City 42:
2025-02-20@19:51:59 GMT

پختونخوا میں سیاحوں کی بس پہاڑی سڑک پر کھائی میں گر گئی

اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT

سٹی42:  مسافروں سے بھری بس خوفناک حادثہ کا شکار ہو کر پہاڑی سڑک سے نیچے کھائی میں جا گری۔  

خیبرپختونخوا کے علاقے بالاکوٹ سے موصولہ اطلاعات کے مطابق سیاحوں سے بھری ہوئی ایک مسارف بس پہاڑی سے نیچے جا گری۔

حادثہ بالاکوٹ میں جابہ کے مقام پر بس کے سڑک سے نیچے کھائی مین گرنے کے حادثہ میں ایک شخص جاں بحق اور متعدد زخمی ہو گئے۔ اس کوچ میں 20 سے زائد افراد سوار تھے جو زخمی ہوئے ہیں اور انہیں قریبی اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

اسرائیل نے رفح میں حماس کے تین کارکن ڈرون حملہ میں مار دیئے

 زخمی سیاحوں کا تعلق واہ کینٹ سے ہے جو بالاکوٹ سے واپس آرہے تھے، زخمی ہونےوالےسیاحوں میں سے کئی کی حالت نازک بتائی جارہی ہے۔

Waseem Azmet.

ذریعہ: City 42

پڑھیں:

برف میں 100 فٹ نیچے چھپا ہوا خفیہ شہر دریافت، کس خطرناک منصوبے کے تحت بسایا گیا ،ترک کیوں کیا گیا؟جانیں حیران کن تفصیلات

ایک چھپا ہوا شہر جو تقریباً 100 فٹ برف کے نیچے دفن تھا پہلی بار منظر عام پر آیا ہے۔ اس کا انکشاف حیرت انگیز خفیہ دستاویزات میں ہوا ہے۔ یہ شہر دراصل ایک خفیہ فوجی اڈہ تھا جو سرد جنگ کے دور میں بنایا گیا تھا۔ اسے کیمپ سینچری کے نام سے جانا جاتا تھا اور 1959 میں گرین لینڈ کے ایک گلیشیئر کے نیچے امریکی فوجی انجینئرز نے تعمیر کیا تھا۔ “برف کے نیچے شہر” کہلانے والا یہ بیس 9800 فٹ پر پھیلی 21 باہم جڑی ہوئی سرنگوں پر مشتمل تھا۔

مرر کے مطابق اگرچہ اسے سائنسی تحقیق کے مرکز کے طور پر پیش کیا گیا تھا لیکن اس کا اصل مقصد دہائیوں تک راز میں رکھا گیا۔ درحقیقت کیمپ سینچری کا اصل مقصد “پراجیکٹ آئس ورم” کو چھپانا تھا۔ یہ برف کے نیچے جوہری میزائلوں کا ذخیرہ بنانے کا منصوبہ تھا تاکہ سوویت یونین پر حملہ کیا جا سکے۔ یہ بیس ایک پورٹیبل جوہری ری ایکٹر PM-2A کے ذریعے چلایا جاتا تھا اور اس کا مقصد ہنگامی حالات میں تقریباً 600 جوہری میزائلوں کو محفوظ رکھنا تھا۔ یہ سرد ترین حالات میں بجلی اور حرارت فراہم کرنے کی بھی صلاحیت رکھتا تھا۔ تاہم وقت کے ساتھ برف کے پگھلنے کی وجہ سے یہ منصوبہ ناکام ثابت ہوا اور 1966 میں اسے ترک کر دیا گیا۔ امریکی حکام نے وہاں سے جوہری ری ایکٹر تو نکال لیا لیکن مضر فضلہ وہیں چھوڑ دیا گیا۔

امریکی حکام بھی اس خفیہ بیس کو بھول چکے تھے۔ ناسا کے ایک سائنسدان چَیڈ گرین نے ایک امدادی مشن کے دوران حادثاتی طور پر اس کا پتہ چلایا۔ گرین لینڈ کے سفر کے دوران ان کے طیارے نے “کیمپ سینچری” کے باقی ماندہ حصے کا پتہ لگایا۔ ناسا کے جیٹ پروپلشن لیبارٹری کے کرائوسفیئرک سائنسدان ایلکس گارڈنر نے کہا “ہم برف کی تہہ کے نیچے کا نقشہ بنا رہے تھے اور اچانک ‘کیمپ سینچری’ کے نشانات ظاہر ہو گئے۔ ہمیں پہلے معلوم ہی نہیں تھا کہ یہ کیا چیز ہے۔ نئے ریڈار ڈیٹا میں اس خفیہ شہر کی انفرادی عمارتیں صاف نظر آ رہی ہیں، جو پہلے کبھی نہیں دیکھی گئی تھیں۔” جب ریڈار ڈیٹا میں کیمپ کی سرنگوں اور ڈھانچے کا خاکہ ظاہر ہوا تب سائنسدانوں کو اندازہ ہوا کہ وہ کیا دریافت کر چکے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی میں ٹریفک حادثہ: ڈمپر اور ٹریلر کی ٹکر سے 2 افراد جاں بحق، ایک زخمی
  • کراچی: واٹر ٹینکر کے نیچے آکر 10 سال کا بچہ جاں بحق
  • لوئر کرم: فورسز کا پہاڑی علاقوں میں گرینڈ آپریشن، 18 دہشتگرد اور 2 سہولت کار گرفتار
  • خانپور ،بس کی رکشہ کو ٹکر، 4 افراد جاں بحق، 7 زخمی
  • ظاہر پیر کے قریب بس کی رکشہ کو ٹکر، 4 افراد جاں بحق، 7 زخمی
  • بولیویا میں بس کھائی میں گرنے سے 31مسافرہلاک
  • راولپنڈی؛ ٹائر پھٹ جانے سے کار کو حادثہ، ایک شخص جاں بحق
  • برف میں 100 فٹ نیچے چھپا ہوا خفیہ شہر دریافت، کس خطرناک منصوبے کے تحت بسایا گیا ،ترک کیوں کیا گیا؟جانیں حیران کن تفصیلات
  • بولیویا: بس کھائی میں گرنے سے 30 افراد ہلاک
  • بولیویا،تیزرفتار بس کھائی میں گر گئی ، حادثے میں 30 افراد جان کی بازی ہار گئے