Daily Pakistan:
2025-04-16@22:56:08 GMT

پنجاب حکومت نے 125 سال پرانے پریزن رولز میں ترامیم کردیں

اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT

پنجاب حکومت نے 125 سال پرانے پریزن رولز میں ترامیم کردیں

لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)محکمہ داخلہ پنجاب نے 125 سالہ پرانے پریزن رولز میں ترامیم کر دیں۔

نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق محکمہ داخلہ پنجاب کے ترجمان نے بتایا کہ پہلے مرحلے میں 138 جیل رولز تبدیل کر کے جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کیے گئے ہیں، جیل رولز میں ترامیم انسانی حقوق کے تحفظ اور عالمی قوانین کی پاسداری کیلئے کی گئیں۔ان کا کہنا تھا کہ رولز میں جدت اور تبدیلی سے قیدیوں، انکے اہل خانہ اور انتظامیہ کو سہولت ہوگی ، جیل رولز میں ترامیم کی منظوری کیلئے سمری بھجوانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، ترامیم میں خواتین قیدیوں اور بچوں کے حقوق پر خصوصی توجہ دی گئی ہے۔

ماورا حسین کو 3 بھارتی فلمیں سائن کرنے کے بعد کیوں چھوڑنا پڑیں؟

ترجمان نے کہا کہ ذہنی امراض کے شکار قیدیوں کیلئے علاج معالجے کی سہولت فراہم کی گئی ہے، قیدیوں کیلئے سزا و جزا کے نظام کو سسٹم اور ڈسپلن کا پابند بنایا گیا ہے ، قیدیوں کو سزا کے خلاف اپیل کا حق دینے کیلئے نظام وضع کیا گیا ہے۔محکمہ داخلہ پنجاب کے مطابق نئے رولز میں عالمی قوانین کے مطابق غیر ملکی قیدیوں کو قونصلر کی مدد فراہم کی گئی ہے ، رولز میں تبدیلی کے بعد اب غیر ملکی قیدی اپنی زبان میں کیس کی کارروائی سن سکیں گے ، ترامیم میں قیدیوں کو صاف پانی، متوازن خوراک اور صاف ستھرا ماحول فراہم کرنے پر زور دیا گیا ہے۔

بلوچستان سے سینیٹ کی خالی نشست پر ضمنی انتخاب کا شیڈول جاری

ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ ہر جیل میں میڈیکل آفیسر، سائیکالوجسٹ اور ویلفیئر افسر کی تعیناتی لازم کی گئی ہے ، جیلوں کو محفوظ بنانے کیلئے تمام عملے کی تربیت لازم قرار دی گئی ہے ، نئے رولز کے تحت ہر قیدی کو بروقت اور مکمل رازداری سے وکیل کی سہولت میسر آ سکے گی ۔ 
 

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: رولز میں ترامیم گیا ہے گئی ہے کی گئی

پڑھیں:

