ایسا گاؤں جہاں کوئی نوکری نہیں کرتا، تمام بچے ٹی وی، فون کے بغیر رہتے ہیں
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
آج ہم آپ کو ایک ایسی رہائشی جگہ کے بارے میں بتائیں گے جہاں آپ بالکل محفوظ، بغیر تنخواہ اور قرض لیے اور باقاعدہ اپنے اوپر چھت کے ساتھ رہ سکتے ہیں۔
نہیں، یہ کوئی جنگل یا افسانوی نہیں ہے بلکہ ایک ایک گاؤں ہے جو ایسٹ سوسیکس، انگلینڈ میں واقع ہے۔
یہ ایک ایسی جگہ ہے جہاں بچے ٹی وی اور سوشل میڈیا استعمال نہیں کرتے اور ان کے پاس فون بھی نہیں ہوتا۔
اس گاؤں کا نام ڈارویل ہے اور اس میں 300 لوگ رہتے ہیں۔ انہوں نے تقریباً نصف صدی عام سوسائٹی سے دور رہ کر گزاری ہے۔
ڈارویل ہیسٹنگز کے قصبے کے قریب واقع ہے اور اس کے تمام باشندے بنیاد پرست عیسائیوں کے ایک گروپ کا حصہ ہیں جسے The Bruderhof کہتے ہیں۔
وہ خود اپنے اسکول اور کاروبار چلاتے۔ کاروبار میں بچوں کے لیے کھلونے اور اس کے ساتھ ساتھ فرنیچر تیار کرنا شامل ہے جس کی مالیت لاکھوں پاؤنڈز تک جاسکتی ہے۔
دنیا بھر میں Bruderhof کی 23 مزید بستیاں ہیں جن کا رہن سہن بالکل انگلینڈ کے اس گاؤں کی طرح ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
مقبوضہ کشمیر کا بچھڑا خاندان اپنے عزیزوں سے ملنے کو بے تاب
بھارتی مظالم سے تنگ لائن آف کنٹرول عبور کے آزاد کشمیر آزاد کشمیر ہجرت کرنے والا کشمیری خاندان 35 برس سے اپنے خاندان سے ملنے کو بے تاب ہے۔
مقبوضہ کشمیر سے ہجرت کر کے آنے والے سفیر بٹ کا خاندان آزاد کشمیر کیرن میں مقیم ہے اور 35 سال سےاپنے والدین اور خاندان سے دور اور ملاقات کا منتظر ہے۔ سفیر بٹ نے حکومت سے ویزا پالیسی کے تحت خاندان سے ملانے کا مطالبہ کیا ہے۔
وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے سفیر احمد بٹ کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظلم و ستم سے تنگ آکر اپنی جان بچانے کے لیے آزاد کشمیر کے علاقے کیرن کی طرف ہجرت کی تھی۔ حکومت پاکستان اور لوگوں نے ہمارے ساتھ بہت تعاون کیا۔ہم مختلف جگہوں پر مقیم رہے، تاہم 35 سالوں سے اپنے باقی خاندان سے دور ہیں اور مختلف مہاجر کیمپوں میں رہ رہے ہیں۔
سفیر بٹ نے بتایا کہ وہ جب ہجرت کر کے کیرن وادی نیلم پہنچے تو حکومت کے ساتھ ساتھ عوام نے بھی ان کے لیے اپنے گھروں کے دروازے کھول دیے۔ حکومت نے بھی بہت اچھا برتاؤ کیا، محسوس نہیں ہونے دیا کہ میں مہاجر ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آزاد کشمیر مقبوضہ کشمیر