UrduPoint:
2025-02-20@20:50:49 GMT

روسی امریکی مذاکرات سے قبل روسی وزیر خزانہ سعودی عرب میں

اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT

روسی امریکی مذاکرات سے قبل روسی وزیر خزانہ سعودی عرب میں

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 16 فروری 2025ء) ماسکو سے اتوار 16 فروری کو موصولہ رپورٹوں کے مطابق روسی وزیر خزانہ آنٹون سیلوآنوف کا سعودی مملکت کا یہ دورہ اس لیے بہت اہم ہے کہ اس کے ذریعے بالواسطہ طور پر سعودی عرب ہی میں یوکرینی جنگ سے متعلق امریکہ اور روس کے مابین آئندہ ہفتے شروع ہونے والی مکالمت کے لیے راہ ہموار کی جائے گی۔

روسی وزیر خزانہ بظاہر اس لیے بھی سعودی عرب میں ہیں کہ وہاں وہ دنیا کی ابھرتی ہوئی معیشتوں والے ممالک کی العلا کانفرنس میں شرکت کر سکیں۔

اس کانفرنس کا اہتمام سعودی وزارت خزانہ اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے مشترکہ طور پر کیا ہے۔

یوکرینی جنگ سے متعلق روسی امریکی مذاکرات

سعودی عرب میں روس اور امریکہ کے اعلیٰ حکام کے مابین وہ مذاکرات آئندہ دنوں میں شروع ہوں گے، جن کا مقصد تقریباﹰ تین سال سے جاری روسی یوکرینی جنگ کے خاتمے کی راہ تلاش کرنا ہے۔

(جاری ہے)

'یورپی مسلح افواج' کی تشکیل کا وقت آ گیا ہے، زیلنسکی

اس مکالمت کی تیاریوں کی امریکی کانگریس کے ایک رکن اور سعودی عرب میں کی جانے والی تیاریوں سے باخبر ایک اعلیٰ ذریعے نے بھی تصدیق کر دی۔

دریں اثنا جو روسی وفد اس وقت سعودی عرب میں موجود ہے، اس میں شریک روس کے اول نائب وزیر اعظم ڈینس مانتوروف اور وزیر خزانہ سیلوآنوف نے کل ہفتے کے روز متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زید النہیان سے بھی ملاقات کی تھی۔

اس ملاقات میں روس کے مرکزی بینک کی خاتون گورنر ایلویرا نابیولینا نے بھی شرکت کی۔

بیرونی ممالک کے ذمے قرضوں سے متعلق روسی پیشکش

نیوز ایجنسی روئٹرز نے لکھا ہے کہ سعودی عرب میں دنیا کی ابھرتی ہوئی معیشتوں کی العلا کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے روسی وزیر خزانہ نے کہا کہ روس اس بات پر آمادہ ہے کہ بیرونی ممالک کے ذمے واجب الادا اور ماسکو کی طرف سے دیے گئے قرضوں کی نئے سرے سے تشکیل کر دی جائے۔

روسی یوکرینی جنگ میں بھارتی ریکروٹس کے ڈرا دینے والے تجربات

انہوں نے کہا، ''گزشتہ 25 برسوں میں ہم نے 22 مالک کے ذمے واجب الادا تقریباﹰ 30 بلین ڈالر مالیت کے قرضوں کی ری اسٹرکچرنگ کی ہے۔ ساتھ ہی تقریباﹰ اتنی ہی مالیت کے روسی قرضوں کی قرض لینے والے ممالک کے ساتھ دوطرفہ بنیادوں پر بھی ری اسٹرکچرنگ کی گئی ہے۔‘‘

سعودی عرب میں آئندہ مذاکرات میں یوکرین مدعو نہیں

یوکرینی صدر وولودیمیر زیلنسکی نے، جن کا ملک گزشتہ تقریباﹰ تین سال سے روس کے خلاف مغربی دنیا اور نیٹو کی عسکری حمایت سے جنگ لڑ رہا ہے، جمعے کے روز جنوبی جرمن شہر میونخ میں ہونے والی سکیورٹی کانفرنس کے موقع پر امریکی نائب صدر جے ڈی وینس سے ملاقات کی تھی۔

اس ملاقات کے بعد صدر زیلنسکی نے کہا تھا کہ سعودی عرب میں یوکرینی جنگ کے موضوع تناظر میں روس اور امریکہ کے مجوزہ مذاکرات میں یوکرین کو شرکت کی دعوت نہیں دی گئی۔

