آرمی چیف کا جواب مل گیا، بانی پی ٹی آئی کو جو بھی خط لکھنا ہے، وزیراعظم کو لکھیں، احسن اقبال
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
نارروال(نیوز ڈیسک)وفاقی وزیر احسن اقبال کہتے ہیں کہ آرمی چیف کو لکھے گئے خط کا جواب مل گیا، بانی پی ٹی آئی کو جو خط لکھنا ہے وزیراعظم کو لکھیں ۔۔ سیاسی ڈاکخانہ وزیراعظم کا دفتر ہوتا ہے۔
نارووال میں وفاقی وزیر احسن اقبال نے مسلم گرلز کالج میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کا آرمی چیف کو بار بار خط لکھنے کے سوال پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ آرمی چیف نے خود اس کا جواب دے دیا ہے جو بھی سیاسی معاملات ہوں ان کا مرکزی ڈاکخانہ وزیراعظم کا دفتر ہوتا ہے۔
وفاقی وزیرنے کہا کہ اگر وہ سنجیدہ ہیں تو وزیراعظم کو خط لکھیں تجاویز شکایات ہیں تو خط لکھیں۔ بار بار آرمی چیف کو خط لکھ کر فوج کو سیاست میں شامل کرنا چاہتے ہیں، فوج کی سیاسی مداخلت کا ان کو 2018 میں چسکا پڑا ہے جس طرح اس وقت انہیں دھاندلی کے ذریعے اقتدار ملا۔
احسن اقبال نے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں دوبارہ اس طرح اقتدار میں آ سکتے ہیں، فوج کے ترجمان بھی کہہ چکے ہیں انہیں دوبارہ کسی سیاسی تجربہ میں شامل نہیں ہونا اس لئے بار بار آرمی چیف کو خط لکھ کر فوج کو سیاست میں شامل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جو کہ اس موقف کی نفی ہے جو کہتے ہیں میں بڑا سول حکمرانی کا چمپین ہوں۔
انکا کہنا تھا کہ دراصل یہ ایک لبادہ ہے وہ چاہتے ہیں ان کو ایک بیساکھی مل جائے اس بیساکھی سے دوبارہ اقتدار تک پہنچ جائے وہ ایک جرم میں جو انہوں نے 190 ملین پاؤنڈ کا ڈاکہ پاکستان کے خزانے پر ڈالا ہے جس مجرم نے پاکستان کے اربوں روپے چرائے ہوں تحریک انصاف کا کوئی ورکر ان کی حمایت کرتا ہو وہ بھی مجرم ہے کیونکہ تحریک انصاف کی ساری سیاست کرپشن کے خلاف تھی۔
احسن اقبال عمران خان کی چوری کا دستاویزی ثبوت ملا ہے وکیل علی ظفر، سلمان اکرم راجہ ، جیسے بڑے وکیلوں پر بڑی حیرت ہے کس طرح چوری کے مقدمہ کے وکیل بن کر قوم کے سامنے بیچ رہے ہیں اندھے کو معلوم ہے یہ ڈاکہ، چوری ہے ملک کا خزانہ لوٹا ہے اس کی معافی پوری دنیا میں نہ امریکہ، برطانیہ، جرمنی میں نہیں ہے کوئی لیڈر ایسی چوری کرے تو ساری عمر کے لئے سیاست سے باہر ہو جاتا ہے۔
مزیدپڑھیں:روہت شرما کا ٹیسٹ کیریئر ختم ہونے کے قریب، نیا بھارتی ٹیسٹ کپتان کون ہوگا؟
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: آرمی چیف کو احسن اقبال کہا کہ
پڑھیں:
پیپلز پارٹی کیخلاف سیاست کرنا جرم بنادیا گیا، کاشف شیخ( غلام مرتضیٰ جتوئی کی فی الفور رہائی کامطالبہ)
