میلوں کے انعقاد کا مقصد ثقافت کو فروغ دیناہے ،سید ذوالفقار
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
جیکب آباد(نمائندہ جسارت) صوبائی وزیر ثقافت و سیاحت سید ذوالفقار علی شاہ نے کہا ہے کہ کینالوں کے خلاف ہیں،میلوں کے انعقاد کا مقصد ثقافت کو فروع دینا ہے شاہ لطیف ،سچل سرمت اور قلندر کے امن کے پیغام کو عام کررہے ہیں۔ ان خیالات کا ظہار انہوں نے جیکب آباد کے میہر شاہ گرائونڈ میں گھوڑوں کی دوڑ کے مقابلے کی تقریب سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر سابق ایم پی اے زیب خان پہنور، سردار چنگیز پہنور ،ضلعی صدر پیپلزپارٹی لیاقت لاشاری ،رافع جکھرانی ،کمشنر میرپور خاص فیصل عقیلی ،ڈی سی نواب سمیر لغاری ،ایس ایس پی صدام خاصخیلی اور دیگر موجود تھے۔سید ذولفقار شاہ نے مزید کہا کہ سندھ میں روائتی ثقافتی میلوں کا رجحان ختم ہورہا ہے،ان میلوں کو زندہ رکھنے کیلئے ہم کوشش کررہے ہیں،ہمیشہ ڈاکو راج کی بات کیجاتی ہے مگر اصل میں یہ آج کا ایونٹ مثبت چہرہ ہیں،میلوں کو فروغ دے کر مہنگائی سے پریشان عوام میں خوشیاں بانٹ رہے ہیں گھوڑے پالنے والوں کی تنظیم بنا کر انکی حوصلہ افزائی کے لئے ہر سال سندھ حکومت فنڈ جاری کرے گی گھوڑے سواروں سے میٹنگ رکھی ہے ،سندھ ہارس اینڈ کیٹل شو تاریخی ہے اگلی بار محکمہ لائیو اسٹاک اور اسپورٹس مل کر اس میلے کا انعقاد کیا جائے گا،یہ نوجوانوں کو نشے اور بری صحبت سے بچا کر صحتمند سرگرمیوں کی طرف راغب کرنے کی کوشش بھی ہے لاڑکانہ میں فیسٹیول جاری ہے جس میں ہزاروں لوگ شرکت کررہے ہیںآکاش انصاری اور ڈاکٹر ذوالفقار سیال سندھ کی علمی اور ادبی شخصیت تھے جو اس دنیا سے چلے گئے نوجوان انکی تحریروں کو پڑھیں رہنمائی حاصل کریں ،آکا ش انصاری کے واقع کا سندھ حکومت نے فوری نوٹس لیا انکی تدفین کی جارہی تھی ڈی آئی جی حیدر آباد سے بات کی جس کے بعد میت کو واپس لاکر پوسٹ مارٹم کرایا گیا جس کے رپورٹ کے مطابق انکے جسم پر تشدد او رخنجروں کے نشان ملے ہیں میں کل خود بھی ورثہ سے تعزیت کرنے جائوں گا،جیکب آباد میں نامور شاعر کے نام سے منسوب گدائی لائبریری کی بندش کے سوال پر انہوں نے کہا کہ جیکب آباد میں موجود لائبریریز پر کام شروع کرنے جارہے ہیں،جیکب آباد میلے کی تقریبات میں شہر کے ایم پی اے اور سابق وزیر کی عدم شرکت پر انکا کہنا تھا کہ وہ شہر میں موجود نہیں تھے اس لئے نہیں آئے میری ان سے آنے سے پہلے بات ہوئی تھی ،سندھ ہارس اینڈ کیٹل شو کے لئے سندھ حکومت کی جانب سے پہلی ایڈوانس 2کروڑ کی گرانٹ کے باوجود میلے کو محدود کرنے کے سوال پر صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ آئندہ سب سے مشاورت کے بعد میلے کا انعقاد کیا جائے گا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: جیکب ا باد
پڑھیں:
طلباء پروجیکٹس مقصد کیلیے تیار کریں،ڈاکٹڑ طحہ حسین
