گلگت، مرکزی انجمن امامیہ نے دیامر ڈیم متاثرین کی تحریک کی حمایت کا اعلان کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
گلگت میں منعقدہ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی انجمن امامیہ کے رہنما شیخ کرامت حسین نجفی نے کہا کہ قائد ملت جعفریہ سید راحت حسین الحسینی نے اس تحریک کی حمایت میں یہاں بھیجا ہے، دیامر والے ہمارے بھائی ہے، ان کے مطالبات کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ مرکزی انجمن امامیہ گلگت بلتستان نے حقوق دو ڈیم بنائو تحریک کی مکمل حمایت و تائید کا اعلان کیا ہے۔ گھڑی باغ گلگت میں منعقدہ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی انجمن امامیہ کے رہنما شیخ کرامت حسین نجفی نے کہا کہ قائد ملت جعفریہ سید راحت حسین الحسینی نے اس تحریک کی حمایت میں یہاں بھیجا ہے، قرآن، اسلام اور جس نبی کو مانتے ہیں ان کی تعلیمات یہ ہیں کہ دنیا میں جہاں کہیں پر بھی ظلم ہو اس کے خلاف اگر آواز نہ اٹھائی جائے تو مسلمان بلکہ انسان کہنے کے لائق بھی نہیں۔ داریل اور چلاس والے تو ہمارے بھائی ہیں لہذا ہمارا قومی، دینی اور اسلامی فریضہ ہے کہ دیامر، بلتستان غذر یا کسی بھی علاقے میں قوم پر کسی قسم کا مسئلہ یا پریشانی آئے تو ہم شانہ بشانہ، قدم بہ قدم ہم آپ کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حقوق دو ڈیم بناو تحریک کی مرکزی انجمن امامیہ آغا راحت حسین الحسینی کی سرپرستی مکمل حمایت و تائید کرتی ہے۔ گلگت بلتستان میں تمام زمینیں عوام کی ملکیت ہیں، یہاں پر ڈیم سکول یونیورسٹی سمیت جو بھی بنانا ہے بنائیں مگر حقوق دئیے بغیر کچھ بھی بنانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: مرکزی انجمن امامیہ تحریک کی
پڑھیں:
نیتن یاہو کا غزہ پر امریکی منصوبے کی مکمل حمایت کا اعلان
مقبوضہ بیت المقدس: اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ منصوبے کی مکمل حمایت کا اعلان کر دیا۔ اس منصوبے میں غزہ کو اسرائیلی کنٹرول میں دینے اور فلسطینیوں کی بے دخلی کی بات کی گئی ہے، جس پر عالمی سطح پر شدید تنقید ہو رہی ہے۔
امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے مشرق وسطیٰ کے پہلے دورے کا آغاز اسرائیل سے کیا، جہاں انہوں نے نیتن یاہو سے ملاقات کی۔ روبیو نے کہا کہ "حماس کا مکمل خاتمہ ضروری ہے" جبکہ نیتن یاہو نے "مشترکہ حکمت عملی" پر زور دیا۔
سعودی عرب نے اعلان کیا ہے کہ وہ اس ہفتے ایک علاقائی اجلاس منعقد کرے گا، جس میں غزہ کے امریکی منصوبے کا متبادل حل زیر غور آئے گا۔ اجلاس میں مصر، اردن، متحدہ عرب امارات، بحرین، عمان، قطر اور کویت کے حکام شرکت کریں گے۔
سعودی عرب نے واضح کیا ہے کہ وہ صرف اس صورت میں اسرائیل کو تسلیم کرے گا، اگر ایک آزاد فلسطینی ریاست قائم کی جائے، جو اسرائیل کے موجودہ منصوبے کے خلاف ہے۔
امریکی وزیر خارجہ روبیو نے کہا کہ "فی الحال صرف ٹرمپ کا منصوبہ موجود ہے" لیکن امریکہ عرب ممالک کی تجاویز پر غور کے لیے تیار ہے۔
اسرائیل نے ایران کو خطے میں "عدم استحکام کی سب سے بڑی وجہ" قرار دیا ہے۔ نیتن یاہو نے کہا کہ "امریکہ کی مدد سے ایران کے خلاف کارروائی کو مکمل کریں گے۔"