پاکستان ٹیم کی سب سے بڑی کمزوری کیا ہے؟ سابق بھارتی کرکٹر کا بڑا دعویٰ
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
کراچی:
سابق بھارتی کرکٹر آکاش چوپڑا نے پاکستان کرکٹ ٹیم پر غیر مستقل مزاج ہونے کا الزام عائد کردیا۔
سابق بھارتی کرکٹر آکاش چوپڑا نے اپنے یوٹیوب چینل پر پاکستان ٹیم کی کارکردگی پر بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی ٹیم کی کمزوری کوئی نئی بات نہیں ہے بلکہ دیرینہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان چیمپئنز ٹرافی کا دفاعی چیمپئن ضرور ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ دباؤ میں پھنس جاتا ہے۔ پاکستان نے پچھلے ٹی 20 ورلڈ کپ 2024 میں امریکا سے شکست کھائی اور دوسرے راؤنڈ میں بھی کوالیفائی نہیں کر سکے۔
آکاش چوپڑا نے مزید کہا کہ پاکستان پر آئی سی سی ایونٹس میں حالیہ خراب کارکردگی کے باعث چیمپئنز ٹرافی میں بھی دباؤ رہے گا۔
مزید پڑھیں: بھارتی ہیڈ کوچ گوتم گمبھیر اور سلیکٹرز میں تلخ کلامی کا انکشاف
آکاش چوپڑا نے کہا کہ پاکستانی ٹیم کا گراف کبھی اوپر اور کبھی نیچے جاتا ہے، وہ کم ہی مستحکم رہتے ہیں۔ یہ ٹیم اپنے ملک جیسی ہے جہاں اتار چڑھاؤ عام بات ہے یہی کیفیت ان کی کرکٹ میں بھی نظر آتی ہے۔
سابق بھارتی کرکٹر کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان ایک غیر متوقع ٹیم ہے اور دباؤ میں ٹوٹ جانا ان کی ایک بڑی کمزوری ہے۔ کیا پاکستان اس مسئلے پر قابو پا سکے گا؟ یہ میرا بڑا سوال ہے کیونکہ اس ٹورنامنٹ میں ان پر دباؤ ہوگا۔
واضح رہے کہ پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان چیمپئنز ٹرافی 2025 کا افتتاحی میچ بدھ 19 فروری کو نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں کھیلا جائے گا۔
مزید پڑھیں: چیمپئنز ٹرافی کی افتتاحی تقریب، قومی و عالمی کرکٹر اور آئی سی سی کے سی ای او بھی شریک
میزبان ٹیم حال ہی میں سہ فریقی سیریز کے فائنل میں نیوزی لینڈ سے 5 وکٹوں کی شکست کے بعد ٹورنامنٹ میں شرکت کر رہی ہے، اس سیریز میں جنوبی افریقہ بھی شامل تھا۔
پاکستان نے جنوبی افریقہ کے خلاف کراچی میں 350 سے زائد رنز کا ہدف کامیابی سے حاصل کیا تھا، مگر اسی گراؤنڈ پر نیوزی لینڈ کے خلاف بیٹنگ کا فیصلہ کرتے ہوئے قومی ٹیم صرف 250 سے کم اسکور پر محدود ہوگئی، جسے کیویز نے باآسانی حاصل کر لیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سابق بھارتی کرکٹر کہا کہ پاکستان چیمپئنز ٹرافی چوپڑا نے
پڑھیں:
وزیر صحت مصطفی کمال کا آٹھ ماہ میں پاکستان کو پولیو فری ملک بنانے کا دعوی
وزیر صحت مصطفی کمال کا آٹھ ماہ میں پاکستان کو پولیو فری ملک بنانے کا دعوی WhatsAppFacebookTwitter 0 14 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)وزیر صحت مصطفی کمال نے آٹھ ماہ میں پاکستان کو پولیو فری ملک بنانے کا دعوی کردیا اور کہا ہے کہ اس بار افغانستان اور پاکستان میں ایک ہی روز مہم شروع ہوگی۔
تفصیلات کے مطابق وزیر صحت مصطفی کمال نے وزیراعظم کی فوکل پرسن برائے انسداد پولیو عائشہ رضا فاروق کے ساتھ مل کر پریس کانفرنس کی اور کہا کہ رواں سال دسمبر 2025 میں پاکستان کو پولیو فری کردیں گے، اب تک چھ نئے پولیو کیس سامنے آئے ہیں، 21 اپریل سے ملک بھر میں انسداد پولیو مہم شروع ہو رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان دو ہی ممالک ہیں جہاں پولیو موجود ہے لوگ اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے نہیں پلاتے، افغانستان میں طالبان کی مذہبی بنیاد پر حکومت ہے لیکن پورے افغانستان میں بھرپور پولیو مہم چل رہی ہے، اس بار افغانستان اور پاکستان میں ایک ہی روز مہم شروع ہوگی۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ مذہب سے انسداد پولیو ویکسین کا کوئی تعلق نہیں، حج اور عمرہ کیلئے جائیں تو لائن میں لگا کر پولیو کے قطرے پلائے جاتے ہیں، پاکستان براہ راست یونیسیف سے پولیو ویکسین حاصل کرتا ہے، پاکستان میں سرکاری اور نجی دونوں شعبوں کو پولیو ویکسین یونیسیف فراہم کرتا ہے، پاکستان پولیو ویکسین نہیں خریدتا بلکہ یونیسف خود خریداری کرتا ہے اور ہمیں فراہم کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پوری دنیا میں پولیو کا کوئی علاج نہیں صرف بچاو کی ویکسین ہے، پورے ملک میں سیوریج ٹیسٹ میں پولیو وائرس موجود ہے، وائرس پورے ملک میں موجود ہے بچا کا طریقہ صرف ویکسین ہے، پاکستان میں بہت کم ایسے واقعات ہوتے ہیں جن پر پوری قوم متحد ہوجائے مگر پولیو ایسا مسئلہ ہے جس پر پورا ملک متحد ہے تمام صوبوں کے وزیر صحت یک زبان ہو کر اس مہم میں ایک مٹھی کی طرح شریک ہیں اس اتحاد کو دیکھ کر مجھے لگتا ہے کہ ہم پولیو پر قابو پالیں گے۔
انھوں نے مزید بتایا کہ عہدہ سنبھالتے ہی چاروں صوبائی وزرا صحت سے رابطہ کیا۔ صوبائی وزرا کا ریسپانس بہت مثبت تھا، چار لاکھ پچیس ہزار ہیلتھ ورکرز گراونڈ پر کام کریں گے انھیں اتنے پیسے نہیں دئیے جا رہے کہ وہ اس سیکیورٹی رسک میں بھی کام کر رہے ہیں اس لیے ہیلتھ ورکرز کو خصوصی خراج تحسین پیش کیا جانا ضروری ہے۔مصطفی کمال نے مزید کہا کہ کہیں ایسا نہ ہو کہ افغانستان اس مرض سے جان چھڑا لے اور ہم اکیلا پولیو زدہ ملک نہ رہ جائیں، والدین سے گزارش ہے کہ وہ اس مشن میں ہمارا ساتھ دیں تاکہ پاکستان پولیو فری ممالک میں شامل ہوجائے۔