محکمہ داخلہ نے 125 سالہ پرانے پریزن رولز میں ترامیم کر دیں
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
قیدیوں کیلئے سزا و جزا کے نظام کو سسٹم اور ڈسپلن کا پابند بنایا جائے گا۔ قیدیوں کو سزا کیخلاف اپیل کا حق دینے کیلئے نظام وضع کیا گیا۔ نئے رولز میں عالمی قوانین کے مطابق غیرملکی قیدیوں کو قونصلر کی مدد فراہم کی گئی ہے۔ رولز میں تبدیلی کے بعد اب غیرملکی قیدی اپنی زبان میں کیس کی کارروائی سن سکیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ جیل ریفارمز وژن کے تحت محکمہ داخلہ کا احسن اقدام، محکمہ داخلہ نے 125 سالہ پرانے پریزن رولز میں ترامیم کر دیں۔ پہلے مرحلے میں 138 جیل رولز تبدیل کر کے جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کیے گئے ہیں،، جیل رولز میں ترامیم انسانی حقوق کے تحفظ اور عالمی قوانین کی پاسداری کیلئے کی گئی ہیں، رولز میں جدت اور تبدیلی سے قیدیوں، ان کے اہلخانہ اور انتظامیہ کو سہولت ہوگی، جیل رولز میں ترامیم کی منظوری کیلئے سمری بھجوانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ خواتین قیدیوں اور بچوں کے حقوق پر خصوصی توجہ دی گئی ہے۔ ذہنی امراض کے شکار قیدیوں کیلئے علاج معالجے کی سہولت فراہم کی جائےگی۔
قیدیوں کیلئے سزا و جزا کے نظام کو سسٹم اور ڈسپلن کا پابند بنایا جائے گا۔ قیدیوں کو سزا کیخلاف اپیل کا حق دینے کیلئے نظام وضع کیا گیا۔ نئے رولز میں عالمی قوانین کے مطابق غیرملکی قیدیوں کو قونصلر کی مدد فراہم کی گئی ہے۔ رولز میں تبدیلی کے بعد اب غیرملکی قیدی اپنی زبان میں کیس کی کارروائی سن سکیں گے۔ قیدیوں کو صاف پانی، متوازن خوراک اور صاف ستھرا ماحول فراہم کرنے پر زور دیا گیا ہے۔ ہر جیل میں میڈیکل آفیسر، سائیکالوجسٹ اور ویلفیئر افسر کی تعیناتی لازم کی گئی ہے۔ جیلوں کو محفوظ بنانے کیلئے تمام عملے کی تربیت لازم قرار دی گئی ہے۔ نئے رولز کے تحت ہر قیدی کو بروقت اور مکمل رازداری سے وکیل کی سہولت میسر آ سکے گی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: رولز میں ترامیم قیدیوں کو گئی ہے کی گئی
پڑھیں:
خیبرپختونخوا میں بچوں کی ویکسی نیشن کیلئے 12 روزہ مہم کا آغاز
پشاور:خیبرپختونخوا میں کورونا سمیت دیگر ایمرجنسیز میں ویکسین سے محروم رہ جانے والے بچوں کی کوریج کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
صوبے کے تمام اضلاع میں بچوں کو مختلف بیماریوں کے خلاف ویکسین فراہم کرنے کے لیے 12 روزہ مہم شروع کر دی گئی ہے جس میں دو سے پانچ سال کی عمر تک کے بچوں کو شامل کیا جائے گا۔
مشیر صحت احتشام علی نے ایک بچے کو ویکسین لگا کر مہم کا باقاعدہ آغاز کیا۔ بارہ روزہ مہم میں زیرو ڈوز والے 78 ہزار بچوں کو ویکسین فراہم کی جائے گی، جبکہ ایک یا دو ڈوز لینے والے سوا لاکھ بچوں کو بھی ویکسین دی جائے گی۔
بچوں کو کالی کھانسی، خسرہ، نمونیا، ٹی بی، اور ہیپاٹائٹس سمیت 12 جان لیوا بیماریوں سے بچاؤ کی ویکسین دی جائے گی، ویکسینیشن کے لیے خیبرپختونخوا کے تمام اضلاع میں فکسڈ سائٹس قائم کی گئی ہیں۔
افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مشیر صحت احتشام علی نے کہا کہ جو بچے ویکسینیشن سے محروم رہ گئے ہیں، انہیں 28 فروری تک مہم کے دوران ویکسین فراہم کی جائے گی۔ مہم میں بچوں کی عمر کی حد بڑھا کر دو سال سے پانچ سال کر دی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ زیرو ڈوز والے 78 ہزار بچوں اور سوا لاکھ ایسے بچوں، جنہیں ایک یا دو ڈوز مل چکی ہیں، کو ویکسین دی جائے گی۔
مشیر صحت نے کہا کہ سفارشی بنیادوں پر کام نہیں ہوگا بلکہ 100 فیصد میرٹ کو یقینی بنایا جائے گا۔ خناق کے مرض کی واپسی پر بھی کام جاری ہے اور ماضی میں کالی کھانسی اور خسرہ کی وبا میں واضح کمی دیکھنے میں آئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ بوسٹر ڈوز کو بھی مہم میں شامل کیا جا رہا ہے تاکہ بچوں کو مزید تحفظ فراہم کیا جا سکے۔ کرم میں امن و امان کی صورتحال بہتر ہو چکی ہے، اور وہاں طبی سہولیات نہ ملنے والے افراد کو پشاور ہیلی کاپٹر کے ذریعے منتقل کیا جائے گا۔
مشیر صحت نے شکوہ کیا کہ وفاق سے اب تک ایک پیناڈول کی گولی بھی فراہم نہیں کی گئی ہے، تاہم صوبائی حکومت اپنی سطح پر صحت کی سہولیات کی فراہمی کے لیے بھرپور اقدامات کر رہی ہے۔