قلات میں مسلح افراد کی لیویز چوکی پر فائرنگ، ایک اہلکار شہید، 2زخمی
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
قلات میں مسلح افراد کی لیویز چوکی پر فائرنگ، ایک اہلکار شہید، 2زخمی WhatsAppFacebookTwitter 0 16 February, 2025 سب نیوز
کوئٹہ (آئی پی ایس )بلوچستان کے ضلع قلات میں لیویز چیک پوسٹ پر دہشت گرد حملے میں ایک اہلکار شہید جبکہ دو زخمی ہوگئے۔ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند کے مطابق لیویز فورس کے بہادر جوانوں نے فوری جوابی کارروائی کی، جس سے حملہ آور پسپا ہوکر فرارہوگئے۔
ترجمان بلوچستان حکومت کا کہنا ہے کہ ملزمان کی گرفتاری کے لیے سرچ آپریشن جاری ہے، زخمی اہلکاروں کو کوئٹہ منتقل کر دیا گیا، بحالی امن کیلئیسیکورٹی فورسز کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔دوسری جانب وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی کی قلات میں لیویز پوسٹ پر حملے کی مذمت اور فائرنگ سے شہید لیویز اہلکار علی نواز کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔
محسن نقوی نے کہا کہ لیویز اہلکار علی نواز نے دہشت گردوں کا بہادری سے مقابلہ کیا، علی نواز نے فرض کی ادائیگی کے دوران شہادت کا اعلی مرتبہ پایا، شہید علی نواز نے اپنی قیمتی جان وطن کے امن کے لئے قربان کی۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: قلات میں
پڑھیں:
بلوچستان: دہشت گردوں نے کوئٹہ سے لاہور جانے والی بس سے اتار کر 7 مسافر قتل کردیے
بلوچستان(نیوز ڈیسک)بلوچستان میں قومی شاہراہ پر مسلح دہشت گردوں نے مسافرگاڑی سے 7 مسافروں کو اتار کر قتل کر دیا۔نجی چینل کے مطابق یہ افسوس ناک واقعہ بارکھان کی یونین کونسل رڑکن میں قومی شاہراہ پر پیش آیا، جہاں مسلح دہشت گردوں نے کوئٹہ سے لاہور جانیوالی مسافر بس سے 7 مسافروں کو اتار کرقتل کردیا۔لیویز ذرائع کے مطابق مسلح دہشت گردوں نے قومی شاہراہ پر کوئٹہ سے لاہور جانیوالی مسافر بس میں جاکر پہلے شناختی کارڈ چیک کیے، اور 7 مسافروں کو اتار کر اپنے ساتھ لے گئے۔
اطلاع ملتے ہی ضلعی انتظامیہ نے مسافر گاڑیوں کو لورالائی کے مقام پر آگے جانے سے روک دیا اور جائے وقوعہ کی جانب سے سیکیورٹی فورسز کی بھاری نفری روانہ کر دی۔بارکھان لیویز نے یونین کونسل رڑکن کے قریب پہاڑی علاقے سے 7 مسافروں کی لاشیں برآمد کرلی ہیں۔لاشوں کو سول ہسپتال رکنی منتقل کردی گیا ہے، جہاں سے شناخت کے بعد آبائی علاقوں کو روانہ کرنے کی تیاریاں کی جارہی ہیں۔
ڈپٹی کمشنر بارکھان نے تصدیق کی ہے کہ مسافر بس کوئٹہ سے لاہور جا رہی تھی، جسے بارکھان کی تحصیل رکھنی میں کوئٹہ کو پنجاب کے شہر ڈیرہ غازی خان سے ملانے والی شاہراہ پر نشانہ بنایا گیا۔انہوں نے کہا کہ مسلح افراد نے مسافر بس کو روکا اور اس میں سوار افراد کے شناختی کارڈ چیک کرنے کے بعد پنجاب سے تعلق رکھنے والے 7 مسافروں کو اتارا، اور بعدازاں انہیں گولیاں مار کر قتل کر دیا گیا۔ڈپٹی کمشنر بارکھان کے مطابق مسلح افراد نے مسافر نہ روکنے پر بس کے ٹائروں پر فائرنگ بھی کی۔اس واقعے کے بعد لورالائی، کنگری اور قریبی علاقوں میں مختلف مقامات پر مسافر بسوں اور گاڑیوں کو انتظامیہ نے احتیاطاً روک دیا ہے۔وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے واقعے پر افسوس اور مرنے والوں کے ورثا سے تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ ضلع بارکھان میں بے گناہ مسافروں کا دہشت گردوں کے ہاتھوں بہیمانہ قتل قابل مذمت عمل ہے۔
ترجمان بلوچستان حکومت نے کہا کہ سیکیورٹی فورسز دہشت گردوں کا تعاقب جاری رکھے ہوئے ہیں، واقعے میں ملوث عناصر کو کیفر کردار تک پہنچایا جائیگا۔واضح رہے کہ اس سے قبل 26 اگست 2024 کو بلوچستان کے ضلع موسٰی خیل کے علاقے راڑہ شم کے مقام پر ٹرکوں اور مسافر بسوں سے اتارکر شناخت کے بعد 23 افراد کو فائرنگ کرکے قتل کر دیا گیا تھا۔
اسسٹنٹ کمشنر نجیب کاکڑ نے بتایا تھا کہ مسلح افراد نے بین الصوبائی شاہراہ پر ناکہ لگاکر مسافروں کو بسوں سے اتارا اور شناخت کے بعد 23 افراد کو فائرنگ کرکے قتل کیا تھا۔نجیب کاکڑ نے بتایا کہ مسلح افراد نے 10 گاڑیوں کو بھی نذر آتش کر دیا تھا، پولیس اور لیویز نے موقع پر پہنچ کر لاشوں کو ہسپتال منتقل کیا، جاں بحق افراد کا تعلق پنجاب سے تھا۔
شائقین کی انتظار کی گھڑیاں ختم،افتتاحی میچ آج پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان ہوگا