وزیر اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن نے الزام عائد کیا ہے کہ متحدہ حادثات کو بنیاد بناکر کراچی میں فسادات کو ہوا دینے کی کوشش کررہی ہے. عوام جانتے ہیں کہ اصل فسادی کون ہیں؟ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار کی پریس کانفرنس پر ردعمل دیتے ہوئے شرجیل میمن نے کہا کہ فاروق ستار اور دیگر متحدہ لیڈران ذہن نشین کرلیں کہ الزامات سے ان کا قد اونچا نہیں ہوگا، کراچی کے عوام دہائیوں تک متحدہ کی تشدد سے بھرپور دھونس والی سیاست کے رحم و کرم پرتھے۔شرجیل میمن نے کہا کہ متحدہ نے ہمیشہ دوسروں کی میتوں کو سیاست کیلئےاستعمال کیا، فاروق ستار پیپلز پارٹی پر الزمات سے قبل اپنی تاریخ پر نظرڈالیں۔انہوں نے کہا کہ فسادات، تشدد، بھتہ خوری، ٹارگٹ کلنگ متحدہ کی وطیرہ تھا.

آفاق احمد کی گرفتاری قانون کے مطابق ہوئی، کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں ہے. متحدہ مگر مچھ کے آنسو بہانا بند کرے۔وزیر اطلاعات نے کہا کہ سندھ حکومت عوام کے مسائل حل کرنے جبکہ ایم کیو ایم انتشار پھیلانے میں مصروف ہے، پشتونوں اور اردو بولنے کے درمیان نفرت پھیلانے کی سازش ایم کیو ایم خود کرتی آئی ہے۔ڈاکٹر فاروق ستار کی پریس کانفرنس زہریلی سوچ کا مربہ ہے. سعدیہ جاویدترجمان سندھ حکومت سعدیہ جاوید نے متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رہنما کی پریس کانفرنس پر ردعمل دیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ ڈاکٹر فاروق ستار کی پریس کانفرنس زہریلی سوچ کا مربہ ہے. یہ لوگ کراچی میں امن نہیں چاہتے. کراچی کے عوام ایم کیو ایم کی نفرت او تقسیم کی سیاست کو رد کر چکے ہیں۔سعدیہ جاوید نے کہا کہ ایم کیو ایم کی تعصب، نفرت اور بدبودار سیاست کا جنازہ نکل چکا ہے.عوام ایم کیو ایم کے ڈراموں کو مسترد کرچکے ہیں. اب یہ چیخ و پکار بھی انہیں دوبارہ زندہ نہیں کرسکتی۔انہوں نے کہا کہ جو لوگ عوام کے حقوق کے نام پر کراچی کو یرغمال بناتے رہے، وہ لوگ دوبارہ کراچی کا امن تباہ کرنے پر تلے ہیں، انہیں شرم آنی چاہیے۔سعدیہ جاوید نے سوال کیا کہ ڈاکٹر فاروق ستار پہلے یہ بتائیں کہ اقتدار میں ہوتے ہوئے کراچی کے لیے سوائے تباہی اور لسانی سیاست کے کیا کام کیا؟ ڈاکٹر فاروق ستار کی پریس کانفرنس سے واضح ہوگیا کہ ایم کیو ایم کراچی میں امن نہیں چاہتی۔ترجمان سندھ حکومت تحسین عابدی نے ایم کیو ایم کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایم کیو ایم اپنی ناکامیاں چھپانے میں مصروف ہے۔

