عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے مرکزی رہنما اور سابق وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا امیر حیدر ہوتی نے کہا ہے کہ 2024ء کے الیکشن میں جو جیتا وہ رو رہا ہے، جو ہار گیا وہ بھی رو رہا ہے۔

پشاور میں عبدالغفار خان اور عبدالولی خان کی برسی کے حوالے سے منعقدہ جلسے سے خطاب میں امیر حیدر ہوتی نے کہا کہ پشتون امن چاہتے ہیں، ریاست امن قائم کرنے میں کردار ادا کرے۔

انہوں نے کہا کہ اخبارات میں اشتہارات دینے سے دہشت گردی کا مقابلہ نہیں ہوگا، علی امین گنڈا پور نے دہشت گردی کا مقابلہ کرنا ہے تو عملی کام کرنا ہوگا۔

اے این پی رہنما نے مزید کہا کہ سیاسی بیانات اور زبانی جمع خرچ سے کام نہیں چلے گا۔ افغانستان کے ساتھ جنگ مسئلے کا حل نہیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ ہم جب افغانستان کی بات کرتے ہیں تو الزامات لگ جاتے ہیں، صوبے کو محروم رکھنے کےلیے ہمیں نکالا گیا۔

امیر حیدر ہوتی نے یہ بھی کہا کہ اسمبلی سے نکال دیا لیکن میدان سے ہمیں کوئی نہیں نکال سکتا، 2024ء میں جو جیتا وہ رو رہا ہے اور جو ہارا وہ بھی رو رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ علی امین گنڈاپور واحد وزیراعلیٰ ہیں جو اپنی حکومت کے خلاف احتجاج کرتے ہیں۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: امیر حیدر ہوتی رو رہا ہے کہا کہ نے کہا

پڑھیں:

 وزیراعلی پنجاب خاتون ہیں، انھیں احتجاج کرنے والی خواتین کا کیوں خیال نہیں؟ حافظ نعیم الرحمن 

مال روڈ پر گرینڈ ہیلتھ الائنس پنجاب کے زیراہتمام احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے امیر کا کہنا تھا کہ اس بادشاہانہ طرز عمل سے مریم نواز حکومت چلا رہی ہے، صوبہ میں یہی وطیرہ ان سے قبل ان کے والد اور چچا نے اپنایا ہوا تھا، انھیں صرف اداروں کو اپنا نام دینے اور ان پر تختیاں لگانے کا شوق ہے۔  اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ بنیادی اور دیہی مراکز صحت کو آوٹ سورس نہیں کرنے دیں گے۔ ڈاکٹرز، نرسز اور پیرامیڈیکل سٹاف میں سے ایک کو بھی نوکری سے نکالا گیا تو پنجاب حکومت کا تعاقب کیا جائے گا، گرینڈ ہیلتھ الائنس پنجاب کے ساتھ ہیں۔ وزیراعلی پنجاب خاتون ہیں، انھیں احتجاج کرنے والی خواتین کا کیوں خیال نہیں؟ سب کو معلوم ہے موجودہ حکومت کیسے معرضِ وجود میں آئی، خود ٹھیکے پر چلنے والی حکومت تمام بنیادی عوامی ضروریات کو بھی ٹھیکے پر دینا چاہتی ہے، اہل اقتدار پنجاب سمیت پورے پاکستان میں مسترد شدہ لوگ ہیں، عوام نے انھیں ٹھکرا دیا، یہ اسٹیبلشمنٹ اور فارم 47کے سہارے اقتدار میں آئے۔ اداروں کی لوٹ سیل کرنے والوں کا راستہ روکیں گے، عوام دشمن اقدامات بند کیے جائیں۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے مال روڈ پر گرینڈ ہیلتھ الائنس پنجاب کے زیراہتمام ڈاکٹرز، نرسز اور پیرامیڈیکس کے احتجاجی دھرنے میں شرکت کے موقع خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف، امیر پنجاب وسطی جاوید قصوری اور امیر لاہور ضیا الدین انصاری ایڈووکیٹ بھی اس موقع پر موجود تھے۔

امیر جماعت نے کہا کہ جس بادشاہانہ طرز عمل سے مریم نواز حکومت چلا رہی ہے، صوبہ میں یہی وطیرہ ان سے قبل ان کے والد اور چچا نے اپنایا ہوا تھا، انھیں صرف اداروں کو اپنا نام دینے اور ان پر تختیاں لگانے کا شوق ہے، پنجاب پر مسلط شریف خاندان بتائے کہ کیا حکومتیں صحت اور تعلیم کو آوٹ سورس کرتی ہیں؟ حکومت اور ریاست کی ذمہ داری ہے کہ عوام کو سستی معیاری تعلیم اور صحت کی سہولیات یقینی بنائے۔ شہریوں کی عزت، جان و مال اور آبرو کی حفاظت اور امن کا قیام بھی حکومت اور ریاست کی بنیادی ذمہ داری ہے، حکمرانوں نے عوام سے سب کچھ چھین لیا۔ انھوں نے کہا کہ وہ کل کراچی میں غزہ ملین مارچ میں شرکت کے لیے جا رہے تھے، تاہم انھوں نے یہ ضروری سمجھا کہ اپنے حق کے لیے آواز بلند کرنے والوں کے ساتھ بھی اظہار یکجہتی کریں۔ انھوں نے مظاہرین کو یقین دلایا کہ جماعت اسلامی ان کے ساتھ کھڑی ہے، حکومت کو ادارے آٹ سورس نہیں کرنے دیں گے۔


 

متعلقہ مضامین

  • قومیں کیوں ناکام ہوتی ہیں؟
  • تنزانیہ میں 1977 سے برسر اقتدار پارٹی نے اپوزیشن جماعت کو الیکشن کیلئے نااہل قرار دلوا دیا
  • ریلوے کا ڈی جی خان تا ملتان 16 اپریل سے شٹل ٹرین چلانے کا فیصلہ
  • انٹرا پارٹی الیکشن: بلاول بلامقابلہ پی پی کے چیئرمین، چودھری شجاعت ق لیگ کے صدر منتخب
  •  مراکز صحت آؤٹ سورس نہیں کرنے دینگے: حافظ نعیم 
  •  وزیراعلی پنجاب خاتون ہیں، انھیں احتجاج کرنے والی خواتین کا کیوں خیال نہیں؟ حافظ نعیم الرحمن 
  • بلاول بھٹو زرداری انٹراپارٹی الیکشن میں ایک بار پھر پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین منتخب
  • فلسطین کی حمایت اب ایک سوچ بن گئی ہے، اس سوچ کو شکست نہیں دی جاسکتی، منعم ظفر
  • پی ٹی آئی سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ حیدر سعید جوڈیشل ریمانڈ پر جیل منتقل
  • این اے 241 مبینہ دھاندلی کیس، الیکشن کمیشن و دیگر سے دلائل طلب