عالمی بینک کا اعلیٰ سطح کا وفد پاکستان پہنچ گیا
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
عالمی بینک (ورلڈ بینک) کا ایگزیکٹیو ڈائریکٹرز پر مشتمل اعلیٰ سطح کا وفد پاکستان پہنچ گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ عالمی بینک کے وفد سے دورے کے دوران حالیہ منظور کردہ 10 سال کے لیے 20 ارب ڈالرز کے کنٹری پارٹنر شپ فریم ورک پر عمل درآمد کے لیے حکمتِ عملی پر بات ہو گی۔
یہ بھی پڑھیے موسمیاتی تبدیلی، پاکستان میں پانی کے غیر زرعی استعمال میں اضافہ متوقع، عالمی بینک عالمی بینک کے 9 ایگزیکٹو ڈائریکٹرز کی 20 سال بعد آج پاکستان آمد، 40 ارب ڈالرز کی فنڈنگ کے لیے موثر عملدرآمد پر بات ہوگیذرائع نے بتایا ہے کہ مستقبل میں یہ فنڈز بڑھ کر 40 ارب ڈالرز تک پہنچ جائیں گے۔
ورلڈ بینک کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹرز کا وفد وزیرِ اعظم شہباز شریف، وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار اور وزیرِ اقتصادی امور سے ملے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ورلڈ بینک کے وفد کی وفاقی وزیرِ منصوبہ بندی اور وزیرِ توانائی سے بھی ملاقات شیڈول ہے۔
باخبر ذرائع نے بتایا ہے کہ ورلڈ بینک کے ایگزیکٹو ڈائریکٹرز کا وفد (جو ورلڈ بینک کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں 88 رکن ممالک کی نمائندگی کرتا ہے) اعلیٰ سرکاری عہدیداروں کے ساتھ اہم بات چیت کرے گا۔
یہ بات چیت ملک کے اقتصادی ترقی کے منصوبوں، سرمایہ کاری کے مواقع اور 40 ارب ڈالرز کی سی پی ایف کو آئندہ دہائی کے لیے مؤثر انداز سے عملدرآمد کرنے کی حکمت عملی پر مرکوز ہوگی۔
عالمی بینک کا وفد اسلام آباد کے علاوہ خیبر پختون خوا، سندھ اور پنجاب کا دورہ کرے گا جبکہ بلوچستان کے نمائندوں سے بھی بات چیت کرے گا۔
ان دوروں کا مقصد ملک کے ہر خطے میں پائیدار اقتصادی ترقی کو فروغ دینے کے عالمی بینک کے عزم کے مطابق مقامی ترقیاتی چیلنجوں اور مواقع کے بارے میں ویژن فراہم کرنا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ورلڈ بینک کے عالمی بینک ارب ڈالرز کا وفد کے لیے
پڑھیں:
ورلڈ بینک کے تحت پاکستان میں 40 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری؛ وزیراعظم کا اظہار تشکر
اسلام آباد:وزیراعظم شہباز شریف نے ورلڈ بینک کے تحت پاکستان میں 40 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری پر تشکر کا اظہار کرتے ہوئے اسے خوش آئند قرار دیا ہے۔
پرائم منسٹر آفس پریس ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیرِ اعظم شہباز شریف سے عالمی بینک کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹرز کے وفد نے ملاقات کی، جس میں وزیراعظم نے وفد کی پاکستان آمد پر خیر مقدم کیا۔ انہوں نے کہا کہ عالمی بینک اور پاکستان کی شراکت داری گزشتہ 7دہائیوں ہر محیط ہے۔ عالمی بینک کے تعاون سے پاکستان میں تعمیر و ترقی کے حوالے سے متعدد بڑے منصوبے بنے، جنہوں نے ملکی ترقی میں اہم کردار ادا کیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان نے عالمی بینک کے ساتھ شراکت داری سے استفادہ کیا ہے۔عالمی بینک نے 2022 کے سیلاب کے دوران پاکستان میں متاثرہ لوگوں کی بھرپور مدد کی۔ عالمی بینک کے حالیہ کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک کے تحت پاکستان میں 40 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہوگی، جو خوش آئند ہے۔