یوکرین کو فرانسیسی اور ڈچ لڑاکا طیارے موصول

ساتھ ہی صدر زیلنسکی نے یہ بھی کہا تھا کہ کییف حکومت اپنے مغربی اسٹریٹیجک پارٹنرز کے ساتھ مشاورت کے بغیر روس کے ساتھ کسی بھی قسم کے رابطوں یا مکالمت کا آغاز نہیں کرے گی۔

سفارتی ہدف ٹرمپ اور پوٹن کی ملاقات

مختلف خبر رساں اداروں کے مطابق ابھی تک یہ واضح نہیں کہ سعودی عرب میں ہونے والی بات چیت میں روس کی طرف سے کون حصہ لے گا۔

تاہم امریکی ایوان نمائندگان کے رکن مائیکل میکول نے روئٹرز کو بتایا کہ امریکہ کی طرف سے اس مکالمت میں وزیر خارجہ مارکو روبیو، قومی سلامتی کے مشیر مائیک والٹز اور مشرق وسطیٰ کے لیے وائٹ ہاؤس کے مندوب اسٹیو وٹکوف حصہ لیں گے۔

روس نے 757 یوکرینی فوجیوں کی لاشیں واپس کر دیں

مائیکل میکول کے مطابق سعودی عرب میں اس مکالمت کا سفارتی مقصد یہ ہے کہ مستقبل قریب میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے روسی ہم منصب ولادیمیر پوٹن کے مابین ایک ایسی ملاقات کو ممکن بنایا جائے، جس کے نتیجے میں ''یوکرین کے تنازعے کو ختم کرتے ہوئے باقاعدہ امن قائم کیا جا سکے۔‘‘

م م / ش خ (روئٹرز، اے پی)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے یوکرینی جنگ میں یوکرین روس کے

پڑھیں:

یوکرینی صدر ولادیمر زیلنسکی نے سعودی عرب کا طے شدہ دورہ ملتوی کر دیا

انقرہ/ریاض(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔19 فروری ۔2025 )یوکرین کے صدر ولادیمر زیلنسکی نے طے شدہ سعودی عرب کا دورہ ملتوی کر دیا ہے اور کہا ہے کہ روس کے ساتھ جنگ ختم کرنے کے بارے میں بات چیت یوکرین کے بغیر نہیں ہو سکتی یہ اعلان انہوں اپنے دورہ ترکی کے دوران کیا زیلنسکی نے کہا کہ کیف کو اجلاس میں مدعو نہیں کیا گیا تھا انہوں نے آج سعودی دارالحکومت ریاض پہنچنا تھا یوکرینی صدر نے کہا کہ انہوں نے اپنا ریاض کا دورہ 10 مارچ تک ملتوی کر دیا ہے.

(جاری ہے)

برطانوی نشریاتی ادارے نے اپنے ذرائع کے حوالے سے بتایا تھاکہ یوکرین کے صدر زیلنسکی نے ریاض میں امریکی اور روسی حکام کے درمیان ملاقات کو باضابطہ قرار نہ دینے کے لیے اپنا سعودی عرب کادورہ ملتوی کر دیاہے. انہوں نے اپنا طے شدہ دورہ ملتوی کرنے کا اعلان ایسے وقت میں کیا ہے جب امریکی محکمہ خارجہ کا بیان سامنے آیا کہ امریکہ اور روس نے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات میں کشیدگی سے نمٹنے اور یوکرین میں روس کی جنگ ختم کرنے کے راستے پر کام شروع کرنے پر اتفاق کیا ہے .

یوکرینی صدر نے اپنے ترکی کے دورے میں صحافیوں کو بتایا کہ ہم چاہتے ہیں کہ کوئی ہماری پیٹھ پیچھے فیصلہ نہ کرے کیف کی شمولیت کے بغیر کوئی فیصلہ نہیں کیا جا سکتا کہ یوکرین میں جنگ کیسے ختم کی جائے زیلینسکی کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب میں ترک صدر رجب طیب اردگان نے کہا کہ انقرہ کی نظر میں یوکرین کی علاقائی سالمیت اور خودمختاری ناقابل تردید ہے انہوں نے کہا کہ ممکنہ امن مذاکرات کے لیے جن میں روس شامل ہوگا ترکی کا بھی وہاں ایک مناسب مقام ہو گا یوکرینی صدر زیلنسکی نے کہا کہ نہ تو کیف اور نہ ہی ماسکو میدان جنگ میں جیت سکتے ہیں .

