WE News:
2025-04-13@15:23:46 GMT

قومی اسمبلی اجلاس کا ایجنڈا جاری، کونسے اہم بل پیش ہونگے؟

اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT

قومی اسمبلی اجلاس کا ایجنڈا جاری، کونسے اہم بل پیش ہونگے؟

قومی اسمبلی کے آج شام 5 بجے اسپیکر ایاز صادق کی سربراہی میں منعقد ہونے والے اجلاس کا ایجنڈا جاری کیا گیا ہے۔

قومی اسمبلی اجلاس کے ایجنڈے میں دیوانی ملازمین ایکٹ 1973 اور دیوانی عدالتوں کا آرڈیننس 1962 میں ترامیم شامل ہیں جنہیں وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ پیش کریں گے۔

یہ بھی پڑھیے: قومی اسمبلی کی راہداریوں میں ویڈیو ریکارڈنگ پر پابندی کا فیصلہ

اجلاس کے دوران وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی انسانی سمگلنگ کی روک تھام کے لیے امیگریشن قوانین میں ترمیم اور  پاکستان ساحلی محافظین ترمیمی بل 2024ایوان میں پیش کریں گے۔

قومی اسمبلی کے اجلاس میں وقفہ سوالات کی کارروائی ہوگی جس دوران نزہت صادق اور آسیہ ناز تنولی اسلام آ باد کے دیہی علاقوں کی سڑکوں کی حالت زار جبکہ عالیہ کامران اور عثمان بادینی سر کاری جامعات کو درپیش مالی مشکلات کے بارے میں توجہ دلاو نو ٹس پیش کریں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

national assembly ایجنڈا ایوان پارلیمان قومی اسمبلی اجلاس.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ایجنڈا ایوان پارلیمان قومی اسمبلی اجلاس قومی اسمبلی

پڑھیں:

پیپلز پارٹی نے قومی اسمبلی میں دریائے سندھ کے تحفظ سے متعلق قرار داد جمع کرا دی

پیپلز پارٹی نے قومی اسمبلی میں دریائے سندھ کے تحفظ سے متعلق قرار داد جمع کرا دی۔ قرار داد میں وفاقی وپنجاب حکومتوں سے سندھ کے پانی کے حقوق کے تحفظ کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ سندھ سے ارکان اسمبلی نے متفقہ طور پر قرار داد پر دستخط کیے ہیں۔

قرار داد میں دریائے سندھ پر نئی نہریں یا منصوبے سندھ کے مفادات کے خلاف قرار دیا گیا اور مطالبہ کیا گیا ہے کہ 1991 کے پانی کے معاہدے پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔ 

قرار داد میں مزید کہا گیا ہے کہ سندھ کی زراعت اور ماحولیات پر پانی کی کمی کے سنگین اثرات ہوں گے۔ ایوان کسی بھی نئے ڈائیورژن منصوبے کی شدید مخالفت کرے۔ تمام صوبوں کی مشاورت کے بغیر پانی کا رخ موڑنا ناقابل قبول ہے۔

قرار داد کے مطابق ایوان تسلیم کرتا ہے کہ انڈس ریورسسٹم زراعت، معیشت اور ماحولیات کیلئے اہم قومی وسیلہ ہے، دریا سندھ صوبہ کی زندگی کی لکیر ہے جو زراعت اور پینے کے پانی کیلیے ضروری ہے۔

قرار داد کے مطابق سندھ پہلے ہی پانی کی شدید قلت کا سامنا کر رہا ہے، بالائی علاقوں میں پانی کے رخ کی تبدیلی سے صورتحال مزید خراب ہو رہی ہے۔

قرار داد میں کہا گیا ہے کہ آئین اور1991 کے پانی معاہدے کے مطابق تمام صوبوں کے درمیان پانی کی منصفانہ تقسیم یقینی بنائی جائے، کسی بھی نئی نہر یا پانی کے منصوبے کو نچلے دریا کے علاقوں کے حقوق کےخلاف تصورکیا جائے گا۔

قرار داد کے مطابق یہ ایوان سندھ میں زرعی، ماحولیاتی اور ڈیلٹا کے علاقوں میں پانی کی کمی کے نقصانات پر شدید تشویش کا اظہار کرتا ہے۔

قرار داد میں کہا گیا کہ یہ ایوان کسی بھی ایسے منصوبے کو مسترد کرتا ہے جو پانی کا رخ صوبوں کی رضا مندی کے بغیر تبدیل کرے، ایوان وفاقی اور پنجاب حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ انڈس دریا پر نئی نہروں کے منصوبوں کو فوری روکا جائے۔

متعلقہ مضامین

  • قومی اسمبلی: فلسطین و سرحدی معاملات، نہروں پر احتجاج کرنے والے خود موجود نہیں، افسوس: سپیکر
  • اسپیکر نے اپوزیشن کے رویے کو غیر سنجیدہ قرار دیدیا
  • قومی اسمبلی کا اجلاس کورم پورا نہ ہونے کے باعث 14اپریل تک ملتوی
  • اپوزیشن اہم مواقع پر واک آئوٹ کر جاتی ہے، سپیکر قومی اسمبلی
  • قومی اسمبلی کا اجلاس کورم پورا نہ ہونے کے باعث پیر تک ملتوی
  • قومی اسمبلی اجلاس: اسپیکر ایاز صادق کا اپوزیشن کی کورم نشاندہی اور واک آؤٹ پر اظہار افسوس
  • قومی اسمبلی: نہری معاملہ، قرارداد ایجنڈے سے نکالنے پر احتجاج کیا، شازیہ مری
  • کینالزمنصوبے کیخلاف قرارداد قومی اسمبلی کے ایجنڈے میں شامل نہ کرنے پرپیپلزپارٹی کا احتجاج
  • پیپلز پارٹی نے قومی اسمبلی میں دریائے سندھ کے تحفظ سے متعلق قرار داد جمع کرا دی
  •  سپیکر قومی اسمبلی کی زیر صدارت بجٹ اجلاس سے متعلق اہم مشاورتی اجلاس