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)مہران یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی جامشورو کی جانب سے توانائی، ماحولیات اور پائیدار ترقی کے عنوان سے منعقد کی جانے والی ساتویں عالمی کانفرنس کی افتتاحی تقریب مہران یونیورسٹی میں ہوئی۔ کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مہران یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر طحہ حسین علی نے کہا کہ کانفرنس میں پیش کی جانے والی سفارشات اور تجاویز مسائل کے حل کے لیے ہوں، مسائل کی نشاندہی کرنے والی ہوں، اور ایسی سفارشات ہوں جو حکام تک پہنچا کر ان سے مسائل کے حل کے لیے مطالبہ کیا جا سکے۔ وائس چانسلر نے کہا کہ مقامی آبادی کے مسائل کے حل کے لیے سفارشات ہونا ضروری ہیں، جبکہ تحقیق صرف محقق کی ترقی کے لیے نہ ہو، بلکہ وہ لوگوں کے کام کی بھی ہو۔ انہوں نے مزید کہا کہ مہران یونیورسٹی کے آخری سال کے طلباء کو پابند کیا گیا ہے کہ وہ اپنے فائنل ائر پروجیکٹس پائیدار ترقی کے اہداف سے کسی نہ کسی مقصد سے متعلق تیار کریں۔ وائس چانسلر نے کہا کہ حکومتی اداروں کو ماہرین اور محققین کی فراہم کردہ سفارشات پر عمل کرنا چاہیے۔ ڈاکٹر طحہ حسین علی نے کہا کہ مہران میں تحقیقی گروپ بہترین کام کر رہے ہیں۔ توانائی کے شعبے کے ماہر انجینئر عرفان احمد نے کہا کہ توانائی کی ماحول دوست منتقلی ہو رہی ہے، بجلی ہوا اور شمسی توانائی سے بنائی جا رہی ہے۔ سندھ میں ہوا سے بجلی پیدا کرنے کے منصوبے زیادہ ہیں، اور ہوا سے پیدا ہونے والی بجلی سستی بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر آلات پاکستان میں بنیں تو منصوبوں پر خرچ کم ہو جائے گا، کیونکہ اس وقت بیشتر آلات بیرون ملک سے خریدے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں قدرتی اور فطری طریقوں سے ماحول دوست توانائی پیدا کرنے کے ذرائع اور وسائل بہت زیادہ ہیں لیکن ہم ان کا بہتر استعمال نہیں کر رہے، چائنیز اکیڈمی آف سائنسز چین کے پروفیسر ڈاکٹر پینگ وینگ (Peng Wang) نے کہا کہ چین اور پاکستان کو معاشی، توانائی، ماحولیات اور ٹیکنالوجی کے امور پر تعاون بڑھانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی ایک بڑا مسئلہ ہے جسے مل کر دیکھنا ضروری ہے، اور ہماری اکیڈمی مہران یونیورسٹی کے ساتھ تعاون کرنے کے لیے تیار ہے۔ نیو کیسل (Newcastle) یونیورسٹی برطانیہ کے پروفیسر ڈاکٹر شفیق احمد اوڈھانو نے کہا کہ یہ کانفرنس سندھ صوبے میں ہو رہی ہے، اور سندھ نے ماحولیاتی تباہیوں کا زیادہ سامنا کیا ہے۔ کانفرنس کے سربراہ اور مہران یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد اسلم عقیلی نے کہا کہ مہران یونیورسٹی کا انرجی اور انوائرمنٹل انجینئرنگ ریسرچ گروپ 2009 میں تشکیل پایا۔ توانائی کے شعبے کے ڈائریکٹر انجینئر محفوظ احمد قاضی نے کہا کہ ورلڈ بینک کی رپورٹ کے مطابق 2050 تک ہمارے لیے خوراک کا مسئلہ بڑا مسئلہ ہو گا ۔ 2دنوں کی اس کانفرنس میں پاکستان، چین اور ہندوستان کے توانائی اور ماحولیاتی شعبوں کے ماہرین نے اپنے تحقیقی مقالے پیش کیے، کانفرنس میں برطانیہ اور چین کے اسکالرز نے شرکت کی اور خصوصی خطاب کیا۔