تعمیراتی شعبے کے لیے مجوزہ ریلیف پیکج تاخیر کا شکار
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
اسلام آباد: آئی ایم ایف کی جانب سے اعتراضات کے باعث تعمیراتی شعبے کے لیے مجوزہ ریلیف پیکج تاخیر کا شکار ہو گیا ۔
نجی ٹی وی کے مطابق عالمی مالیاتی ادارے نے پیکج میں ممکنہ ایمنسٹی دیے جانے پر خدشات کا اظہار کیا ہے، جس کے بعد وزیراعظم نے آئی ایم ایف کے تحفظات دور کرنے کی ہدایت جاری کر دی ۔
وفاقی وزیر احد چیمہ کو تعمیراتی شعبے کے نئے پیکج کا ٹاسک سونپا گیا ہے، اور وہ ریلیف پیکج کو ازسرِ نو ترتیب دیں گے۔ آئندہ ماہ آئی ایم ایف جائزہ مشن کے دورہ پاکستان کے دوران اس پر بریفنگ دی جائے گی۔
ٹاسک فورس نے نان فائلرز کے لیے 50 لاکھ روپے مالیت کی جائیداد خریدنے کی اجازت دینے کی تجویز دی ہے، جبکہ فائلرز کو جائیداد کی خریداری پر 8 فیصد ٹیکس ختم کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ مزید برآں، جائیداد کی خریداری پر 3 فیصد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ختم کرنے کی بھی تجویز دی گئی ہے۔
ایف بی آر کی جانب سے ٹاسک فورس کی کچھ تجاویز پر تحفظات ہیں۔ احد چیمہ کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ ایف بی آر اور آئی ایم ایف کے خدشات دور کرنے کے لیے کام مکمل کریں۔
ٹاسک فورس کا مؤقف ہے کہ تعمیراتی شعبے کے فروغ سے روزگار میں اضافہ ہوگا اور معیشت کی ترقی کی رفتار تیز ہوگی۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
ملکی تاریخ کا سب سے بڑا وزیراعظم رمضان ریلیف پیکج دینے کا فیصلہ
اسلام آباد: حکومت نے ملکی تاریخ کا سب سےبڑا وزیراعظم رمضان ریلیف پیکج دینےکی تیاریاں شروع کردیں، وزیراعظم نے رمضان پیکیج کی سمری منظوری کے لیے وفاقی کابینہ میں پیش کرنےکی ہدایت کردی۔
میڈیا ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے ملکی تاریخ کا سب سے بڑا وزیراعظم رمضان ریلیف پیکیج دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیراعظم نے رمضان پیکیج کی سمری منظوری کے لیے وفاقی کابینہ میں پیش کرنےکی ہدایت کردی۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم رمضان ریلیف پیکیج کےتحت 39 لاکھ خاندانوں کو نقد رقم دینےکی تجویز زیر غور ہے، پیکیج کےتحت ہر مستحق خاندان کو ایک بار 5 ہزار روپے کی نقد امداد دینے کی تجویز پر غور جاری ہے۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم رمضان ریلیف پیکیج کےبجٹ کا تخمینہ 20 ارب 50 کروڑ روپے لگایا گیا ہے، جس کےلیے 10ارب روپے وزارت صنعت وپیداوار کےبجٹ سے فراہم کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق رمضان پیکیج کے لیے 2 ارب روپے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے بجٹ سےدینےکی تجویز پیش کی گئی ہے جبکہ وزارت خزانہ وزیر اعظم رمضان ریلیف پیکج کےلیے8 ارب50 کروڑ روپےفراہم کرےگی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ رمضان ریلیف پیکیج کے بجٹ میں میڈیا مہم پراٹھنے والےاخراجات شامل ہوں گے، مالیاتی اداروں کےچارجز،نادرافیس اور دیگراخراجات بھی رمضان پیکیج میں شامل ہوں گے، اس باروزیر اعظم رمضان ریلیف پیکج یوٹیلیٹی اسٹورز کے ذریعے فراہم نہیں کیاجارہا۔