ساتویں ایشین تائیکوانڈو اوپن چیمپئن شپ: 14 تمغے پاکستان کے نام
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
اسلام آباد: پاکستان نے ساتویں ایشین تائیکوانڈو اوپن چیمپئن شپ میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مجموعی طور پر 14 تمغے اپنے نام کر لیے ہیں جن میں دو طلائی، چار چاندی اور آٹھ کانسی کے میڈلز شامل ہیں۔
اسلام آباد میں ہونے والی ساتویں ایشین تائیکوانڈو اوپن چیمپئن شپ میں پاکستان کی خواتین کھلاڑیوں نے بھی شاندار کارکردگی دکھائی ہے 44 کلوگرام کی کیٹگری میں عائشہ انور نے طلائی تمغہ جیت کر ملک کا نام روشن کیا جبکہ 49 کلوگرام کی لیڈیز کیٹگری میں ایمان خان نے بھی گولڈ میڈل حاصل کیا۔
مردوں کے مقابلوں میں بھی پاکستان کے کھلاڑیوں نے عمدہ کارکردگی دکھائی ہے 48 کلوگرام کی کیٹگری میں احمد مزمل نے چاندی کا تمغہ حاصل کیا جبکہ 55 کلوگرام کی کیٹگری میں یاسر محمد نے سلور میڈل اپنے نام کیا۔
اس شاندار کارکردگی کے ساتھ پاکستان تائیکوانڈو چیمپئن شپ میں ایک مضبوط ملک کے طور پر ابھرا ہےاور ان میڈلز کے ساتھ کھلاڑیوں نے بین الاقوامی سطح پر اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کیٹگری میں چیمپئن شپ
پڑھیں:
قانونی تنازعات، ناقص کارکردگی،سرمایہ کاروں کی کے الیکٹرک میں دلچسپی ختم
کراچی (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔28 اپریل ۔2025 )کراچی الیکٹرک کمپنی میں انتظامی کنٹرول اور کارکردگی کے سنگین مسائل کے پیش نظر سرمایہ کار وں کی کمپنی میں دلچسپی ختم ہوگئی ہے بین الاقوامی ادارے فنانشل ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق کے الیکٹرک کی کارکردگی اور موجودہ صورتحال پر جاری رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کے الیکٹرک قانونی تنازعات اور مسلسل خراب کارکردگی سے دوچار ہے ساتھ ساتھ قانونی کشمکش میں بھی الجھی ہوئی ہے یہ قانونی تنازع سعودی سرمایہ کاروں اور پاکستانی سرمایہ کاروں کے درمیان کمپنی کے انتظامی کنٹرول کے سبب ہے .(جاری ہے)
رپورٹ کے مطابق شیئر کم ہونے کے باوجود کمپنی کا مکمل کنٹرول سعودی سرمایہ کاروں نے سنبھال رکھا ہے جبکہ پاکستانی سرمایہ کاروں کو کے الیکٹرک کے بورڈ میں بھی بیٹھنے نہیں دیاجارہا، سعودی سرمایہ کار اب مبینہ طور پر حکومت پاکستان اور اسپیشل انویسمنٹ فنانشل کونسل(ایس آئی ایف سی) کو دھمکیاں بھی دے رہے ہیں. رپورٹ میں بتایا گیاہے کہ دوسری جانب کے الیکٹرک کی کارکردگی بھی مایوس کن رہی ہے ڈسٹری بیوشن کمپنیوں سے متعلق ایک بیرونی خفیہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ کس طرح کے الیکٹرک اپنی اندرونی نا اہلیوں کو پورا کرنے کیلئے کراچی کے صارفین پر اضافی مالی بوجھ ڈال رہی ہے. فنانشل ٹائمز کے مطابق کے الیکٹرک بجلی کی پیداوار سمیت بجلی کی ترسیل کے نظام کو بہتر بنانے پر کام کرنے میں ناکام رہی مالیاتی کارکردگی کے لحاظ سے، کراچی اسٹاک ایکسچینج انڈیکس کے مقابلے میں گزشتہ پانچ سالوں کے دوران کے الیکٹرک کے اسٹاک کی قیمت کا رجحان ظاہر کرتا ہے کہ سرمایہ کاروں کا کے الیکٹرک کی موجودہ انتظامیہ سے اعتماد اٹھ چکا ہے. کے الیکٹرک حکومت کا ایک بڑا اسٹیک ہولڈر ہے تاہم کے الیکٹرک سے حکومت کوئی ڈیویڈنڈ نہیں ملا ہے اور کے الیکٹرک کے اسٹاک کی قیمت نہیں بڑھی رپورٹ کے مطابق درحقیقت حکومت ہر سال کے الیکٹرک کو تقریبا 200 بلین سبسڈی فراہم کررہی ہے یہ بڑے پیمانے پر سبسڈیز جزوی طور پر اسٹریٹجک قیادت کی کمی اور ناقص انتظام کی وجہ سے ہے. رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مجموعی طور پر کے الیکٹرک کو قانونی تنازعات، مبینہ غیر قانونی کنٹرول اور انتظامیہ کی مسلسل ناقص کارکردگی کی وجہ سے سنگین مسائل کا سامناہے اس صورت حال نے نہ صرف سرمایہ کاروں کو دور کر دیا ہے بلکہ کراچی کے شہریوں پر بھی منفی اثرات مرتب کیے ہیں متعلقہ حکام کو اس صورتحال کا سنجیدگی سے نوٹس لینا چاہیے اور ان مسائل کا حل تلاش کرنا چاہیے.