کراچی(اسٹاف رپورٹر)جماعت اسلامی سندھ کے امیر کاشف سعید شیخ نے سابق وفاقی وزیر،جی ڈے اے کے رہنما اور سابق وزیراعظم غلام مصطفی جتوئی کے صاحبزادے غلام مرتضیٰ جتوئی کی جھوٹے مقدمے کی بنیاد پر گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس گرفتاری کو سیاسی انتقامی کارروائی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ میں پیپلزپارٹی کی موجودہ حکومت گزشتہ 17سال سے برسراقتدار ہے مگر صوبے میں مہنگائی ، بے روزگاری ، غربت ، منشیات فروشی ، ڈاکو راج اور بدامنی پر قابو پانے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے لیکن یہ نااہل اور کرپٹ حکومت اپنی غلطیوں پر پردہ ڈالنے کی کوشش کرتے ہوئے سیاسی مخالفین کے خلاف انتقامی کارروائیوں پر اتر آئی ہے۔کاشف سعید شیخ نے ایک بیان میں مزید کہا کہ جی ڈے اے رہنما غلام مرتضیٰ جتوئی کو پیپلز پارٹی میں شامل نہ ہونے کی سزا دی جارہی ہے، جھوٹے مقدمات درج کرکے مخالفین کو گرفتار کرنا پیپلزپارٹی کا پرانہ طریقہ واردات ہے ،سندھ میں پی پی مخالف جماعتوں کو پیپلز پارٹی کے خلاف سیاست کرنا بھی جرم بنادیا گیا ہے جس کی مثال جتوئی خاندان کے گھروں پر پولیس کے چھاپے ،چادر چاردیواری کا تقدس پامال اور ایک نام نہاد جھوٹے مقدمے میں ان کی گرفتاری ہے جو کہ پولیس گردی اور ریاستی دہشت گردی ہے۔ سندھ پر ایک مافیا قابض ہے ، ہمارا مقابلہ اس کرپٹ مافیا سے ہے ، ہمارا پیپلز پارٹی کے ساتھ اصولوں پر مقابلہ ہے ، ہم اقتدار کے بھوکے نہیں، ہم چاہتے ہیں کہ سندھ کے عوام عزت کی زندگی بسر کریں، انہیں ڈاکو راج، اغوا انڈسٹری اور بھوک بدحالی، بیروزگاری سے نجات ملے اور وہ اپنے پاؤں پر کھڑے ہوں لیکن پی پی حق اور سچ بات کرنے جھوٹ اور کرپشن کی پیداور حکومت کیخلاف مزاحمت کرنے والی تمام مخالف قیادت کو اپنا دشمن سمجھتی ہے ،سندھ کے بچے بچے کو معلوم ہے کہ نوشہروفیروز ضلع میں صوبائی وزیرداخلہ ضیا لنجار نے کس طرح مخالفین پر زندگی تنگ کردی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کوئی فرد قانون سے بالاتر نہیں ہے اور ہر کسی کو قانون اور عدالت کا سامنا کرنا چاہیے لیکن افسوس سیاستدانوں پر ہے چاہے ان کا تعلق کسی بھی پارٹی سے ہو ان کو اپوزیشن میں انتقامی نشانہ بنایا جاتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر پولیس اور عدلیہ کو صحیح بنیادوں پر کھڑا کیا جائے تو اور حکومتی اداروں کو بہتر بنایا جائے، اور ملک میں حقیقی معنوں میں قانون کی حکمرانی ہو تو پھر ایسا دن کسی لیڈر کو نہیں دیکھنا پڑے گا۔ 78برسوں سے ملک پر ایک خاص طبقہ مسلط ہے اور ان کی حکمرانی میں پاکستان ترقی کی بجائے تنزلی کی جانب گیا، یہی لوگ بدامنی کے ذمہ دار ہیں، یہ عوام کو آپس میں لڑاتے ہیں اور بیرونی قوتوں کے آلہ کار بن کر ملک کو عدم استحکام سے دوچار کرتے ہیں، انھوں نے ہی پاکستان کو اسٹیبلشمنٹ اور ایجنسیوں کی آماجگاہ بنایا ہوا ہے، عوام کو اس طبقہ سے جان چھڑانے کے لیے متحد ہونا ہو گا۔ جماعت اسلامی واحد سیاسی جماعت ہے جو عوام کے حقوق کے لیے میدان عمل میں ہے، سندھ میں کچے اور پکے کے ڈاکوؤں کا راج ہے لیکن ان مسائل کا حل مزاحمت میں ہے۔انہوں نے چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ سے اپیل کی ہے کہ سندھ میں حکومت مخالف جماعتوں کے رہنمائوں کی گرفتاریوں اور پولیس گردی کا فی الفور نوٹس اور حزب مخالف کے تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کیا جائے۔