جیکب آباد میلہ کمیٹی کے ناقص انتظامات
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
جیکب آباد(نمائندہ جسارت) جیکب آباد میلہ کمیٹی کے ناقص انتظامات ،مخصوص افراد کو ریفریشمنٹ دی گئی دیگر شرکا نظر انداز ، افسر کی سیکورٹی پر مقرر اہلکار مہمانوں کو کافی پیش کرتے نظر آیا،شرکاء کا احتجاج ،صحافی نے احتجاجن تعریفی شیلڈ وزیر سے وصول نہ کی۔ جیکب آباد سندھ ہارس اینڈ کیٹل شو کی میلہ کمیٹی کے میہر شاہ پر گھوڑوں کی دوڑ کے صوبائی وزیر ثقافت کی تقریب میں ناقص انتظامات کی شکایات ملی مخصوص اور منظور نظر افراد کو ریفریشمنٹ دی گئی افسران کو منرل واٹر جبکہ دیگر کو لوکل بوتل میں پانی دیا گیا متعدد افراد کو پینے کا پانی تک نہ ملا ،اسسٹنٹ کمشنر کی سیکیورٹی پر مقرر پولیس اہلکار کافی اور پلیٹوں میں ریفریشمنٹ مہمانوں کو پیش کرتے نظر آیا میلا کمیٹی کے اس رویہ پر شرکا نے شدید احتجاج کیا جبکہ ایک صحافی نے احتجاجی تعریفی شیلڈمہما ن خاص سے اعلان کے باوجود وصول نہ کی ۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: جیکب ا باد کمیٹی کے
پڑھیں:
پبلک اکا ئو نٹس کمیٹی؛ اسٹیل مل کی 54 ایکٹر زمین چارافراد کو دینے کا انکشاف
پبلک اکا ئو نٹس کمیٹی؛ اسٹیل مل کی 54 ایکٹر زمین چارافراد کو دینے کا انکشاف WhatsAppFacebookTwitter 0 19 February, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز )رکن کمیٹی نے استسفار کیا کہ یہ چار افراد کون تھے کیا ان کا تعلق پاکستان اسٹیل ملز کے ساتھ تھا، رکن کمیٹی سینیٹر افنان اللہ خان نے کہاکہ اسٹیل ملز کی زمین پر اتنے قبضے ہوتے رہے اور آپ لوگ کیا کر رہے تھے جس پر سی ای او نے بتایا کہ ہم نے ریکارڈ کے مطابق حکم امتناعی لے لیا تھا جس پر کمیٹی نے معاملے کو نیب کے سپرد کرتے ہوئے دو ماہ میں رپورٹ دینے کی ہدایت کی۔
پبلک اکانٹ کمیٹی کا اجلاس چیئرمین جنید اکبر کی زیر صدارت ہوا۔ پی اے سی کو آڈٹ حکام نے بتایا کہ گلشن حدید میں پلاٹوں پر تجاوزات کی مد میں 75کروڑ روپے کے بقایا جات ہیں جس پر سیکرٹری وزارت نے بتایا کہ سندھ ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے چار افراد کو یہ زمین الاٹمنٹ کی گئی جس میں تین افراد کو سولہ سولہ ایکڑ اور ایک شخص کو چھ ایکٹر کی زمین دی تھی جس پر ہم نے عدالت سے رجوع کر لیا ہے۔
سی ای او اسٹیل ملز نے بتایا کہ پہلے سندھ حکومت نے ہائیر ایجوکیشن کمیشن کو زمین کی الاٹمنٹ کی مگر بعد میں اعتراضات کے بعد یہ زمین ان چار افراد کو دی گئی۔ رکن کمیٹی نے استسفار کیا کہ یہ چار افراد کون تھے کیا ان کا تعلق پاکستان اسٹیل ملز کے ساتھ تھا؟
رکن کمیٹی سینیٹر افنان اللہ خان نے کہا کہ اسٹیل ملز کی زمین پر اتنے قبضے ہوتے رہے اور آپ لوگ کیا کر رہے تھے جس پر سی ای او نے بتایا کہ ہم نے ریکارڈ کے مطابق حکم امتناعی لے لیا تھا جس پر کمیٹی نے معاملے کو نیب کے سپرد کرتے ہوئے دو ماہ میں رپورٹ دینے کی ہدایت کی۔
چیئرمین پی اے سی نے ریمارکس دیے کہ یہ معاملہ نیب کی نظروں سے نہین گزرا یا نیب سیاستدانوں سے فارغ نہیں ہوا؟ جس پراجلاس میں قہقہے لگ گئے۔کمیٹی اراکین کے علاوہ آڈیٹر جنرل آف پاکستان سمیت سیکرٹری صنعت و پیداوار اور دیگر حکام نے شرکت کی، اجلاس میں وزارتِ صنعت و پیداوار کے آڈٹ پیراز کا جائزہ لیا گیا اس موقع پر پی اے سی کا مختلف ڈویژنز کی جانب سے بجٹ کی ناقص منصوبہ بندی پر تشویش کا اظہارکیا۔