انہوں نے کہا کہ منصفانہ امن کو یقینی بنانے کے لیے، امریکہ، یوکرین اور یورپ کو کیف کے لیے سلامتی کی ضمانتوں پر مذاکرات میں شرکت کرنی چاہیے یوکرینی صدر کا بیان سعودی عرب کی میزبانی میں یوکرین کے معاملے پر امریکہ اور روس کے وزرائے خارجہ مارکو روبیو اور سرگئی لاوروف کے درمیان بات چیت کے بعد سامنے آیا ہے ملاقات میں امریکی وزیرخارجہ مارکو روبیو کے ساتھ صدر ٹرمپ کے قومی سلامتی کے مشیر مائیک والٹز اور نمائندہ خصوصی برائے مشرق وسطیٰ اسٹیو وٹکوف بھی شریک ہوئے روسی وزیرخارجہ کی معاونت صدر ولادیمیر پوٹن کے خارجہ امور کے مشیر یوری یشکوو نے کی.

امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس کے مطابق سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں بات چیت کے پہلے دور کے بعد فریقین نے یوکرین تنازع کو فوری ختم کرنے کے لیے اعلٰی سطحی ٹیمیں مقرر کرنے کا فیصلہ کیا ہے بیان میں کہا گیا ہے کہ اس کا مقصد یوکرین تنازع کا ایسا قابل عمل حل تلاش کرنا ہے جو تمام فریقوں کے لیے قابل قبول ہو. انہوں نے کہا کہ صدر ٹرمپ ہلاکتیں روکنا چاہتے ہیں امریکہ امن چاہتا ہے اور دنیا میں اپنی طاقت کا استعمال ممالک کو اکٹھا کرنے کے لیے کر رہا ہے صدر ٹرمپ واحد رہنما ہیں جو روس اور یوکرین کو کسی حل پر راضی کر سکتے ہیں.

قبل ازیں امریکی وزیرخارجہ مارکو روبیو نے کہا کہ یوکرین کے مسئلے میں جو بھی شامل ہیں ان سب کو اس جنگ کے خاتمے کے لیے جو بھی حل نکلا اس پر راضی ہونا ہوگا انہوں نے کہا کہ روسی حکام کے ریاض میں ہونے والی ملاقات طویل اور مشکل سفر کا پہلا قدم تھی جس کا مقصد یوکرین جنگ کو منصفانہ اور پائیدار طریقے سے ختم کرنا ہے روبیو نے کہا کہ کسی کو سائیڈ لائن نہیں کر رہے یورپی یونین کو کسی موقع پر مذاکرات میں شامل کرنا ہوگا چار گھنٹے تک جاری رہنے والی بات چیت کے بعد روسی صدر کے خارجہ امور کے مشیر یوری یشکوو نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ ان تمام سوالات پر بہت سنجیدہ گفتگو تھی جس پر ہم بات کرنا چاہتے تھے ملاقات میں سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان السعود اور قومی سلامتی کے مشیر مساعد بن محمد العیبان بھی شریک تھے.

امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق امریکہ و روس کے اعلیٰ عہدیداروں کے درمیان ملاقات کا مقصد صدر ٹرمپ اور ان کے روسی ہم منصب ولادیمیر پوٹن کے درمیان ملاقات کے لیے راہ ہموار کرنا، دوطرفہ تعلقات کی بحالی اور یوکرین تنازع پر مذاکرات کرنا ہے ملاقات سے قبل صدر پوٹن کے مشیر برائے قومی سلامتی نے واضح کیا تھا کہ امریکی حکام سے خالصتاً دوطرفہ مذاکرات ہوں گے جس میں یوکرین کا کوئی بھی عہدیدار شریک نہیں ہو گا.

متعلقہ مضامین

  • امریکا روس مذاکرات کی میزبانی پر پیوٹن کا سعودیہ سے اظہار تشکر
  • امریکہ کے ساتھ مذاکرات میں مثالی کردار ادا کرنے پر سعودی ولی عہد کا شکریہ، روسی صدر
  • یوکرینی صدر ولادیمر زیلنسکی نے سعودی عرب کا طے شدہ دورہ ملتوی کر دیا
  • ریاض مذاکرات: امریکا اور روس نے سفارتی تعلقات کی مکمل بحالی پر اتفاق کرلیا
  • امریکی اور روسی وزراءخارجہ کی سعودی دارالحکومت ریاض میں ملاقات‘وفود کی سطح پر مذکرات
  • امریکی و روسی اعلیٰ سفارتکاروں کی سعودی عرب میں ملاقات
  • روسی اور امریکی وفود  کی ملاقات، چین کا امن کے لیے تمام کوششوں کا خیرمقدم
  • سعودی ولی عہد کی ریاض میں امریکی وزیر خارجہ سے ملاقات
  • یوکرین تنازع پر امریکی روسی حکام کی ملاقات کل ہوگی
  • امریکی وزیر خارجہ کی سعودی ولی عہد سے ملاقات، غزہ کے مستقبل پر بات چیت