Jang News:
2025-04-13@16:40:37 GMT

ایک سال کی محنت سے ملک کو ڈیفالٹ سے بچا لیا، عطا اللہ تارڑ

اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT

ایک سال کی محنت سے ملک کو ڈیفالٹ سے بچا لیا، عطا اللہ تارڑ

وزیر اطلاعات عطا اللّٰہ تارڑ کا کہنا ہے کہ ملک کی خدمت کرنا اور خیر مانگنا ہماری ذمہ داری ہے، ایک سال کی محنت سے ملک کو ڈیفالٹ سے بچا لیا۔

لاہور کے علاقے جوہر ٹاؤن میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اطلاعات نے کہا کہ  پوری دنیا کہتی ہے کہ ہم نے ملک کو معاشی طور پر بچا لیا، اس کا اعتراف اب بین الاقوامی ادارے بھی کر رہے ہیں۔

عطا اللّٰہ تارڑ نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر سمیت بھارت میں مسلمانوں پر ظلم ڈھائے جا رہے ہیں۔ بھارت نے کشمیر پر غاصبانہ قبضہ کر رکھا ہے، بڑوں کی قربانیوں کی بدولت آزاد فضا میں سانس لے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جنہوں نے پاکستان بنانے میں قربانیاں دیں ان کو بھی یاد رکھیں۔

.

ذریعہ: Jang News

پڑھیں:

آئینی عدالتیں شاہی دربار نہیں، کیسز نہیں سن سکتے تو گھر چلے جائیں: اعظم نذیر تارڑ

وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ یہ شاہی دربار نہیں آئینی عدالتیں ہیں، اگر کیسز نہیں سن سکتے تو گھر جائیں۔

انہوں نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے  وکلا کے لیے قانون کے مطابق فیصلے کیے، وکلا کے احتجاج سے دہشت گردی ایکٹ کا کوئی تعلق نہیں بنتا، ایسا تو کبھی جنرل مشرف کے دور میں بھی نہیں ہوا۔

یہ بھی پڑھیے: ملکی معیشت بہتری کی جانب گامزن، ہم لوگ متحد ہوکر بہتر پاکستان بنا سکتے ہیں، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ

ان کا کہنا تھا کہ یہ کہنا ہرگز ٹھیک نہیں کہ دوسرے صوبوں سے اسلام آباد میں ججز تعینات نہیں ہوسکے، تمام سیاسی جماعتیں 1973 کا آئین مانتی ہیں، آئین کے مطابق ججز کی ٹرانسفر کے حوالے سے چیف جسٹس فیصلہ کرتے ہیں، اس کے بعد وزیراعظم اس کو دیکھتے ہیں تب جاکر صدر مملکت کے دستخط سے دوسرے صوبوں سے ججز وفاق میں تعینات ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ میرا اس بات پر یقین ہے کہ حکومت کو کسی بھی بار میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے، آنے والے دنوں میں مزید اچھی خبریں آئیں گی۔

اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ میں نے کبھی کسی بار سے بیک ڈور سے حمایت حاصل نہیں کی، حکومت کا وکلاء کے ساتھ جو معاہدہ ہے اس میں کبھی دھوکا نہیں ہو گا، جوڈیشل کونسل کا خیال میرا نہیں تھا۔

وفاقی وزیر قانون کا کہنا تھا کہ  26ویں آئینی ترمیم کی خوبصورت بات عدلیہ  کا احتساب ہے، یہ شاہی دربار نہیں آئینی عدالتیں ہیں، اگر کوئی کیسز نہیں سن سکتا تو گھر جائے۔

وزیر قانون کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں بلوچستان اور سندھ سے ججز کے تبادلے پر کہا کہ اس سے ہائیکورٹ میں مزید رنگارنگی آئی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

court اعظم نذیر تارڑ عدلیہ قانون

متعلقہ مضامین

  • سندھ حکومت اپنی اداؤں پر غور کرے، وزیر اطلاعات پنجاب
  • سندھ حکومت اپنی اداؤں پر غور کرے: وزیر اطلاعات پنجاب
  • 26 ویں ترمیم کی خوبصورتی عدلیہ کا احتساب، جو ججز کیسز نہیں سن سکتے گھر جائیں: وزیر قانون
  • پانی کا مسئلہ تقریروں سے حل ہو گا نہ جلسے جلوس سے: عظمیٰ بخاری
  • حکومت کے وکلاء کیساتھ معاہدے میں کبھی دھوکا نہیں ہو گا: اعظم نذیر تارڑ
  • آئینی عدالتیں شاہی دربار نہیں، کیسز نہیں سن سکتے تو گھر چلے جائیں: اعظم نذیر تارڑ
  • ڈیڑھ لاکھ ہنر مند پاکستانیوں کو بیلا روس میں روزگار ملے گا، معاہدہ طے پا گیا: عطا تارڑ
  • پاکستان کے لیے حج کوٹہ میں توسیع کی منظوری
  • سعودی عرب نے مزید 10 ہزارپاکستانیوں کو حج کی اجازت دیدی
  • پی ٹی آئی کسان اتحاد کے مطالبات کی حمایت کرتی ہے، شیخ وقاص اکرم