حکومت پنجاب کا کسانوں کیلئے 15 ارب روپے کے امدادی گندم پیکیج کا اعلان

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کسانوں کے لیے امدادی گندم پیکیج کا اعلان کردیا، کسانوں کو آبیانہ اور فکسڈ ٹیکس میں چھوٹ دی گئی ہے جبکہ ساڑھے 5 لاکھ کاشت کاروں کے لیے براہ راست گندم سپورٹ فنڈکے تحت 15 ارب روپے کے فنڈز کی منظوری دے دی گئی ہے۔وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے صوبے کے کسانوں کے لیے گندم پیکیج کا اعلان کردیا ہے. جس کے تحت ساڑھے 5 لاکھ کاشتکاروں کو براہ راست گندم سپورٹ فنڈکے تحت 15 ارب روپے کے فنڈز کی منظوری دے دی گئی ہے۔وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا کہنا ہے کہ کسان کا نقصان نہیں ہونے دوں گی، اگر کاشتکار نے گندم لگائی ہے تو کاشتکار کو بھر پور معاوضہ ملے گا، کاشتکار ہمارے بھائی ہیں . ہر دم ان کے ساتھ ہیں اور رہیں گے۔صوبائی حکومت کے گندم پیکیج کے تحت گندم کے کاشتکاروں کو کسان کارڈ کے ذریعے براہ راست مالی امداد دی جائے گی جبکہ وزیراعلیٰ کی جانب سے ان کے لیے آبیانہ اور فکسڈ ٹیکس میں چھوٹ کا اعلان بھی کیا گیا ہے۔فلور مل اور گرین لائسنس ہولڈرز کوگندم کی فوری اور لازمی خریداری اور اسٹوریج کی مجموعی گنجائش کے 25فیصد تک لازمی گندم اسٹور رکھنے کے لیے فوری طور پرکابینہ سے منظوری کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔صوبائی حکومت نے گندم اور گندم سے تیار شدہ اشیاء کی برآمدات کے لیے وفاقی حکومت سے رابطہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔صوبائی اور ضلعی سرحدوں پر گندم اور آٹا کی نقل وحمل پر پابندی ختم کردی گئی ہے اور گندم کو موسمی اثرات اورکسانوں کومارکیٹ کے دباؤ سے محفوظ رکھنے کے لیے4 ماہ مفت اسٹوریج کی سہولت مہیا کی جائے گی.وزیراعلی پنجاب نے الیکٹرانک ویئر ہاؤسنگ ریسیٹ سسٹم کے نفاذ کا فیصلہ بھی کیا ہے، ای ڈبلیو آر سسٹم کے تحت گندم ذخیرہ کرنے والے کاشتکاروں کو الیکٹرانک رسید ملے گی اور 24گھنٹے کے اندر چیک کی مانند رسید بینک کو دے کر کل لاگت کا 70فیصد تک قرض لیا جا سکے گا۔وزیراعلیٰ کی جانب سے گندم خریداری کے لیے فلور ملز اور گرین لائسنس ہولڈرز کو 100ارب روپے تک بینک آف پنجاب سے حاصل کردہ قرضوں کا مارک اپ ادا کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جبکہ پرائیویٹ سیکٹر کو گندم اسٹوریج کے لیے ویئر ہاؤس کی بحالی اور تعمیر کے لیے بینک آف پنجاب فنانسنگ کرے گا۔گندم کے کاشتکاروں کو اسٹوریج کی سہولت مہیا کرنے کے لئے 5 ارب روپے کا مارک اپ پنجاب حکومت ادا کرے گی۔چیئرمین کسان اتحاد کا کہنا تھا کہ پرائیویٹ سیکٹر کو فائدہ دے کر کسان کو نقصان پہنچایا جا رہا ہے، فی الفور سرکاری گوداموں میں گندم کی خریداری کا آغاز کیا جائے۔مرکزی چیئرمین کسان اتحاد خالد حسین باٹھ نے حکومت پنجاب کے کسان پیکیج کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسانوں کو لولی پاپ دے کر ان کا معاشی قتل کیا جا رہا ہے. کسان کو ریلیف نہیں دھوکہ دیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ 15 ارب روپے کا کسان پیکیج کرپشن کا نیا راستہ ہے. حکومت بیوروکریسی کے ذریعے کسانوں کے نام پر کرپشن چاہتی ہے۔خالد حسین باٹھ کا کہنا تھا کہ نجی کمپنیوں کے ذریعے کسانوں کو لوٹا جا رہا ہے. گندم کا ریٹ مقرر نہ کرنا کسان دشمن پالیسی کا حصہ ہے، پنجاب کے کسان حکومت کی پالیسیوں سے تنگ آ چکے ہیں۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ کسانوں سے سرکاری ریٹ پر گندم خریدی جائے، اگر حکومت نے کسانوں کے مطالبات نہ مانے تو اگلا لائحہ عمل جلد دیا جائے گا۔خالد حسین باٹھ نے کہا کہ کسان کا استحصال ناقابل برداشت ہو چکا، پیکیج واپس لیا جائے.

متعلقہ مضامین

  • حکومت کا کسانوں کیلئے بڑے امدادی گندم پیکیج کا اعلان
  • حکومت پنجاب کا کسانوں کیلئے 15 ارب روپے کے امدادی گندم پیکیج کا اعلان
  • صوبے کی ترقی کیلئے میں اور حکومت پنجاب ایک پیج پر ہیں، گورنر پنجاب
  • وزیراعلیٰ پنجاب کا کسان دوست اقدام، گندم کاشتکاروں کیلئے 15 ارب روپے کا پیکج منظور
  • ایف پی سی سی آئی نے آئندہ مالی سال کے وفاقی  بجٹ کے حوالے سے  تجاویز پیش کردیں
  • ایس ای سی پی نے کمپنیز ریگولیشنز مجریہ 2024 میں ترامیم تجویز کردیں
  • محکمہ داخلہ خیبرپختونخوا نے افغان قیدیوں سے متعلق تفصیلات طلب کر لیں
  • صیہونی قیدیوں کی ایک مرحلے میں رہائی کیلئے حماس کی شرائط
  • خیبر پختونخوا حکومت کا مڈل اسکول کی طالبات کیلئے مفت ٹرانسپورٹ کا اعلان
  • بھارت میں وقف قوانین کے خلاف ملک گیر تحریک