لاہور : امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ حکومت تنخواہ داروں سے ٹیکس لیتی ہے، سرمایہ داروں نے 4 ارب ٹیکس نہیں دیا۔

میڈیا ذرائع کے مطابق لاہور میں الخدمت کے بنو قابل انٹری ٹیسٹ سے خطاب میں حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ غریبوں و مڈل کلاس کےلئے جنگ لڑ رہے ہیں، حکومت کی ذمہ داری ہے کہ نوجوانوں کو فری اور کوالٹی تعلیم دے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت اپنی ذمہ داری سر سے اتار رہی ہے، ہمارے ٹیکسز کا پیسہ اشتہارات میں استعمال ہو رہا ہے، 5 سے 15 سال کے ایک کروڑ بچے اسکول نہیں جا رہے۔

امیر جماعت اسلامی پاکستان کا کہنا تھا کہ آئی ٹی ایجوکیشن کو عام کردینا چاہئے تھا۔ اس سے نوجوان فائدے حاصل کر سکتے ہیں، نوجوان جو تعلیم سے محروم ہیں ان کےلئے آواز بلند کریں گے، تعلیم حق ہے خیرات نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ طبقاتی نظام کے شکار لوگوں کو بتائیں گے کہ تعلیم ہمارا حق ہے، بنو قابل کے نام پر لاہور میں تعلیمی انقلاب کا آغاز ہو رہا ہے۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ تنخواہ داروں سے ٹیکس لیتے ہیں جبکہ سرمایہ داروں نے تو 4 ارب ٹیکس نہیں دیا، بدقسمتی ہے کہ عوام کے بنیادی مسائل کسی پارٹی کا ایجنڈا نہیں، آئی پی پیز سے سب جماعتیں مستفید ہو رہی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ معیاری تعلیم وہ تعلیم جو سب کےلئے برابر ہو یہ تحریک قائم کریں گے، 50 کیمپس بنانے پڑے تو طلبہ کو فری آئی ٹی تعلیم دیں گے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: حافظ نعیم الرحمان ان کا کہنا تھا کہ

پڑھیں:

افغان حکومت کو بھی ذمےداری کا مظاہرہ کرنا چاہیے: حافظ نعیم الرحمٰن

امیرِ جماعتِ اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمٰن—فائل فوٹو

امیرِ جماعتِ اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمٰن نے کا کہنا ہے کہ افغان حکومت کو بھی ذمے داری کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔

 پشاور پریس کلب میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مسئلے کا حل مذاکرات کے ذریعے ہو گا، ہم مذاکراتی عمل میں کام کر سکتے ہیں۔

 حافظ نعیم نے کہا کہ افغانستان اور پاکستان کے درمیان جھگڑے سے مخالفین کو فائدہ ہو گا۔

 انہوں نے کہا کہ افغانستان حکومت سے بات چیت کریں، افغان حکومت بھی اپنی زمین پاکستان کے خلاف استعمال نہ ہونے دے۔

سرمایہ داروں نے 4 ارب ٹیکس نہیں دیا، حافظ نعیم

امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ حکومت تنخواہ داروں سے ٹیکس لیتی ہے، سرمایہ داروں نے 4 ارب ٹیکس نہیں دیا۔

امیرِ جماعتِ اسلامی نے کہا کہ صوبائی حکومت کرم میں امن قائم کرنے کے لیے سب کو ٹیبل پر لائے اور خیبر پختون خوا میں امن و امان کی صورتِ حال کی بنیادی وجوہات کا پتہ لگائے۔

حافظ نعیم نے کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومت کو مل کر امن و امان کا مسئلہ حل کرنا چاہیے جبکہ خیبر پختون خوا کے تقریباً 12 اضلاع ہیں جو شدید دہشت گردی کا شکار ہیں۔

ان کا مزید کہنا ہے کہ کل کرم میں جو ہوا، حکومتوں کی ناکامی ہے، افغانستان سے بامعنی مذاکرات ہونے چاہئیں۔

امیرِ جماعتِ اسلامی پاکستان نے یہ بھی کہا کہ بہت زیادہ آپریشن ہوئے لیکن امن قائم نہیں ہوا، حکومت اسٹیٹ ہولڈرز کو بلا کر بات چیت شروع کرے۔

متعلقہ مضامین

  • حکومت دیامر حق دو – ڈیم بناؤ تحریک کے مطالبات کو منظور کرے، حافظ نعیم الرحمان
  • حافظ نعیم الرحمن کی پی ایف یو جے کے نومنتخب عہدیداران کو مبارکباد
  • حافظ نعیم الرحمن کارمضان کے بعد بڑی تحریک کا اعلان
  • فیک نیوز پر پیکا‘ فیک پارلیمنٹ‘     فیک حکومت پر کوئی بات نہیں کرتا: حافظ نعیم
  • ہم تعلیم پر سرمایہ کاری کے لیے بالکل تیار نہیں،وائس چانسلر جامعہ کراچی
  • جماعت اسلامی کابجلی کی قیمتوں اور آئی پی پیز کے خلاف بڑی تحریک شروع کرنے کا اعلان
  • جماعت اسلامی کا بجلی کی قیمتوں، آئی پی پیز کے خلاف بڑی تحریک شروع کرنے کا اعلان
  • افغان حکومت کو بھی ذمےداری کا مظاہرہ کرنا چاہیے: حافظ نعیم الرحمٰن
  • حکومت کیخلاف اپنا پلیٹ فارم استعمال کرینگے، کسی تحریک کا حصہ نہیں بنیں گے، حافظ نعیم
  • مہنگی بجلی، آئی پی پیز مافیا کیخلاف تحریک منطقی انجام تک پہنچائیں گے، حافظ نعیم الرحمان