مشکل وقت میں خود کو اپنے پروردگار کے زیادہ قریب محسوس کرتی ہوں؛ یمنیٰ زیدی
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
حال ہی میں فلم نایاب میں اداکاری کے جوہر دکھانے والی یمنٰی زیدی نے اپنی زندگی کے تلخ تجربات کے بارے میں بتایا۔
یمنیٰ زیدی منجھی ہوئی اداکاری اور معیاری کام کے باعث ڈراما انڈسٹری میں جلد ہی اپنا ایک الگ مقام بنانے میں کامیاب ہوئی ہیں۔
تاہم کامیابی کے اس سفر میں اداکارہ کو کئی رکاوٹوں اور تلخ تجربات کا بھی سامنا رہا ہے۔
ایک انٹرویو میں اپنے انہی مشکل دور کے بارے میں بات کرتے ہوئے یمنیٰ زیدی نے بتایا کہ مشکل وقت میں خود کو خدا کے زیادہ قریب محسوس کرتی ہوں۔
اداکارہ نے بتایا میرے والد بہت جلد مجھ سے جدا ہوگئے ان کے انتقال کے بعد زندگی بہت بدل گئی۔ مجھے اس غم نے میرے رب کے قریب کیا۔
یمنیٰ زیدی نے کہا کہ تلخ تجربات اور ترش رویوں سے ہونے والی بے چینی اور اضطراب آپ کو روحانیت کی راہ پر لے جاتی ہے جہاں دل کو حقیقی سکھ اور چین ملتا ہے۔
اداکارہ نے کہا کہ میں نے زندگی میں بہت کچھ دیکھا اور یہی سیکھا ہے کہ سوائے محبت اور وفاداری کے ہر چیز آنی جانی ہے۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
پی آئی اے طیارہ حادثے میں معجزانہ طور پر بچ جانیوالے ظفر مسعود نے حادثے کے بعد کے تجربات پر کتاب لکھ دی
کراچی میں 2020 کے پی آئی اے طیارہ حادثے میں معجزانہ طور پر بچ جانیوالے ممتاز بینکار ظفر مسعود نے کتاب "سیٹ ون سی" تحریر کردی، جس میں انہوں نے کراچی میں فضائی حادثے میں معجزانہ طور پر بچ جانے کے بعد کے تجربات بیان کیے ہیں۔
ممتاز بینکار ظفر مسعود کی کتاب "سیٹ ون سی" کی کراچی میں تقریب رونمائی ہوئی، ظفر مسعود نے کتاب میں انسانی زندگیوں میں حادثات کے تجربات و اثرات، عزم و ہمت پر آب بیتی لکھی۔
کراچی: پی آئی اے طیارہ حادثہ، سال مکمل، حتمی رپورٹ تکمیل کے مرحلے میں داخلکراچی میں پاکستان انٹرنیشنل ائرلائن ( پی آئی اے ) کے طیارے پی کے 8303 کے حادثے کو ایک سال مکمل ہوگیا۔
ظفر مسعود نے اس حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ذہنی صحت کو ایک زاویے سے نہ دیکھیں اس کے کئی پہلو ہیں، کسی حادثے سے گزرنے کے بعد اسے نظر انداز نہ کریں، آپ مضبوط بھی ہوں مدد ضرور لیں۔
انہوں نے کہا کہ قسمت اور امید اہم ہیں لیکن ٹراما سے نکلنے کیلئے مثبت اقدامات اختیار کریں، اپنی ذمہ داریوں کو اقدار اور روایات کی وجہ سے نظر انداز نہ کریں۔
حادثے میں محفوظ رہنے والے ایک اور مسافر زبیر نے بتایا کہ یقین نہیں آتا کہ حادثے کے بعد اسپتال بھی پیدل چل کر پہنچا، آج بھی جہاز کے ٹیک آف اور لینڈ کرنے پر دل دہل جاتا ہے۔
واضح رہے کہ 22 مئی 2020 کو پی آئی اے کا لاہور سے کراچی آنے والا طیارہ رن وے سے چند سیکنڈ کے فاصلے پر آبادی پر گر کر تباہ ہوگیا تھا، جس کے نتیجے میں جہاز کے عملے سمیت 97 افراد جاں بحق ہوگئے تھے جبکہ 2 افراد معجزانہ طور پر بچ گئے تھے، جن میں ایک ظفر مسعود اور دوسرا مسافر زبیر شامل تھا۔