تحسین عابدی نے کہا کہ فاروق ستارکا منجن پیپلز پارٹی الزامات سے ہی بکتا ہے، ایم کیوایم اشتعال انگیزی کے بجائے تعمیری سیاست کرے۔انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم نے آفاق احمد کی گرفتاری پر خوشیاں منائیں، ایم کیوایم کی رہی سہی مقبولیت آفاق کے پلڑےمیں جانےلگی. اس صورتحال میں کھسیانی بلی کھمبا نوچ رہی ہے۔پی پی رہنما نے کہا کہ سندھ حکومت کسی دباؤ کوخاطر میں نہیں لائے گی، ڈمپر مافیا کے خلاف پہلے بھی کارروائیاں کی، آئندہ بھی ہونگی۔سیدہ تحسین عابدی نے کہا کہ ایم کیو ایم صرف سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کر رہی ہے، پیپلز پارٹی کراچی کے عوام کے ساتھ کھڑی ہے۔ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر رہنما فاروق ستار نے مہاجر قومی موومنٹ کے رہنما آفاق احمد کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا اور سندھ حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ صوبے میں ظلم اور ناانصافی کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔فاروق ستار کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت اقتدار کی آڑ میں کرپشن میں ملوث ہے اور کراچی کے شہریوں کو ڈمپر مافیا کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا۔انہوں نے ماضی کے واقعہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بشریٰ زیدی کی ٹریفک حادثے میں ہلاکت کے بعد کراچی کی سیاست میں بڑی تبدیلی آئی تھی، اور آج بھی شہر میں ویسی ہی صورتحال ہے۔انہوں نے خبردار کیا کہ اگر عوام کو ریلیف نہ دیا گیا تو 1985 جیسے حالات دوبارہ پیدا ہوسکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں پہلے ٹرانسپورٹ مافیا سرگرم تھا، اور اب ڈمپر مافیا بے قابو ہوچکا ہے۔فاروق ستار کے مطابق 100 سے زائد شہری ڈمپر مافیا کی نذر ہوچکے ہیں، لیکن حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ انہوں نے وزیراعلیٰ سندھ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ڈمپر مافیا کے خلاف ایک بیان تک جاری نہیں کیا۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: کہ ایم کیو ایم کرتے ہوئے کہا ہوئے کہا کہ ڈمپر مافیا سندھ حکومت کراچی میں نے کہا کہ کراچی کے انہوں نے رہی ہے

پڑھیں:

کراچی: چیئرمین کی عدم تعیناتی، انٹر کے امتحانات میں تاخیر کا خدشہ

— فائل فوٹو

کراچی انٹر بورڈ میں چیئرمین کی عدم تعیناتی سے امتحانات تاخیر سے ہونے کا خدشہ ہے۔

سندھ حکومت نے مصباح تنیو کو چیئرمین انٹر بورڈ کراچی تعینات کیا تھا، تاہم انہوں نے چارج لینے سے معذرت کر لی تھی۔

اس سے قبل چیئرمین میٹرک بورڈ شرف علی شاہ کو چیئرمین انٹر بورڈ کا اضافی چارج دیا گیا تھا۔

کراچی انٹر بورڈ، نتائج کا اعلان

کراچی اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی نے انٹرمیڈیٹ...

خیال رہے کہ سندھ بھر میں 28 اپریل سے گیارہویں و بارہویں جماعت کے امتحانات کا آغاز ہونا ہے لیکن کراچی بورڈ میں چیئرمین کی عدم تعیناتی سے انتظامی و امتحانی معاملات متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

ذرائع  کے مطابق کراچی کے طلباء کو تاحال امتحانی شیڈول اور نہ ہی ایڈمٹ کارڈ فراہم کیے جا سکے ہیں۔

بورڈ ذرائع  کا کہنا ہے کہ کراچی بھر میں انٹر بورڈ کے امتحانی مراکز کا بھی فیصلہ نہیں ہو سکا ہے۔

ذرائع کے مطابق گیارہویں جماعت کے طلباء کو اضافی نمبر دینے کے فیصلے پر بھی عمل نہیں ہو سکا، حکومتِ سندھ نے طلباء کو اضافی نمبرز دینے کا نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا۔

نوٹیفکیشن جاری ہونے کے بعد اضافی نمبرز دینے کا پروسیس کم ازکم 25 دن کا ہو گا۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی، یوپی موڑ پر غیرملکی فوڈ چین پرحملے کی کوشش
  • کراچی: ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیاں، 11 ہزار موٹر سائیکلیں ضبط
  • عوام کو پیٹرول میں ریلیف نہ دینے کا فیصلہ، کیا معاملہ عدالت تک جاسکتا ہے؟ سوشل میڈیا پر نئی بحث چھڑ گئی
  • حکومت کی کوشش ہے کہ گرینڈ اپوزیشن الائنس نہ بن سکے
  • ٹرانسپورٹ کے شعبے کو جدید اور عوام دوست بنانے کیلئے اقدامات اٹھا رہے ہیں، شرجیل میمن
  • طلبا کو کتنے گریس مارکس ملیں گے؟ حکومت نے منظوری دیدی
  • وزیراعظم کا پٹرول کی قیمت کا فائدہ عوام کو دینے کے بجائے شاہراہوں کی تعمیر کا اعلان
  • عالمی منڈی میں تیل نرخوں میں کمی کافائدہ عوام کو ترقیاتی منصوبوں کی صورت میں دینے کافیصلہ
  • ناقص و غیر محفوظ کمرشل گاڑیوں کی رجسٹریشن منسوخ،بڑی خبر آگئی
  • کراچی: چیئرمین کی عدم تعیناتی، انٹر کے امتحانات میں تاخیر کا خدشہ