پی ٹی آئی اور جے یو آئی میں اتحاد کا امکان، فواد چوہدری کا دعویٰ
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے دعویٰ کیا ہے کہ رمضان سے پہلے یا بعد میں تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے درمیان الائنس ہو سکتا ہے، پی ٹی آئی اور جے یو آئی کے درمیان فاصلے کم ہو رہے ہیں۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ الیکشن کے بعد انہوں نے پی ٹی آئی اور مولانا فضل الرحمن کو قریب لانے کی بات کی تھی کیونکہ ماضی میں دونوں جماعتوں کے درمیان فاصلے رہے ہیں،اب یہ فاصلے کم ہو رہے ہیں اور دونوں جماعتوں کے درمیان کئی معاملات حل ہو چکے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ جے یو آئی کے کامران مرتضیٰ اور پی ٹی آئی کے اسد قیصر کی ملاقات میں اہم امور پر گفتگو ہوئی ہے،بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے بعد صورتحال مزید واضح ہوگی۔
???? فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ جب بانی پی ٹی آئی جیل سے باہر آئیں گے تو پارٹی کی پوزیشن مزید مستحکم ہو جائے گی، پاکستان میں اب امریکا سمیت بڑے ممالک کی زیادہ دلچسپی نہیں رہی،امریکا، سعودی عرب اور یو اے ای اس وقت پاکستان میں کوئی بڑا کردار ادا کرنے کے موڈ میں نہیں ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: فواد چوہدری کے درمیان پی ٹی آئی جے یو آئی
پڑھیں:
پاکستان اور ترکیہ کے درمیان مشترکہ فوجی مشق ’’ اتاترک 13‘‘ اختتام پذیر،فوجی دستوں نے اعلیٰ پیشہ ورانہ مہارت کا مظاہرہ کیا
راولپنڈی(ڈیلی پاکستان آن لائن ) پاکستان اور ترکیہ کے درمیان مشترکہ فوجی مشق ’’اتاترک 13‘‘ اختتام پذیر ہوگئی۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق پاکستان اور ترکیہ کی افواج کے درمیان انسداد دہشت گردی کے شعبے میں مشترکہ مشق کی اختتامی تقریب چراٹ میں منعقد ہوئی، مشق ’اتاترک 13‘ کا آغاز 10 فروری کو ہوا جو 2 ہفتے جاری رہی۔
آئی ایس پی آر کے مطابق مشق میں سپیشل سروسز گروپ، پاکستان آرمی کی 2 جنگی ٹیموں اور سپیشل فورسز، جمہوریہ ترکیہ کے تمام 36 رینگ نے مشق میں حصہ لیا، تقریب کے مہمانِ خصوصی کمانڈر 11 کور تھے جبکہ ترکیہ سے بریگیڈیئر جنرل احمد عاشق نے بھی تقریب میں شرکت کی۔
کراچی میں ڈمپر اور ٹرالرپھر ٹکرایا ،2 افراد جاں بحق
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ مشق کے دوران دونوں ممالک کے فوجی دستوں نے اعلیٰ پیشہ ورانہ مہارت کا مظاہرہ کیا۔مشق کا مقصد مشترکہ تربیت کے ذریعے پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو مزید نکھارنا اور دوستانہ ممالک کے درمیان تاریخی عسکری تعلقات کو مزید مضبوط بنانا تھا، مشق میں شریک فوجی دستوں نے اس مشترکہ تربیت سے بھرپور استفادہ کیا۔