انہوں نے کہا کہ 20 ارب ڈالر سے پاکستان میں صحت، تعلیم، ترقیِ نواجوانان اور دیگر سماجی شعبوں میں مختلف منصوبوں سے ترقی کا نیا باب کھلے گا۔ آئی ایف سی کے تحت پاکستان کے نجی شعبے میں 20 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری سے ملکی معیشت کا پہیہ تیزی سے گھومے گا۔ ہم عالمی بینک کے حکومت کی پالیسیوں پر اعتماد کے شکر گزار ہیں۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان کا ادارہ جاتی و معاشی اصلاحات کا پروگرام تیزی سے جاری ہے۔ ملک کی معیشت صحیح سمت اور ترقی کی جانب گامزن ہے۔ ملکی معیشت کی پائیدار ترقی کے لیے ابھی مزید سفر طے کرنا ہے۔ معیشت کی بہتری کا سہرا ٹیم کی کوششوں کو جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملکی برآمدات، ترسیلات زر میں اضافہ ہو رہا ہے۔ شرح سود کم ہونے سے پیدواری شعبے میں سرمایہ کاری بڑھ رہی ہے۔ کرپشن کو کنٹرول کرنے کے لیے نظام میں شفافیت لا رہے ہیں۔ ایف بی آر کی اصلاحات میں ڈیجیٹائیزیشن پر کام ترجیحی بنیادوں پر جاری ہے جب کہ بجلی شعبے کی اصلاحات سے بجلی کی بلاتعطل فراہمی اور خسارے میں کمی لا رہے ہیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ ایس آئی ایف سی کی بدولت ملک میں سرمایہ کاری کے لیے پر کشش ماحول فراہم کیا گیا ہے، جو تمام اسٹیک ہولڈرز کی شرکت کے منفرد نظام کے تحت کام کرتا ہے۔ حکومت نے قرضوں کے بجائے سرمایہ کاری اور شراکت داری ترجیح ہے۔
عالمی بینک کے وفد نے پاکستان کے جاری اصلاحاتی پروگرام پر عملدرآمد کی تعریف کی اور کہا کہ پاکستان میں حکومت کے جاری اصلاحات کے پروگرام کے مثبت نتائج موصول ہو رہے ہیں، جو خوش آئند امر ہے۔ وزیرِاعظم کی قیادت میں پاکستان کی معاشی اصلاحات کا سفر تیزی سے جاری ہے۔
وفد نے حکومت کے توانائی، صنعت و برآمدات، نجکاری، محصولات و دیگر شعبوں میں اصلاحاتی اقدامات کی تعریف کی۔
یاد رہے کہ ورلڈ بینک کے نو (9 )ایگزیکٹیو ڈائریکٹرز پاکستان کے دورے پر آئے ہیں اور وہ ورلڈ بینک میں دنیا کے مختلف ممالک کے پورٹ فولیو کے نگران ہیں۔ وفد پاکستان میں معاشی ترقی کے منصوبوں اور سرمایہ کاری کے بارے میں تبادلہ خیال کرے گا۔
اجلاس میں وفاقی وزرا احسن اقبال، احد خان چیمہ، سردار اویس خان لغاری، ڈاکٹر مصدق ملک، وزرا مملکت علی پرویز ملک، شیزہ فاطمہ خواجہ، وزیرِ اعظم کی کوآرڈینیٹر رومینہ خورشید عالم، سینیٹر شیری رحمن، رکن قومی اسمبلی نفیسہ شاہ، وزیرِ اعظم کی نمائندہ برائے پولیو پروگرام عائشہ رضا فاروق اور متعلقہ اعلی حکام نے بھی شرکت کی۔