آئی ایف سی کا پاکستان میں سالانہ 2 ارب ڈالر سرمایہ کاری کا منصوبہ
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن کے سربراہ مختار ڈیوپ نے کہا ہے کہ ان کا ادارہ اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاری بڑھانے اور بڑے پیمانے پر انفرا اسٹرکچر میں فنڈنگ فراہم کرنے کا خواہاں ہے جس کے ذریعے 10 برس تک سالانہ 2 ارب ڈالر تک کی سرمایہ کاری کے منصوبے کا آغاز کرنا ہے۔ پاکستان کے پہلے دورے کے بعد غیر ملکی خبر رساں ادارے
سے گفتگو میں آئی ایف سی کے منیجنگ ڈائریکٹر مختار ڈیوپ نے کہا کہ اب سے لیکر اکتوبر تک کچھ منصوبوں میں پیش رفت متوقع ہے جوکہ اس بات کی عکاس ہوگی کہ پاکستان انفرا اسٹرکچر کے اہم شعبوں میں بڑے پیمانے پر فنانسنگ قبول کرنے کیلیے تیار ہے۔ عالمی بینک کے پرائیویٹ سرمایہ کاری ونگ آئی ایف سی کے سربراہ نے کہا کہ پاکستان کیلیے 2 ارب ڈالر سالانہ کی سرمایہ کاری کوئی بہت بڑی چیز نہیں کیونکہ پاکستان کو انٹرنیشنل ائرپورٹس، توانائی، پانی، بندرگاہوں سمیت انفرا اسٹرکچر کو ترقی دینے کی بڑی ضرورت ہے۔
آئی ایف سی
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سرمایہ کاری ا ئی ایف سی
پڑھیں:
امریکی ٹیرف، پاکستانی برآمدات کے حجم میں ایک ارب ڈالر سے زائد کی کمی کا خدشہ
پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈیولپمنٹ اکنامکس کے وائس چانسلر ڈاکٹر ندیم جاوید کا کہنا ہے کہ یہ صورتحال پاکستان کے لیے خطرہ ضرور ہے لیکن ساتھ ہی اپنی برآمدی پالیسیوں پر نظرِثانی کرنے اور مستقبل کے لیے بہتر حکمت عملی بنانے کا موقع بھی فراہم کرتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے عائد ٹیرف سے پاکستانی برآمدات کے حجم میں ایک ارب ڈالر سے زائد کی کمی کا خدشہ ہے۔ پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈیولپمنٹ اکنامکس (پائیڈ) کی رپورٹ کے مطابق امریکا کی جانب سے 29 فیصد جوابی ٹیرف عائد ہونے سے پاکستان کی برآمدات کے حجم میں ایک ارب 10 کروڑ ڈالر سے ایک ارب 40 کروڑ ڈالر تک کمی آسکتی ہے۔ پائیڈ کی رپورٹ کے مطابق پاکستانی ایکسپورٹس میں 25 فیصد کمی ہونے کا خدشہ ہے اور پیداوار متاثر ہونے سے 5 لاکھ ملازمتیں ختم ہو جائیں گی جب کہ صورتحال کا فائدہ بھارت اور بنگلادیش اٹھا سکتے ہیں۔ پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈیولپمنٹ اکنامکس کے وائس چانسلر ڈاکٹر ندیم جاوید کا کہنا ہے کہ یہ صورتحال پاکستان کے لیے خطرہ ضرور ہے لیکن ساتھ ہی اپنی برآمدی پالیسیوں پر نظرِثانی کرنے اور مستقبل کے لیے بہتر حکمت عملی بنانے کا موقع بھی فراہم کرتی ہے۔ واضح رہے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پاکستانی مصنوعات پر 29 فیصد ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