ورلڈ بینک کے 9 ایگزیکٹو ڈائریکٹرز کی 20 سال بعد پاکستان آمد
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
ورلڈ بینک کے 9 ایگزیکٹو ڈائریکٹرز پر مشتمل وفد پاکستان پہنچ گیا۔
ذرائع کے مطابق وفد وزیر اعظم، وزیر خزانہ، وزیر اقتصادی امور سے ملاقات کرے گا،ورلڈ بینک کا وفد وزیر منصوبہ بندی اور توانائی سے بھی ملاقاتیں کرے گا، ملاقاتوں میں40 ارب ڈالرز کی فنڈنگ کے لیے مؤثر عملدرآمد پر بات ہوگی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ ورلڈ بینک کے ایگزیکٹو ڈائریکٹرز کا 20 سال بعد پاکستان کا دورہ ہے، کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک کے موثر نفاذ کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال ہو گا۔
ذرائع کے مطابق وفد ترقیاتی اقدامات کا جائزہ لینے اور حکمت عملی بنانے کیلئے صوبوں کا دورہ بھی کرے گا، وفد خیبرپختونخوا ، سندھ اور پنجاب اور بلوچستان کا دورہ کرے گا۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
بھارتی وزیر داخلہ کا دورہ مقبوضہ کشمیر عوام کے زخموں پر نمک پاشی ہے، حریت کانفرنس
حریت رہنمائوں کا کہنا تھا کہ بھارت، کشمیری مسلمانوں کی اکثریتی شناخت کو ختم کرنے کے لیے ڈومیسائل قوانین میں تبدیلی، غیر ریاستی باشندوں کی آبادکاری اور زمینوں پر قبضے جیسے اقدامات کر رہا ہے، جو ایک منظم سازش کا حصہ ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر و پاکستان شاخ نے بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ کے حالیہ دورہ مقبوضہ جموں و کشمیر کو کشمیری عوام کے زخموں پر نمک پاشی قرار دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے کنوینر غلام محمد صفی، جنرل سیکرٹری ایڈوکیٹ پرویز، سیکرٹری اطلاعات مشتاق احمد بٹ، سینئر حریت رہنما محمد فاروق رحمانی، وزیر حکومت آزاد جموں و کشمیر تقدیس گیلانی، محترمہ شمیم شال اور شیخ عبدالمتین نے خطاب کیا۔ حریت رہنماوں کا کہنا تھا کہ بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ کی قیادت میں بھارتی فورسز کشمیری عوام پر مظالم ڈھا رہی ہیں اور ان کا دورہ ایک اشتعال انگیز اور ظالمانہ اقدام ہے۔ انہوں نے کہا کہ امیت شاہ ہی وہ شخصیت ہیں جنہوں نے 5 اگست 2019ء کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت کے خاتمے میں مرکزی کردار ادا کیا۔ ان غیر آئینی اور غیر قانونی اقدامات سے نہ صرف اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی کی گئی بلکہ بین الاقوامی قوانین اور بھارتی آئین کو بھی پامال کیا گیا۔ رہنماوں نے کہا کہ بھارت، کشمیری مسلمانوں کی اکثریتی شناخت کو ختم کرنے کے لیے ڈومیسائل قوانین میں تبدیلی، غیر ریاستی باشندوں کی آبادکاری اور زمینوں پر قبضے جیسے اقدامات کر رہا ہے، جو ایک منظم سازش کا حصہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بھارت، حریت قیادت کو کمزور کرنے اور تحریک آزادی کو دبانے کے لیے ان کے گھروں کو سیل کر رہا ہے، جائیدادیں ضبط کی جا رہی ہیں، جبکہ حریت کارکنان کی گرفتاریاں اور اظہار رائے پر پابندیاں روز کا معمول بن چکی ہیں۔ تاہم کشمیری عوام بھارت کے ان اوچھے ہتھکنڈوں سے مرعوب نہیں ہوں گے۔حریت رہنماوں نے عالمی برادری، اقوام متحدہ، انسانی حقوق کی تنظیموں اور اسلامی تعاون تنظیم (OIC) سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارت کے ان غیر انسانی اقدامات کا نوٹس لیں اور کشمیری عوام کو ان کا حق خودارادیت دلانے میں اپنا کردار ادا کریں۔ پریس کانفرنس کے اختتام پر حریت رہنماوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ بھارت سے آزادی تک ان کی پرامن سیاسی جدوجہد جاری رہے گی۔ "ہم اپنے جائز حق سے کبھی دستبردار نہیں ہوں گے، انشاءاللہ۔”