مردان میں تباہی کا بڑا منصوبہ ناکام، پولیس نے بھاری اسلحہ قبضے میں لے لیا
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
آپریشن میں پولیس نے بھاری اسلحہ اپنے تحویل میں لے لیا جس میں 1 مارٹر گن، 8 مارٹر گولے، 7 مارٹر گولہ پٹاخے، 26 مارٹر فیوز، دشکہ گن کے 189 کارتوس اور 290 خالی خول شامل ہیں جبکہ مورچے بھی مسمار کر دیے گئے۔ اسلام ٹائمز۔ مردان کی تحصیل رستم کے پہاڑی علاقے ملندری میں تباہی کا بڑا منصوبہ ناکام، پولیس نے بروقت آپریشن کرتے ہوئے بھاری اسلحہ برآمد کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق تحصیل رستم کے پہاڑی علاقے پیتاو ملندری میں کامیاب سرچ آپریشن کیا گیا، اس علاقے میں قوم حمزہ خیل اور قوم خماری خیل کے درمیان اراضی تنازعے پر فریقین کے درمیان فائرنگ کے تبادلے سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا تھا۔ پولیس ٹیموں نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے موقع پر پہنچ کر فائرنگ کرنے والے ملزمان کا مقابلہ کیا اور مورچوں تک رسائی حاصل کی، تاہم ملزمان پہاڑی سلسلے میں فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔ آپریشن میں پولیس نے بھاری اسلحہ اپنے تحویل میں لے لیا جس میں 1 مارٹر گن، 8 مارٹر گولے، 7 مارٹر گولہ پٹاخے، 26 مارٹر فیوز، دشکہ گن کے 189 کارتوس اور 290 خالی خول شامل ہیں جبکہ مورچے بھی مسمار کر دیے گئے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: بھاری اسلحہ پولیس نے
پڑھیں:
آئندہ مالی سال کے بجٹ میں کھانے پینے کی متعدد اشیا پر بھاری ٹیکس کا امکان
آئندہ مالی سال کے بجٹ میں کھانے پینے کی متعدد اشیا پر بھاری ٹیکس کا امکان WhatsAppFacebookTwitter 0 14 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)آئندہ مالی سال کے بجٹ کی تیاریوں کا عمل جاری ہے اور ذرائع کے مطابق حکومت ٹیکس ریونیو بڑھانے کے لیے کھانے پینے کی کئی اشیا پر ٹیکسوں میں اضافے پر غور کر رہی ہے، جس سے یہ اشیا مہنگی ہو سکتی ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سافٹ ڈرنکس، میٹھے مشروبات اور جوسز مہنگے ہونے کا امکان ہے۔ کاربونیٹڈ سوڈا واٹر، اضافی فلیور والے مشروبات یا نان شوگر سویٹس پر بھی قیمتوں میں اضافے کی تجویز ہے۔ ان اشیا پر ٹیکس ڈیوٹی کو 20 فیصد سے بڑھا کر 40 فیصد تک لے جانے کی تجویز زیر غور ہے۔مزید برآں، دودھ سے بنی صنعتی مصنوعات پر بھی 20 فیصد ٹیکس عائد کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ ساسیجز، خشک، نمکین یا اسموکڈ گوشت سمیت دیگر گوشت کی مصنوعات پر بھی قیمتوں میں اضافے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق چیونگم، کینڈی، چاکلیٹ، کیریملز اور بیکری آئٹمز پر ٹیکس کی شرح میں بھی 50 فیصد تک اضافہ متوقع ہے، جو آئندہ تین برسوں میں بتدریج نافذ کیا جا سکتا ہے۔حکومت کی جانب سے بجٹ تجاویز کا مقصد ٹیکس نیٹ کو وسعت دینا اور ریونیو میں اضافہ کرنا ہے، تاہم اس سے عوام پر مہنگائی کا ایک اور بوجھ پڑنے کا خدشہ ہے۔