ملک کے بیشر علاقوں میں پانی کا بحران شدت اختیار کر گیا، راولپنڈی میں ایمرجنسی نافذ
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
پاکستان میں بارشیں کم ہونے کے باعث ملک میں پانی کا بحران شدت اختیار کرنے لگا ہے، ڈیم خشک ہونے لگے جبکہ زیر زمین پانی کی سطح میں بھی بڑی کمی آ گئی ہے۔
منیجنگ ڈائریکٹر (ایم ڈی) واسا کا کہنا ہے کہ ملک بھر سے پانی کے بحران کی شکایات آ رہی ہیں، ملک بڑے پیمانے پر خشک سالی کا شکار ہونے جا رہا ہے، زیر زمین پانی کی سطح انتہائی کم ہو گئی ہے۔
واسا حکام کے مطابق کے مطابق پنجاب کے ضلع راولپنڈی میں زیرِ زمین پانی کی سطح 700 فٹ نیچے چلی گئی ہے جس کے باعث ٹیوب ویلز میں پانی انتہائی کم ہو گیا ہے، واسا نے راولپنڈی شہر میں ایمرجنسی نافذ کر دی ہے۔
ماہرین کے مطابق بارشیں کم ہونے کی وجہ سے امسال ملک بھر میں گندم کی پیداوار متاثر ہونے کا خدشہ بھی پیدا ہو گیا ہے۔ دسمبر سے لے کر فروری تک بارشوں کا نہ ہونا ایک بڑے بحران کی نشاندہی کرتا ہے۔
ایم ڈی واسا کا کہنا ہے کہ اگرچہ مارچ میں بھی بارشیں نہ ہوئیں تو پانی کا مسئلہ مزید سنگین ہوجائے گا۔
ادھر محکمہ موسمیات پہلے ہی کم بارشوں کی پیشگوئی کر چکا ہے، بھل صفائی کا دورانیہ طویل ہونے سے بھی پانی کی دستیابی میں کمی ہوئی ہے۔
ادھر کاشتکاروں کا کہنا ہے کہ بارانی اور نہری علاقوں میں ایک جیسی صورتِ حال ہے، فیصل آباد اور گردونواح میں نہری پانی نہ ملنے پر کئی کسان سیوریج کا پانی استعمال کر رہے ہیں۔
ادھر سندھ میں تھرپارکر سے اطلاعات ہیں کہ یہاں مٹھی اور اسلام کوٹ میں ایک لاکھ سے زیادہ کی آبادی کو 2 ماہ سے میٹھا پانی دستیاب نہیں ہے۔ شہری بورنگ کا کڑوا پانی پینے پر مجبور ہیں۔
بارش کا امکان
اس کے علاوہ محکمہ موسمیات نے 18 اور 19 فروری کو ملک کے بالائی علاقوں اور خطہ پوٹھوہار میں ہلکی بارش کی پیشگوئی کی ہے۔پوٹھوہار، بنوں، سوات، کالام، کوئٹہ اور گلگت بلتستان کے چند مقامات پر ہلکی بارش ہو سکتی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایمرجنسی بارشیں بحران پانی پانی کا بحران پوٹھوہار پیش گوئی تھرپارکر خشک سالی ڈیم راولپنڈی سندھ گندم ہلکی بارش واسا.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ایمرجنسی پانی پانی کا بحران پیش گوئی تھرپارکر خشک سالی ڈیم راولپنڈی ہلکی بارش واسا پانی کا پانی کی
پڑھیں:
صدر کو دریائے سندھ پر نہروں کی تعمیر کی منظوری کا اختیار نہیں، مراد علی شاہ
دریائے سندھ پر نہروں کی تعمیر کا منصوبہ حکومت پنجاب کا گرین انیشیوٹیو کا حصہ ہے
پارٹی چیئرمین کی ہدایت پر پہلے بھی کام کیا ہے آگے اور زیادہ کریں گے ، وزیراعلیٰ
وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ دریائے سندھ پر نہروں کی تعمیر کا منصوبہ حکومت پنجاب کا گرین انیشیوٹیو کا حصہ ہے ۔انہوں نے سجاول اور ٹھٹھہ میں کئی سو کلو میٹر واٹر چینلز پکے کیے جانے کے بعد میڈیا سے بات کی۔انہوں نے کہا کہ پارٹی چیئرمین کی ہدایت پر پہلے بھی کام کیا ہے آگے اور زیادہ کریں گے ، دریائے سندھ پر نہروں کی تعمیر پیپلز پارٹی کو بدنام کرنے کی سازش ہے ۔ان کا کہنا ہے کہ سندھ، کے پی کے اور پنچاب کے لوگ دریائے سندھ کے مالک ہیں۔مراد علی شاہ نے کہا کہ یہ لوگ کہتے ہیں کہ زرداری صاحب نے نہروں کی اجازت دی، لیکن صدر کو کسی چیز کی منظوری کا اختیار نہیں، وہ اپنا پالیسی اسٹیٹمنٹ جوائنٹ سیشن میں دیتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ صدر کو جیسے ہی پہلا موقع ملا انہوں نے فوری اس پر اعتراض کیا اور کہا کہ وہ اس منصوبے کو سپورٹ نہیں کرتے ۔وزیرِ اعلی سندھ نے کہا کہ بلاول بھٹو نے بھی کینالز کے خلاف 27 دسمبر کو واضح اعلان کیا تھا۔