران غیر ملکی کلائنٹس کو کروڑوں ڈالر کا چونا لگایا۔
رپورٹ کے مطابق ملزم ارمغان نے ڈیجیٹل کرنسی کی ہیرپھیر کیلئے درجنوں ڈیجیٹل کرنسی اکاؤنٹس بنا رکھے تھے۔
حکام کے مطابق لیپ ٹاپس کو خالی کرنے کی غرض سے ملزم ارمغان نے پولیس سے چار 4 گھنٹے تک مقابلہ کیا تھا۔
گرفتار ملزمان ارمغان اور شیراز نے مقتول کی لاش ٹھکانے لگانے کے لیئے دریجی کا انتخاب کیوں کیا ؟ اہم معلومات سامنے آئی ہیں۔
گرفتار شیراز کے مطابق ارمغان تمام راستوں اوراس علاقے کو مکمل واقف تھا، خیابان مومن سے دریجی پہنچنے تک تمام راستے گاڑی ارمغان نے چلائی۔
پولیس حکام کے مطابق جہاں گاڑی جلائی گئی تھانے سے پندرہ کلو میٹر دورعلاقہ ہے یہاں لوگ شکار کے لیئے آتے ہیں، کسی نئے انجان شخص کا اس طرح کی کارروائی کے لیے یہاں آنا اور نکل جانا آسان نہیں، امکان ہے ملزم ارمغان یہاں کئی بارشکار کے لیے آچکا ہو۔
پولیس حکام کے مطابق ملزمان نے یہاں آنے کے لیے حب کا عام راستہ استعمال نہیں کیا ، گرفتارملزم کے بتائے گئے راستوں کا روٹ میپ تیار کرلیا گیا ہے، شہرسے باہر لاش ٹھکانے لگانے کا مقصد سی سی ٹی وی کیمروں سے بچنا تھا۔
ملزمان نے حب ٹال پرلگے سی سی ٹی وی کیمروں کی وجہ سے ہمدرد یونیورسٹی والا راستہ اختیارکیا۔