جی ایچ کیو حملہ کیس: پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف مزید 8 گواہان کے بیانات ریکارڈ
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
راولپنڈی:
راولپنڈی : جی ایچ کیو حملہ کیس میں پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف مزید 8 گواہان کی شہادت ریکارڈ ہوگئی جس کے بعد شہادتوں کی تعداد 25 ہوگئی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق 9 مئی جی ایچ کیو حملہ کیس کی اڈیالہ جیل میں سماعت ہوئی۔انسداد دہشت گردی عدالت کے جج امجد علی شاہ اڈیالہ جیل پہنچے۔ بانی پی ٹی آئی عمران خان کو کمرۂ عدالت میں پیش کیا گیا۔
سماعت میں شرکت کے لیے نامزد ملزمان شیخ رشید، زرتاج گل و دیگر اڈیالہ جیل پہنچے، پراسیکیوٹر ظہیر شاہ اپنی ٹیم کے ہمراہ اڈیالہ جیل پہنچے، ملزمان کے وکیل فیصل ملک اپنی لیگل ٹیم کے ہمراہ اڈیالہ جیل پہنچے، عدالت کی جانب سے طلب کردہ استغاثہ کے چشم دید گواہان بھی بھی اڈیالہ جیل پہنچے۔ جیل حکام کی اجازت کے بعد، پراسیکیوٹرر، وکلاء، ملزمان، گواہان اڈیالہ جیل کے اندر روانہ ہوئے۔
سماعت کے دوران استغاثہ کے مزید 8 گواہان کی شہادت ریکارڈ کی گئی، مقدمہ میں مجموعی طور پر 25 گواہان کی شہادت ریکارڈ کی جاچکی، آج شہادت ریکارڈ کرانے والوں میں سب انسپکٹر بابر سجاد، عقیل احمد، رجب علی احمد نواز، سب انسپیکٹر عرفان حسین، شمریز محبوب، کانسٹیبل طالب حسین، کانسٹیبل ثمرہ اشفاق بھی شامل تھے۔ مقدمہ میں استغاثہ کے گواہان کی شہادت ریکارڈ کرنے کا آغاز 15 جنوری کو ہوا تھا، گزشتہ آٹھ سماعتوں میں استغاثہ نے 25 گواہان کی شہادت ریکارڈ کرائی۔
پولیس نے مرکزی مفرور ملزمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری اور اشتہار میں عدالت پیش کیے، ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری اور عدالتی اشتہار ملزم مراد سعید، حماد اظہر، راجہ بشارت اور زلفی بخاری کے پیش کیے گئے۔
خاتون پولیس اہلکار نے ملزمہ نادیہ حسین اور فاطمہ احسن سے برآمد موبائل فون عدالت پیش کیے۔
بعد ازاں 9 مئی جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت 26 فروری تک ملتوی کردی گئی۔
واضح رہے کہ جی ایچ کیو حملہ کیس کا مقدمہ تھانہ آر اے بازار میں درج ہے۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان جی ایچ کیو حملہ کیس
پڑھیں:
صحافی قتل: رکن اسمبلی کے بیٹوں کے نام چالان میں برقراررکھنے کاحکم
کراچی ( اسٹاف رپورٹر)صحافی نصر اللہ گڈانی قتل کیس کے متعلق سماعت ‘عدالت نے کیس میں ملزم ایم این اے خالد لونڈ اور ان کے بیٹوں کے نام چالان میں برقرار رکھنے کا حکم برقرار رکھا ‘ سندھ ہائیکورٹ میں صحافی نصر اللہ گڈانی قتل کیس کے متعلق سماعت ہوئی جہاںمرکزی ملزم خالد لونڈ کے وکیل عدالت میں پیش ہوئے تفتیشی افسر کاکہنا تھا کہ ملزم اصغر گھوٹکی جیل میں قید ہے، عدالت میں پیش نہیں ہوسکا، عدالت نے دیگر ملزمان کو پیش ہونے کیلیے دوبارہ نوٹس جاری کرتے ہوئے ایس ایس پی شہید بے نظیر آباد کو ملزمان پر نوٹس تعمیل کراکے رپورٹ پیش کرنے کی
ہدایت کی ،عدالت نے ملزمان کو مقدمے کا سامنا کرنے کی ہدایت کی تھی،پولیس ایک بار ملزمان کا نام مقدمے سے نکالنے کی سفارش کر چکی ہے درخواست گزار کے وکیل کاکہناتھا کہ مقدمے پر اثر انداز ہونے کے کیلیے ملزمان مختلف ہتھکنڈے استعمال کر رہے ہیں، تفتیش کی تبدیلی کے ساتھ ساتھ ججز بھی تبدیل ہوتے رہے، 21 مئی کو میرپور ماتھیلو میں صحافی نصر اللہ گڈانی پر فائرنگ کی گئی،صحافی نصر اللہ گڈانی کا قتل مقامی وڈیروں کی جانب سے کھلی دہشت گردی ہے ، 2020 میں بھی مقامی ایم پی اے کے بیٹے کے پروٹوکول کی ویڈیو بنانے پر شہباز لونڈ نے اس پر فائرنگ کی تھی ،جس پر نصر اللہ گڈانی نے شہباز لونڈ کے خلاف مقدمہ درج کرایا تھا ،نصر اللہ گڈانی کو ایم پی او کے تحت بھی نظر بند کیا گیا تھا۔