یوکرین میں امن قائم کرنے کے لیے سخت محنت کررہے ہیں، ٹرمپ
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ انہیں یقین ہے کہ وہ یوکرین میں جنگ کے خاتمے کے لیے جلد روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے ملاقات کر سکتے ہیں۔
واشنگٹن میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ امن قائم کرنے کے لیے سخت محنت کررہے ہیں، مجھے یقین ہے کہ روسی اور یوکرینی صدر جنگ ختم کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے اس بات کا اظہار ایک ایسے وقت میں کیا ہے جب امریکی اور روسی حکام سعودی عرب میں ابتدائی مذاکرات کی تیاری کررہے ہیں۔
قبل ازیں امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کا کہنا تھا کہ روسی صدر پیوٹن امن کے لیے سنجیدہ ہیں یا نہیں یہ اگلے چند دن میں طے ہوگا۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
روسی حکام سے مذاکرات کے لیے امریکی وزیر خارجہ سعودی عرب پہنچ گئے
یوکرین کیخلاف روس کی تقریباً 3 سال سے جاری جنگ کے خاتمے کے لیے روسی حکام کے ساتھ متوقع بات چیت سے قبل امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو پیر کو سعودی عرب پہنچے ہیں۔
یہ بات چیت اس وقت ہونے جارہی ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ ہفتے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے فون پر گفتگو کے بعد اعلیٰ حکام کو جنگ پر بات چیت شروع کرنے کا حکم دیا، جسے انہوں نے اپنی صدارتی مہم کے دوران بار بار ختم کرنے کا عہد کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: یوکرین جنگ بندی پر امریکی اور روسی حکام سعودی عرب میں ملاقات کریں گے
غزہ کی پٹی کے مستقبل کے بارے میں واشنگٹن کے ساتھ بات چیت میں بھی شامل سعودی عرب نے 20 جنوری کو اقتدار سنبھالنے والی ٹرمپ انتظامیہ اور ماسکو کے درمیان ابتدائی رابطوں میں کردار ادا کیا ہے، جس نے گزشتہ ہفتے قیدیوں کے تبادلے کو محفوظ بنانے میں بھی مدد کی تھی۔
امریکی اعلیٰ سفارت کار روبیو، جنہوں نے ہفتے کے روز اپنے روسی ہم منصب وزیر خارجہ سرگئی لاوروف کے ساتھ فون پر بات کی، ٹرمپ کے قومی سلامتی کے مشیر مائیک والٹز اور وائٹ ہاؤس کے مشرق وسطیٰ کے ایلچی اسٹیو وٹ کوف کے ساتھ سعودی عرب میں روسی حکام سے ملاقات کریں گے۔
مزید پڑھیں: یوکرین جنگ بندی: بہت جلد روسی صدر پیوٹن سے مل سکتا ہوں، ڈونلڈ ٹرمپ
میڈیا رپورٹس کے مطابق فوری طور پر یہ واضح نہیں ہو سکا کہ وہ روس سے کس سے ملاقات کریں گے تاہم یہ مذاکرات منگل کو سعودی دارالحکومت ریاض میں ہوں گے۔
یہ بات چیت امریکی اور روسی صدور کے درمیان ملاقات سے قبل روسی اور امریکی حکام کے درمیان برسوں میں ہونیوالی پہلی اعلیٰ سطح پر براہ راست بات چیت ہوگی۔
مزید پڑھیں: روس کی امریکا کو وارننگ، ایٹمی جنگ چھیڑی گئی تو نتائج تباہ کن ہوں گے
مارک روبیو نے اتوار کو کہا کہ آنے والے دن اس بات کا تعین کریں گے کہ آیا صدر پیوٹن امن قائم کرنے میں سنجیدہ ہیں یا نہیں، واضح رہے کہ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی بھی اس وقت مشرق وسطیٰ میں موجود ہیں۔
اتوار کو متحدہ عرب امارات پہنچنے پر صدر زیلنسکی نے کوئی تاریخ بتائے بغیر کہا تھا کہ وہ سعودی عرب اور ترکی کا بھی دورہ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، انہوں نے روسی یا امریکی حکام سے ملاقات کا کوئی اشارہ نہیں دیا اور خیال نہیں کیا جاتا کہ یوکرین کو سعودی میزبانی میں ہونے والی بات چیت میں مدعو کیا جائے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکی صدر امریکی وزیر خارجہ ڈونلڈ ٹرمپ سعودی عرب سعودی ولی عہد صدر پیوٹن مارک روبیو یوکرین