چودھری شجاعت حسین نے سیاسی جماعتوں میں رابطوں کے لیے کوآرڈینیشن کمیٹی بنادی
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
گجرات : مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین نے سیاسی جماعتوں میں رابطوں کے لیےے پولیٹیکل کوآرڈینیشن کمیٹی قائم کر دی۔
ق لیگ کی جانب سے جاری کیے گئے اعلامیے کے مطابق سیاسی جماعتوں میں رابطوں کے لیے پولیٹیکل کوآرڈینیشن کمیٹی بنائی گئی ہے جس کے چیئرمین میر نصیر خان مینگل اور وائس چیئرمین غلام مصطفیٰ ملک ہوں گے۔
اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ کمیٹی کے اراکین میں طارق حسن، انتخاب چمکنی اور ڈاکٹر رحیم اعوان شامل ہیں، کمیٹی سیاسی و سماجی حلقوں کے درمیان ہم آہنگی کے فروغ کے لیے کام کرے گی۔
کمیٹی معاشی و سیاسی استحکام کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کرے گی، پولٹیکل کمیٹی ملک میں نیشنل ڈائیلاگ کے لیے سیاسی جماعتوں سے روابط قائم کرے گی اور حکومت و اپوزیشن جماعتوں کوبھی نیشنل ایشوزپر اکٹھا چلنے پر آمادہ کرے گی۔ اس کے علاوہ کمیٹی بلوچستان میں احساس محرومی کےخاتمےکے لیے تجاویز بھی مرتب کرے گی، پولیٹیکل کوآرڈینیشن کمیٹی ملک میں پبلک سیکٹر کی بہتری کے لیے بھی کردار ادا کرےگی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کوآرڈینیشن کمیٹی سیاسی جماعتوں کرے گی کے لیے
پڑھیں:
مریم نواز کے اچھے کاموں کو سراہتے ہیں: ناصر حسین شاہ
رہنما پی پی پی---فائل فوٹوصوبائی وزیر برائے توانائی سید ناصر حسین شاہ نے سندھ اور پنجاب حکومتوں کے ترجمانوں کے بیانات پر ردِعمل کا اظہار کیا ہے۔
ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ سندھ اور پنجاب کی حکومتیں اپنی اپنی قیادت کی رہنمائی میں عوامی فلاح و بہبود کے لیے بہتر کام کر رہی ہیں، صوبائی حکومتوں کے درمیان کوئی مقابلہ نہیں بلکہ عوامی ضروریات کے مطابق منصوبے شروع کیے جاتے ہیں۔
ناصر حسین شاہ کا کہنا ہے کہ اگر وزیرِ اعلیٰ سندھ جامشورو اور سیہون روڈ کی تکمیل چاہتے ہیں تو اس میں کیا برائی ہے؟ سندھ حکومت نے اس منصوبے کے لیے 2017ء میں نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے) کو سات ارب روپے فراہم کیے تھے لیکن این ایچ اے نے اپریل 2017ء سے اب تک جامشور سہیون روڈ منصوبہ مکمل نہیں کیا۔
وزیرِ اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ مریم نواز کی کارکردگی سے پیپلز پارٹی کو پریشر محسوس ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جامشورو سیہون روڈ کی عدم تکمیل کے باعث ہزاروں قیمتی جانیں ضائع ہو چکی ہیں، اگر سندھ حکومت وفاق سے کسی منصوبے پر عملدرآمد کا مطالبہ کرتی ہے تو یہ صوبے کا آئینی حق ہے، پنجاب میں وفاقی منصوبے جاری ہیں، جن پر سندھ حکومت نے کبھی اعتراض نہیں کیا۔
سید ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ سندھ حکومت چاہتی ہے کہ جیسے دیگر صوبوں کو وفاقی منصوبے دیے جاتے ہیں، اسی طرح سندھ کو بھی اس کا جائز حق ملے، اگر کوئی صوبہ اپنا حق مانگتا ہے تو کسی دوسرے صوبے کو اس پر اعتراض نہیں ہونا چاہیے، ہم نہیں چاہتے کہ غیر ضروری بیانات سے صوبوں کے درمیان بے جا تنازعات پیدا کیے جائیں اور ملکی ماحول خراب ہو۔
پیپلز پارٹی کی رہنما شازیہ مری نے کہا ہے کہ فیصلے لیتے ہوئے اگر اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں نہیں لیا جاتا تو تشویش ہوتی ہے۔
ناصر حسین شاہ نے کہا کہ ہم وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کو عزت اور قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، وزیراعلیٰ پنجاب بہترین کام کر رہی ہیں اور ہم ان کے اچھے کاموں کو سراہتے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ کچھ منصوبوں اور اسکیموں کو پنجاب کے وزراء اور ترجمان پہلی بار پاکستان میں متعارف کرانے کا جھوٹا دعویٰ کرتے ہیں، حالانکہ وہ کئی سال سے سندھ حکومت کے تحت جاری ہیں تو ہمارے لیے مؤقف پیش کرنا ضروری ہو جاتا ہے۔