ایمان شاہ نے کہا کہ حکومت کا موقف ہے کہ اگر گلگت بلتستان کو مکمل آئینی حقوق نہیں دیئے جا سکتے تو این ایف سی ایوارڈ میں اس کا حصہ مختص کیا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ معاون خصوصی برائے اطلاعات حکومت گلگت بلتستان ایمان شاہ نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلی گلگت بلتستان نے آئینی حقوق کے حوالے سے دو ٹوک موقف اختیار کرتے ہوئے وفاق کو مراسلے ارسال کیے ہیں۔ حکومت کا موقف ہے کہ اگر گلگت بلتستان کو مکمل آئینی حقوق نہیں دیئے جا سکتے تو این ایف سی ایوارڈ میں اس کا حصہ مختص کیا جائے۔ این ایف سی کے تحت اڑھائی کھرب گلگت بلتستان کو ملیں گے تو جی بی خودکفیل ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی حاجی گلبر خان نے قومی میڈیا کے سامنے دو سالہ مخلوط حکومت کی کارکردگی کا تفصیلی جائزہ پیش کیا ہے۔ حکومت کی مختلف شعبوں میں اصلاحات اور ترقیاتی منصوبوں پر روشنی ڈالتے ہوئے معاون خصوصی نے کہا کہ حکومت عوامی فلاح و بہبود کے لیے عملی اقدامات کر رہی ہے۔ ایمان شاہ نے مذید کہا کہ حکومت گلگت بلتستان نے لینڈ ریفارمز ایکٹ کابینہ سے منظور کیا ہے، اس حوالے سے تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت بھی کی گئی تھی۔ ماضی میں اس معاملے پر صرف زبانی دعوے کیے جاتے رہے، لیکن موجودہ حکومت عملی اقدامات کر رہی ہے تاکہ عوام کو ان کے حقوق مل سکیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بجلی بحران کے حل کے لیے حکومت نے موثر اقدامات کیے ہیں۔ نلتر16 میگاواٹ، نومل بٹوٹ اور کارگاہ جیسے اہم توانائی  منصوبے مکمل کر لیے گئے ہیں جبکہ چپرسن اور بگروٹ کے توانائی کے منصوبے اگلے دو ماہ میں مکمل ہوں گے، جس سے بجلی کی فراہمی میں نمایاں بہتری آئی ہے۔ صوبائی حکومت نے معدنیات کے شعبے میں جدید اصلاحات متعارف کراتے ہوئے آن لائن سسٹم نافذ کر دیا ہے، جس سے شفافیت کو یقینی بنایا جا رہا ہے اور صوبائی حکومت کے ریونیو میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آٹے کی بلیک مارکیٹنگ کے خاتمے کے لیے ڈیجیٹلائزڈ نظام متعارف کرایا گیا ہے، جس سے عوام کو بنیادی ضروریات کی شفاف اور بروقت فراہمی ممکن بنائی گئی ہے۔ معاون خصوصی نے مزید کہا کہ حکومت نے سرکاری گاڑیوں کے بے دریغ استعمال کو روکنے کے لیے سخت اقدامات کیے ہیں اور ایک شفاف نظام متعارف کرایا ہے۔ شفافیت کے فروغ کے لیے 90 فیصد اسپیشل بجلی لائنیں ختم کر دی گئی ہیں۔ اس مہم کا آغاز وزیر اعلی ہاس سے کیا گیا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: گلگت بلتستان کہا کہ حکومت معاون خصوصی وزیر اعلی نے کہا کہ کے لیے

پڑھیں:

سپریم کورٹ نے گلگت بلتستان میں ججز تقرریوں پر حکم امتناع ختم کردیا

حکومت اور ایڈوکیٹ جنرل گلگت بلتستان میں ججز کی تقریوں کے طریقہ کار کے حوالے اتفاق کے بعد سپریم کورٹ نے گلگت بلتستان میں ججز تقرریوں پر حکم امتناع ختم کردیا، آئینی بینچ کے رکن جسٹس جمال مندوخیل نے اٹارنی جنرل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ناانصافی نہیں ہونی چاہیے۔

 گلگت بلتستان میں ججز تقرریوں سے متعلق درخواستوں پر سماعت جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 5 رکنی بینچ نے کی۔

یہ بھی پڑھیں:

دوران سماعت اٹارنی جنرل منصور اعوان نے عدالت کو بتایا کہ پاکستان اور ایڈوکیٹ جنرل گلگت بلتستان میں ججز کی تقریوں کے طریقہ کار کے حوالے اتفاق ہوگیا ہے، حکومت آرڈر 2018 کے مطابق ججز تقرریاں کرے گی، معاملے پر ایڈوکیٹ جنرل گلگت بلتستان سے بات کرلی تھی۔

جس پر سپریم کورٹ نے گلگت بلتستان میں ججز تقرریوں پر حکم امتناع ختم کردیا، آئینی بینچ کے رکن جسٹس جمال مندوخیل نے اٹارنی جنرل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ناانصافی نہیں ہونی چاہیے۔

وکیل غلام مصطفی کندوال نے اعتراض کیا کہ سپریم کورٹ حکم کے مطابق آرڈر 2019 کے مطابق تقرریاں ہونا ہیں، جس پر جسٹس محمد علی مظہر بولے؛ ہمیں ابھی ججز تقریوں کا مقدمہ نمٹانا چاہیے، آرڈر 2019 مجوزہ تھا اس پر عملدرآمد کا کیسے کریں۔

مزید پڑھیں:

جسٹس جمال مندوخیل نے اٹارنی جنرل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ناانصافی نہیں ہونی چاہیے، اگر ناانصافی ہوئی تو پھر ایشوز بنیں گے۔

 گلگت بلتستان حکومت کی جانب سے ججز طریقہ کار متعلق درخواست واپس لے لی گئی، سپریم کورٹ نے گلگت بلتستان میں ججوں کی تقرریوں متعلق دیگر درخواستوں پر سماعت 3 ہفتوں کے لیے ملتوی کردی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اٹارنی جنرل حکم امتناعی سپریم کورٹ گلگت بلتستان

متعلقہ مضامین

  • گلگت بلتستان کے کسانوں کے لیے ’آئس اسٹوپاز‘ رحمت کیسے؟
  • ججز تقرری کیس، گلگت بلتستان حکومت نے سپریم کورٹ میں دائر درخواست واپس لے لی
  • وفاق نے صوبوں سے 18ویں ترمیم اور این ایف سی ایوارڈ کے حوالے سے تجاویز مانگ لیں
  • پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت اور وفاق اندر سے ملے ہوئے ہیں، میاں افتخار کا دعوی
  • پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت اور وفاق اندر سے ملے ہوئے ہیں، میاں افتخار کا دعویٰ
  • سپریم کورٹ نے گلگت بلتستان میں ججز تقرریوں پرحکم امتناع ختم کردیا
  • سپریم کورٹ نے گلگت بلتستان میں ججز کی تقرریوں پر حکم امتناع ختم کر دیا
  • گلگت بلتستان میں ججز تقرریوں سے متعلق بڑی پیشرفت
  • سپریم کورٹ نے گلگت بلتستان میں ججز تقرریوں پر حکم امتناع ختم کردیا
  • گلگت بلتستان ججز تعیناتی وفاق کو آرڈر پسند نہیں تو دوسرا بنا لے، کچھ تو کرے: جسٹس جمال