Jasarat News:
2025-04-15@11:52:26 GMT

خیبرپختونخواحکومت کے 2 وفد افغانستان جائینگے

اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT

پشاور(مانیٹرنگ ڈیسک) خیبر پختونخوا حکومت نے افغانستان کے دورے کے لیے ٹی اوآرز تیارکر لیے۔مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر محمد علی سیف نے افغان عبوری حکومت سے بات چیت کے لیے وفد افغانستان بھیجنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان کے دورے کے لیے ٹی او آرز تیار کر لیے گئے ہیں۔ٹی او آرز کے مطابق افغان طالبان سے بات چیت کے لیے2 وفد افغانستان جائیں گے، پہلاوفد مذاکرات کے لیے ماحول سازگاربنائے گا اور سفارتی امور نمٹائے گا جب کہ دوسرا وفد کئی اسٹیک ہولڈرز پر مشتمل ہوگا۔مشیراطلاعات کے پی بیرسٹرسیف کو رابطہ کاری
کے لیے فوکل پرسن نامزد کیا گیا ہے، خیبرپختونخواحکومت مذاکرات کے لیے وفاقی حکومت سے رابطے میں رہے گی۔ٹی او آرز کے مطابق وفد بھیجنے کا مقصدکراس بارڈر ٹرائبل ڈپلومیسی مضبوط کرنے کے علاوہ اقتصادی اور معاشرتی تعلقات کو فروغ دینا ہے۔ خیال رہے کہ پشاور میں وزیر اعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور کی زیرصدارت سیاسی و مذہبی جماعتوں کے اکابرین کے اجلاس میں متفقہ فیصلہ کیا گیاکہ پاکستان میں امن، افغانستان میں امن کے ساتھ مشروط ہے اور دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے افغانستان سے حکومتی سطح پرمذاکرات جلد شروع کیے جائیں گے۔اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ ملک میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لیے سیاسی اور مذہبی جماعتیں مل کر کام کریں گی۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کے لیے

پڑھیں:

وفاقی حکومت صوبے کے آئینی و قانونی حقوق دے. علی امین گنڈا پور

پشاور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔15 اپریل ۔2025 )وزیراعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت صوبے کی آئینی و قانونی حقوق دیں، یہ ہمارا حق ہے، پن بجلی کے منافع، این ایف سی اور ضم اضلاع کے فنڈز سے متعلق ہمارے سارے مطالبات آئینی اور قانونی ہیں. پشاور میں وزیراعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی زیر صدارت اعلی سطح اجلاس میں وفاقی حکومت سے آئینی و قانونی مالی حقوق کی فوری ادائیگی کا مطالبہ کیا گیا اجلاس میں پن بجلی کے منافع، نئے این ایف سی ایوارڈ اور ضم اضلاع کے فنڈز پر تفصیلی گفتگو ہوئی. اجلاس کو بتایا گیا کہ وفاق کے ذمے صوبے کے 1900 ارب روپے واجب الادا ہیں، جبکہ عبوری طریقہ کار کے تحت مزید 77 ارب روپے کی ادائیگی بھی باقی ہے وزیر اعلی نے کہا کہ یہ مطالبات غیر قانونی نہیں، بلکہ آئینی و قانونی حق ہیں۔

(جاری ہے)

ضم اضلاع کے ترقیاتی اور جاریہ اخراجات کی مد میں بھی وفاقی فنڈز کی کمی پر تشویش کا اظہار کیا گیا. علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ضم اضلاع کے حالات خصوصی توجہ کے متقاضی ہیں اور این ایف سی ایوارڈ پر فوری نظرثانی کی ضرورت ہے وفاقی حکام نے صوبائی موقف سے اصولی اتفاق کیا اور یقین دہانی کرائی کہ واجبات کی ادائیگی اور دیگر معاملات ترجیحی بنیادوں پر حل کیے جائیں گے اجلاس میں آﺅٹ آف دی باکس کمیٹی کا اجلاس بلانے اور سی سی آئی میں سفارشات پیش کرنے کا بھی مطالبہ کیا گیا.                                                                               

متعلقہ مضامین

  • وفاقی حکومت صوبے کے آئینی و قانونی حقوق دے. علی امین گنڈا پور
  • افغان حکومت کی بے حسی، واپس بھیجے گئے مہاجرین افغانستان رُل گئے
  • سپریم کورٹ کے آئینی بینچ میں مزید 2 ججز شامل کرنے کا فیصلہ
  • آئینی بینچ میں مزید دو ججز شامل کرنے کا فیصلہ
  • آئینی بینچ میں مزید دو ججز شامل کرنے کا فیصلہ،چیف جسٹس نے جوڈیشل کمیشن کا اجلاس طلب کر لیا
  • آئینی بینچ میں مزید دو ججز شامل کرنے کا فیصلہ
  • پی پی کا عدم تعاون کا فیصلہ،قومی اسمبلی میں حکومت کی اہم قانون سازی متاثر ہونے کا خدشہ
  • حکومت کا پانچ سال سے معطل خوشحال خان خٹک ایکسپریس کو بحال کرنے کا فیصلہ
  • وفاقی حکومت کا پانچ سال سے معطل خوشحال خان خٹک ایکسپریس کو بحال کرنے کا فیصلہ
  • فہرست کے علاوہ کوئی فرد عمران خان سے ملاقات نہیں کریگا، پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی کا فیصلہ