پنجاب میں سیاحت کا بے پناہ پوٹینشل پو شیدہ ہے:مریم نواز
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف کا سیاحت کی بحالی کے عالمی دن پر پیغام میں کہنا تھا کہ اللہ تعالیٰ نے بھی قرآن کریم میں سیاحت کی ترغیب اور تلقین کی ہے،پاکستان بے حد خوبصورت اور قدرتی حسن سے ما لامال ملک ہے۔ مریم نواز نے کہا کہ پنجاب کے مختلف خطوں میں سیاحت کا بے پناہ پوٹینشل پو شیدہ ہے، پنجاب صحراؤں پہاڑی سلسلے جھیلوں اور دریاؤں کی دھرتی ہے، پنجاب کے خوبصورت سیا حتی حسن کو دنیا کے سامنے لائیں گے ، پنجاب میں سیاحت کے فروغ کے لیے دیر پا اقدامات کئے جارہے ہیں، معیشت ، مقامی ثقافت اور بین الاقوامی تعلقات کے استحکام کےلئے سیاحت ناگزیر ہے۔وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ اسلام آباد سے مری،گلاس ٹرین پراجیکٹ سیاحت کے فروغ کے لئے گیم چینجر ثابت ہوگی،مری کوعالمی معیار کا سیاحتی مقام بنا نے کے لئے ماسٹر پلان پر عملدرآمد جاری ہے ،سیاحوں کو محفوظ اور آرام دہ سفر کی سہولت کےلئے اہم روڈز کی اپ گریڈیشن کی جا رہی ہے۔مریم نواز نے کہا کہ پنجاب میں نئے پرکشش سیاحتی مقامات متعارف کرائے جا رہے ہیں،سیاحوں کی سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے بہترین حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں، کرتار پور میں عالمی معیار کا ہوٹل بنائیں گے ،مذہبی سیاحت کے فروغ پر خصوصی توجہ ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: میں سیاحت مریم نواز
پڑھیں:
بیساکھی کے تہوار پر سکھ بہن بھائیوں کی خوشیوں میں برابر کے شریک ہیں: مریم نواز
لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کہا ہے کہ بیساکھی کا تہوار جفاکش کسان کی محنت کا ثمر ہے۔وزیراعلیٰ مریم نواز نے بیساکھی پر پیغام دیتے ہوئے کہا کہ بیساکھی پنجاب کا خوبصورت زرعی ثقافتی تہوار ہے. گندم کے سنہری خوشے بیساکھی کی خوشی کا پیغام لاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بیساکھی کا تہوار جفاکش کسان کی محنت کا ثمر ہے.مجھے خوشی ہے کہ آج دنیا بھر میں سکھ برادری بیساکھی کا تہوار منا رہی ہے، دل سے مبارکباد پیش کرتی ہوں۔مریم نواز کا کہنا تھا کہ بیساکھی کے تہوار پر سکھ بہن بھائیوں کی خوشیوں میں برابر کے شریک ہیں. پچھلے سال کرتار پور میں بیساکھی کے تہوار میں گندم کی کٹائی سے ہونے والی خوشی آج تک نہیں بھول سکی۔وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ مجھے فخر ہے کہ پہلی مرتبہ پنجاب میں گندم اگانے والے کسان بھائیوں کو ایک ہزار ٹریکٹر مفت دیے گئے ہیں. پنجاب کے کاشتکار خاص طور پر گندم اگانے والے کسانوں کو اربوں روپے کے بیج، کھاد اور زرعی آلات مہیا کیے گئے۔