سندھ حکومت کے ترجمان ارسلان شیخ نے وفاقی حکومت پر الزام لگادیا۔

ایک بیان میں ارسلان شیخ نے وفاق پر سکھر شہر میں بجلی کے 90 لاکھ بوگس یونٹ چارج کرنے کا الزام لگایا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سکھر کو 80 لاکھ 90 ہزار بوگس یونٹس چارج کیے جا رہے ہیں، سوا مہینے سے سکھر اور دیگر شہر اندھیروں میں ڈوبے ہوئے ہیں۔

سندھ حکومت کے ترجمان نے مزید کہا کہ وزیراعظم نظام درست کریں، پیپلز پارٹی عوام کے ساتھ زیادتی پر چپ نہیں بیٹھے گی۔

اُن کا کہنا تھا کہ تھر کا دورہ کریں تو اندازہ ہوگا کہ پیپلز پارٹی سستی بجلی بنا رہی ہے۔ وفاق کو سپورٹ کرتے ہیں اس کا مطلب یہ نہیں کہ خاموش رہیں، مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس بلایا جائے۔

.

ذریعہ: Jang News

پڑھیں:

سندھ حکومت اور اپوزیشن اپنے منشور کے مطابق مسائل حل کرنے میں ناکام، رپورٹ

کراچی:

ملک میں عام انتخابات کے انعقاد کو ایک برس دو ماہ سے زائد ہو چکے ہیں، سندھ میں پیپلز پارٹی، متحدہ قومی موومنٹ پاکستان ، جماعت اسلامی ، پاکستان تحریک انصاف نے عام انتخابات کے موقع پر اپنے اپنے منشور پیش کیے ، جس میں عوام سے ان کے بنیادی مسائل کے حل سمیت دیگر وعدے کیے گئے۔ انتخابات کے بعد سندھ میں پیپلز پارٹی برسر اقتدار آئی۔

پارلیمانی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ حکومت اور اپوزیشن صوبے میں اپنے منشور کے مطابق عوامی مسائل حل کرنے میں فی الحال ناکام نظر آتی ہے۔

ایکسپریس نے سیاسی جماعتوں کے منشور اور ارکان سندھ اسمبلی کی کارکردگی کے حوالے سے رپورٹ مرتب کی۔ جامعہ کراچی کے شعبہ سوشل ورک کی سابق پروفیسر ڈاکٹر نسرین اسلم شاہ نے بتایا کہ اگر مجمورعی طور پر سندھ اسمبلی کے ارکان اور پارلیمانی جماعتوں کے منشور کا جائزہ لیا جائے تو بیشتر سیاسی تجزیہ کاروں کی نظر میں ان کی کارکردگی سے عوام مطمئن نظر نہیں آئے گی۔

سینئر پارلیمانی تجزیہ کار منیر الدین کا کہنا ہے کہ مخصوص نشستوں پر سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد کے بعد پارلیمانی جماعتوں کی نشستوں میں تبدیلی آجائے گی اور پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ ارکان کی تعداد بڑھ جائے گی۔

سینئر پارلیمانی تجزیہ کار عبدالجبار ناصر نے بتایا کہ بلوچستان اورگلگت بلتستان اسمبلی کے مقابلے میں سندھ کے ارکان اسمبلی کی تنخواہیں کم ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ارکان اسمبلی کا کام قانون سازی کرنا ہے ، سندھ کی حکمران جماعت پیپلز پارٹی کو اپنے منشور کے مطابق عوامی وعدوں کو پورا کرنے کے لیے مزید اقدامات کرنا ہوں گے جبکہ اپوزیشن کی کارکردگی اسمبلی میں تو بہتر ہے لیکن اپوزیشن جماعتوں کو عوامی مسائل کے حل کے لیے سیاسی طور پر مزید متحرک ہونا ہو گا۔

سینئر صحافی اور پارلیمانی تجزیہ کار منیر الدین نے کہا کہ ماضی کے انتخابات میں پارلیمانی جماعتوں کا منشور انتہائی اہمیت کا حامل ہوتا تھا۔ صدر میں الیکٹرونکس کی دکان پر سیلز مین کا کام کرنے والے نوجوان احمر قریشی نے بتایا کہ عوام کو سیاسی جماعتوں کے منشور اور ارکان اسمبلی سے کوئی دلچسپی نہیں ہے۔

مجاہد کالونی کی رہائشی عائشہ علی نے بتایا کہ مہنگائی نے متوسط اور غریب طبقے کا ماہانہ بجٹ شدید متاثر کیا ہے۔ وزیر اعلی سندھ کے معاون خصوصی پیپلز پارٹی سندھ کے سیکرٹری جنرل وقار مہدی نے بتایا کہ پیپلز پارٹی کا منشور معاشی اصلاحات اور دیگر عوامی مسائل کے حل پر مبنی ہے۔

سندھ حکومت اور پیپلز پارٹی کے ارکان سندھ اسمبلی عوام کے مسائل کے حل کے لیے پارٹی منشور کے مطابق کام کر رہے ہیں، سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما علی خورشیدی نے کہا کہ ایم کیو ایم کا منشور ضلعی خودمختاری ، انکم جنریشن پروگرام اور دیگر نکات پر مبنی ہے، ہم سندھ میں اپوزیشن میں ہیں۔

پارلیمانی اور سیاسی سطح پر ایم کیو ایم عوام کے مسائل کے حل کے لیے کوشاں ہے۔

جماعت اسلامی کے رکن سندھ اسمبلی محمد فاروق نے بتایا کہ جماعت اسلامی کراچی کے مسائل کے حل کے لیے متحرک ہے۔ پی ٹی آئی کراچی کے صدر راجہ اظہر نے بتایا کہ پی ٹی آئی کے ارکان سندھ اسمبلی عوامی مسائل کے حل کے لیے پارٹی منشور کے مطابق اسمبلی سمیت ہر فورم پر اپنا کردار ادا کر رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • پیپلز پارٹی کا حیدر آباد میں ہٹڑی گراونڈ کے مقام پر جلسہ کرنے کا اعلان
  • دفعہ370 کی بحالی تک کوئی بھی الزام یامقدمہ مجھے خاموش نہیں کرا سکتا، آغا روح اللہ
  • سندھ حکومت اور اپوزیشن اپنے منشور کے مطابق مسائل حل کرنے میں ناکام، رپورٹ
  • ہم سے پانی چھین کر کیا 7 کروڑ عوام کو بھوکا ماروگے؟ شرجیل میمن
  • متنازع کینال منصوبے پر کبھی سمجھوتا نہیں کریں گے، شرجیل میمن
  • دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کیخلاف پیپلز پارٹی کا 18 اپریل کو جلسے کا اعلان
  • دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کے خلاف پی پی پی کا 18 اپریل کو جلسے کا اعلان
  • بیانیہ کینالز کا
  • وفاق اور صوبے کے درمیان کمیونیکیشن گیپ بلوچستان میں بغاوت کی وجہ ہے، ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند
  • زرداری کی ذہنی حالت ٹھیک نہیں، انہوں نے نہروں کی منظوری خود دی، ترجمان پختونخوا حکومت