Jasarat News:
2025-04-15@06:36:40 GMT

قذافی ٹاؤن پل پرمیں کنٹینرسے لداٹرالرالٹ گیا

اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT

کراچی (اسٹاف رپورٹر)قذافی ٹاؤن برج پر کنٹینر سے لدا ٹرالر الٹ گیا تاہم حادثے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔تفصیلات کے مطابق اتوار کی صبح قذافی ٹاؤن برج پر کنٹینر سے لدا ٹرالر الٹ گیا، حادثے کے باعث قذافی ٹاؤن برج پر ٹریفک کی آمد و رفت متاثر ہوگئی .ٹریفک پولیس کے مطابق ٹرالر یونس چورنگی سے منزل پمپ کی جانب جا رہا تھا، حادثے کے بعد ہیوی گاڑیوں کو یونس چورنگی سے مہران ہائی وے کی طرف بھیجا جا رہا ہے جبکہ چھوٹی گاڑیوں کو سڑک کے ایک حصے سے گزارا جا رہا، دو پہر تین بجے تک ٹرالر ہٹایا نہیں جا سکا تھا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

کراچی میں ایک اور خواب سڑک پر بکھر گیا، نوجوان کی المناک موت پر ہر آنکھ اشکبار

کراچی:

گلشن اقبال مسکن چورنگی کے قریب خوفناک ٹریفک حادثے میں جاں بحق نوجوان فرسٹ ایئر کا طالب علم اور سوفٹ ویئر انجینئر بننے کا خواہش مند تھا۔

حنان میں دنیا میں کچھ تبدیلی لانے کا جذبہ موجود تھا اور وہ جلدی حوصلہ نہیں ہارتا تھا۔ وہ چار بہن بھائیوں میں دوسرے نمبر پر تھا۔ متوفی نوجوان کی نماز جنازہ بیت المکرم مسجد میں ادا کی گئی، بعد ازاں میوا شاہ قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق 17 سالہ نوجوان محمد حنان رضا گلشن اقبال بلاک 4 معمار ایونیو کا رہائشی تھا۔ اس کی نماز جنازہ بعد نماز ظہر بیت المکرم مسجد میں ادا کی گئی جس میں اہل خانہ، عزیز و اقارب، دوست احباب اور علاقہ مکینوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ نماز جنازہ کے بعد میت کو میوا شاہ قبرستان لے جایا گیا جہاں اسے آہوں اور سسکیوں میں سپرد خاک کیا گیا۔

حادثے کے باعث اہلخانہ شدت غم سے نڈھال ہیں۔ متوفی نوجوان فرسٹ ایئر کا طالب علم تھا اور آغا خان بورڈ سے امتحان دینے کی تیاری کر رہا تھا۔ حادثے کے اگلے روز اسے امتحان میں شرکت کرنی تھی۔

حنان کے والد محمد یاسین نے ایکسپریس کو بتایا کہ ان کا بیٹا سافٹ ویئر انجینئر بننے کا خواہشمند تھا۔ حادثے کے روز حنان امتحان کی تیاری میں مصروف تھا اور تھکاوٹ محسوس ہونے پر تھوڑی دیر کے لیے موٹر سائیکل پر باہر گیا تھا تاکہ سودا سلف لے آئے۔ کچھ دیر بعد جب وہ واپس نہیں آیا تو تلاش شروع کی گئی۔ مسکن چورنگی حادثے کے مقام پر ہمیں اس کی موٹر سائیکل ملی، پھر اسپتال پہنچنے پر اطلاع ملی کہ وہ جاں بحق ہو چکا ہے۔

انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر پہلے ہی غفلت برتنے والوں کو سزا دی جاتی تو ایسے حادثات نہ ہوتے۔ ان کا مطالبہ تھا کہ ملزمان کو سخت سزائیں دی جائیں تاکہ آئندہ ایسے واقعات کا سدباب ہو سکے۔ ساتھ ہی خدشات کا اظہار کیا کہ پولیس نے مقدمے میں معمولی دفعات شامل کی ہیں جس سے لگتا ہے کہ ملزمان جلد ہی ضمانت پر رہا ہو جائیں گے۔

حنان کے بڑے بھائی حنین نے بتایا کہ وہ جب بھی گھر سے نکلتا، وقت پر واپس آتا تھا۔ حادثے کے دن رات 8 بجے کے بعد اس کا کچھ پتہ نہ چلا، دوستوں سے رابطہ کیا، بازاروں اور اسپتالوں کی تلاش کے بعد حادثے کی خبر ملی۔ حنین نے کہا کہ حنان دلیر تھا، دنیا میں کچھ بہتر کرنے کا جذبہ رکھتا تھا اور جلد ہار نہیں مانتا تھا۔

انہوں نے زور دیا کہ جب تک ادارے اور نچلی سطح پر اصلاحات نہیں ہوں گی، شہریوں کی زندگی میں بہتری ممکن نہیں۔ ملک میں قانون پر اس کی روح کے مطابق عملدرآمد ہونا چاہیے۔

متعلقہ مضامین

  • کنٹینر مسافر کوچ پر گر گیا، 10 افراد جاں بحق، ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ
  • کراچی میں کنٹینر مسافر کوچ پر گر پڑا، 10 افراد جاں بحق 
  • ٹرالر اور مسافر وین میں خوفناک تصادم، 10 افراد جاں بحق
  • کرک: انڈس ہائی وے پر حادثے میں 10 افراد جاں بحق، 5 زخمی
  • کراچی میں ایک اور خواب سڑک پر بکھر گیا، نوجوان کی المناک موت پر ہر آنکھ اشکبار
  • ڈہرکی: قومی شاہراہ پر ٹرالر کی ٹکر سے 8 سالہ بچہ جاں بحق
  • موٹر وے M 5: ٹرالر کی کار کو ٹکر، 1 ہی خاندان کے 3 افراد جاں بحق
  • کراچی، ہیوی ٹریفک سے اموات کا سلسلہ تھم نہ سکا، ٹرالر کی ٹکر سے 2 نوجوان جاں بحق
  • پی آئی اے طیارہ حادثے میں معجزانہ طور پر بچ جانیوالے ظفر مسعود نے حادثے کے بعد کے تجربات پر کتاب لکھ دی
  • سرگودھا: موٹر سائیکل حادثے میں 3 افراد جاں بحق