ایران اور لبنان پروازوں کی بحالی کیلئے رضامند
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
ایران نے کہا ہے کہ پروازوں کی معطلی کے سلسلے میں لبنان سے بامعنی گفتگو کے لیے تیار ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایرانی وزیرِ خارجہ اور لبنان میں اُن کے ہم منصب کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے، جس میں ایرانی وزیرِ خارجہ نے کشیدگی کے خاتمے کے حوالے سے تعمیری بات چیت کرنے کے لیے رضا مندی ظاہر کی ہے۔
لبنان کے وزیرِ ٹرانسپورٹ اور تعمیرات نے تصدیق کی ہے کی لبنانی حکام ایران میں موجود لبنانی شہریوں کی واپسی کی کوششیں کر رہے ہیں۔
مشرقِ وسطیٰ کی ایک ایئر لائن نے اس حوالے سے اپنے 3 طیارے فراہم کرنے کے لیے تیاری کی تھی لیکن ایران کی جانب سے اجازت نہیں دی گئی۔
واضح رہے کہ امریکا کی جانب سے لبنان میں ایرانی طیاروں کو مار گرانے کے بیان کے بعد لبنان نے ایرانی پروازوں پر اپنے ملک میں اترنے پر پابندی عائد کر دی تھی۔
جوابی اقدام کے طور پر تہران کی جانب سے لبنانی پروازوں پر اپنے ملک لینڈنگ پر پابندی لگا دی گئی تھی۔
اس صورتِ حال کے بعد ایران میں موجود درجنوں لبنانی زائرین اپنے ملک واپس روانہ نہیں ہو سکے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
پاکستان نے لاشوں کی شناخت کیلئے ایران سے قونصلر رسائی مانگ لی
دفتر خارجہ نے ایرانی حکام سے 8 پاکستانیوں کی لاشوں کی شناخت کےلیے قونصلر رسائی مانگ لی۔
ایرانی صوبے سیستان میں پاکستانیوں کے قتل پر دفتر خارجہ نے بیان جاری کیا، جس میں کہا گیا کہ مہرستان کاؤنٹی میں 8 پاکستانی شہری جاں بحق ہوئے ہیں۔
ایران میں قتل کیے گئے 8 پاکستانیوں کے گھر میں صف ماتم بچھ گئی، لواحقین غم سے نڈھال ہوگئے۔
دفتر خارجہ نے کہا کہ واقعہ پاک ایران سرحد سے 230 کلومیٹر دور پیش آیا، ایرانی حکام سے لاشوں کی شناخت کےلیے قونصلر رسائی مانگ لی۔
دفتر خارجہ کے اعلامیے کے مطابق ایرانی حکام سے رابطے میں ہیں، مکمل تحقیقات کر کے ذمے داروں کو سزا دی جائے، پاکستان کو ایرانی حکام سے مکمل تعاون کی امید ہے۔
دفتر خارجہ نے بیان میں مزید کہا کہ لاشوں کی شناخت اور واقعے کی وجوہات سے متعلق مزید تفصیلات جلد شیئر کی جائیں گی۔
دفتر خارجہ نے یہ بھی کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے جاں بحق افراد کے لواحقین سے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