ممبئی کی مساجد میں لاؤڈ اسپیکر کے استعمال کے خلاف بی جے پی کا احتجاج
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
پولیس کا کہنا ہے کہ مدینہ مسجد اور دارالامان مسجد نے لاؤڈ اسپیکر کی اجازت نہیں لی، انکے خلاف کارروائی کی جائیگی۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے ممبئی کی مساجد میں نصب لاؤڈ اسپیکر سے ہونے والی اذان کے خلاف مہم شروع کی ہے۔ پارٹی نے حال ہی میں بمبئی ہائی کورٹ کے حکم کا حوالہ دیتے ہوئے قابل قبول سطح سے زیادہ شور مچانے والی مساجد کے خلاف پولیس میں شکایت درج کروائی ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی ممبئی کی مساجد میں پولیس کی اجازت کے بغیر لاؤڈ اسپیکر لگا کر زیادہ آواز میں اذان دینے کے معاملے میں مسلسل ایکشن میں ہے۔
بی جے پی نے ایک ونگ تشکیل دی ہے، جس کی قیادت بی جے پی کے سابق ممبر آف پارلیمنٹ کریت سومیا کر رہے ہیں۔ اب تک یہ وفد بھنڈوپ، گھاٹ کوپر اور وکرولی پولیس اسٹیشنوں کا دورہ کرچکا ہے اور پولیس نے ان علاقوں میں جہاں بغیر اجازت لاؤڈ اسپیکر لگائے گئے ہیں وہاں کی مساجد مینجمنٹ کمیٹیوں کو نوٹس جاری کرنا شروع کردیا ہے۔ اتوار کو بی جے پی کی مسجد لاؤڈ اسپیکر ونگ نے دوبارہ گھاٹ کوپر پولس اسٹیشن جاکر پولس میں شکایت درج کرائی۔ بی جے پی کی مسجد ونگ نے پولیس کو بتایا کہ گھاٹ کوپر کی ایک بھی مسجد میں لاؤڈ اسپیکر رکھنے کی اجازت نہیں ہے۔ بی جے پی مسجد ونگ نے کہا کہ یہ کام نہیں کرے گا۔
پولیس سے کہا گیا ہے کہ ایسے غیر قانونی لاؤڈ اسپیکر کو فوری طور پر ہٹا دیا جائے۔ گھاٹ کوپر کی چراغ نگر کالونی میں ایک پرانی مسجد ہے جو 4 ماہ قبل بنائی گئی تھی اور اس پر 12 لاؤڈ اسپیکر لگائے گئے ہیں۔ اردگرد کی عمارتوں میں 5ویں منزل کے اوپر لاؤڈ سپیکر لگائے گئے ہیں۔ پولیس سے اس پر بھی کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ بی جے پی لیڈر کریٹ سومیا نے کہا کہ بی جے پی کے وفد نے کل 15 فروری کو وکرولی پارک سائیٹ پولیس اسٹیشن کا دورہ کیا تھا۔ اس علاقے میں آنند گڑھ ناکہ پر واقع مسجد اقصٰی، بام خانہ کی مدینہ مسجد اور ہنومان نگر کی دارالامان مسجد میں نصب لاؤڈ اسپیکر قانونی طور پر منظور شدہ ڈیسیبل کی حد، شور کی سطح اور حجم سے کہیں زیادہ ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مدینہ مسجد اور دارالامان مسجد نے لاؤڈ اسپیکر کی اجازت نہیں لی، ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: لاؤڈ اسپیکر کی اجازت کی مساجد بی جے پی کے خلاف
پڑھیں: