فرحان سعید اور عروہ حسین کی علیحدگی سے متعلق لب کشائی
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
پاکستانی معروف جوڑی فرحان سعید اور عروہ حسین نے پہلی بار اپنی علیحدگی سے متعلق اظہارِ خیال کیا ہے۔
فرحان سعید اور عروہ حسین کا شمار پاکستان کے سب سے پسندیدہ سیلیبرٹیز جوڑی میں ہوتا ہے، ان کی محبت بھری کہانی سے لے کر شادی اور پھر والدین بننے تک انہیں ہمیشہ اپنے مداحوں سے بے پناہ محبت اور دعائیں ملی ہیں۔
دونوں فنکاروں کی ازدواجی زندگی میں ایک مشکل دور بھی آیا تھا جب دونوں نے علیحدگی کا فیصلہ کر لیا تھا، پھر والدین کی مدد اور مداخلت سے ایک دوسرے کو دل سے معاف کر کے دونوں نے دوبارہ صلح کر لی، دونوں کے والدین نے انہیں ایک دوسرے کے قریب لانے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔
ایک انٹرویو میں فرحان اور عروہ نے اپنی ازدواجی زندگی سے متعلق مختلف پہلوؤں پر بات کی۔
جوڑے نے بتایا کہ دوبارہ تعلق قائم کرنے میں سب سے اہم چیز ایک دوسرے کی عزت تھی۔
فرحان سعید نے کہا کہ ہمارے درمیان مسائل ہونے کے باوجود ہم نے کبھی عوامی سطح پر ایک دوسرے کی برائی نہیں کی، ایک دوسرے کے خاندانوں کی عزت کی اور اپنے تعلق کی اہمیت کو سمجھا، یہی وجہ تھی کہ ہم دوبارہ ایک دوسرے کے قریب آ سکے۔
گلوکار فرحان سعید نے یہ بھی کہا کہ کسی بھی شریکِ حیات کے پیٹھ پیچھے اس کی بات کرنا مناسب نہیں ہوتا اس سے پرہیز کرنا چاہیے۔
معروف جوڑی نے عوام کو اہم پیغام دیتے ہوئے کہا ہے کہ اپنے شریکِ حیات کی عزت اور احترام سے مسائل کا حل نکالا جا سکتا ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
مصطفیٰ کے قتل کی تحقیقات میں نیا موڑ: عدالت نے قبر کشائی کی اجازت دے دی
کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے مصطفیٰ کے قتل کیس میں مقتول کی قبر کشائی کی درخواست منظور کرتے ہوئے جوڈیشل مجسٹریٹ کو حکم دیا کہ وہ قبر کشائی کے عمل کو مکمل کریں۔
سندھ ہائیکورٹ میں مصطفیٰ قتل کیس کی سماعت پراسیکیوٹر جنرل سندھ کی درخواست پر ہوئی۔ عدالت نے ملزم ارمغان کو کل صبح ساڑھے نو بجے پیش کرنے کا حکم دیا اور کیس کی سماعت ملتوی کر دی۔ اسی دوران عدالت نے انسداد دہشت گردی کی عدالت سے کیس کا ریکارڈ بھی طلب کر لیا۔
پراسیکیوٹر جنرل سندھ نے درخواست کی کہ انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج کا پولیس پارٹی کے خلاف مقدمے کا حکم کالعدم قرار دیا جائے اور ملزم ارمغان کے جسمانی ریمانڈ کی اجازت دی جائے۔
سٹی کورٹ میں پولیس کی جانب سے مقتول کی قبر کشائی کے لیے جوڈیشل مجسٹریٹ کو درخواست دی گئی، جسے عدالت نے منظور کرلیا۔ قبر کشائی کے بعد مصطفیٰ کی لاش کا پوسٹ مارٹم اور ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے نمونے حاصل کرنے کا حکم دیا گیا۔
پولیس حکام کے مطابق، مرکزی ملزم ارمغان کے بنگلے سے جدید اسلحہ برآمد کیا گیا ہے، اور سی ٹی ڈی حکام کو اس بات کی تحقیقات سونپی گئی ہیں کہ ملزم نے یہ اسلحہ کہاں سے خریدا۔
اس کے علاوہ، اے وی سی سی پولیس نے ملزم کے بنگلے سے ملنے والے لیپ ٹاپ کے ڈیٹا کی جانچ کے لیے ایف آئی اے سے مدد کی درخواست کی ہے تاکہ کیس کی تحقیقات میں مزید معاونت حاصل کی جا سکے۔